وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج جس اہم اجلاس میں سندھ میں لاک ڈاون کرنے کا فیصلہ کیا اس میں صوبائی حکومت اور اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما موجود تھے۔
اجلاس میں صوبائی وزراء،ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان، مسلم لیگ ن کے محمد زبیر،تحریک انصاف کے فردوس شمیم نقوی،حلیم عادل شیخ، عوامی نیشنل پارٹی کے شاہی سید،جی ڈی اے کے نند کمار، شہریار مہر بھی موجود تھے ۔
وزیر اعلیٰ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے میں جماعت اسلامی کراچی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان، سید عبدالرشیداور جعیت علمائے اسلام ف کے رہنما اسلم غوری شامل تھے۔
دوسری طرف وزرائے اعلیٰ پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا نے ایسی کوئی سرکاری میٹنگ نہیں کی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے سیاسی جماعتوں کے رہنماوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں ضرور کی ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج رات 12 بجے سے سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ۔
ایک بیان میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ سندھ بھر میں لاک ڈاؤن 15 دن کےلیے لگایا جارہا ہے ۔
ان کا کہنا تھاکہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو بلاضرورت گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔
مراد علی شاہ نے مزید کہاکہ یہ کرفیو نہیں ’کیئر فار یو‘ہے،اگر کوئی شخص کسی کام سے باہر نکلے تو شناختی کارڈ ساتھ رکھے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ ایک گاڑی میں ڈرائیور کے ساتھ صرف ایک شخص سفر کرسکے گا،اسپتال جانا ہوتو گاڑی میں صرف3 لوگوں کوجانے کی اجازت ہوگی۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہاکہ ضرورت کے لیے گھر سے نکلنے کی اجازت ہے ،ساتھ ہی وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتائے گا کہ وہ کیوں باہر آیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ لاک ڈاؤن کے فیصلے سے متعلق ضروری گائیڈ لائنز سندھ حکومت کے فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کی جائیں گی ۔
مراد علی شاہ نے تمام سیاسی جماعتوں ،سماجی و مذہبی قیادت ،پاک فوج اور اس کی میڈیکل ٹیموں ،پولیس اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ،جنہوں نےاس حوالے سے بھرپور تعاون کا عزم ظاہر کیا
https://jang.com.pk/news/748708
No comments:
Post a Comment