یہ سب سوال مشکل ہیں لیکن ناممکن نہیں۔ آج بھی میثاق معیشت پر بات ہو سکتی ہے۔ حزب اختلاف کی سنجیدہ سیاسی جماعتیں ان ہاؤس تبدیلی کے آپشن کو اختیار کریں یا قلیل المدتی حکومت بنائیں، یہ طے ہے کہ کوئی ایک جماعت حکومت نہیں چلا پائے گی۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی تحریک انصاف کو سیاسی شہادت دیے بغیر تبدیلی کیسے لا سکتی ہیں اور نظام گرنے سے کیسے بچا سکتیں ہیں۔ یہ دونوں بڑی جماعتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ لیکن اس سب کے لیے اپوزیشن کو جلد ایک صفحے پر آنا ہو گا۔

اب کالے بکرے سرِ دار چڑھیں یا کبوتروں کا خون بہایا جائے، پُتلیاں لٹکائی جائیں یا سوئیاں چبھوئی جائیں، معیشت یوں سنبھلنے والی نہیں جبکہ معیشت کے تقاضے تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اب تبدیلی کے اس چرخے میں کون کون آئے گا؟ سیاسی چال ستاروں کے حال سے زیادہ اہم ہے۔