Thursday, September 2, 2021

Video Report - Biden warns of 'unconstitutional chaos', launches fight against Texas abortion ban

Video Report - Joe Biden slams US Supreme Court’s decision to keep Texas six-week abortion ban

Video Report - Biden Vows Action Against Texas Abortion Ban With ‘Whole Of Government Effort’

Video - 09/02/21: Press Briefing by White House Covid-19 Response Team and Public Officials

Video - Vice President Harris Ceremonially Swears In Ken Salazar as Ambassador to Mexico

Pashto Music Video - speeni spoogmai wa ya Ashna ba charta we na

Pashto News - LEMAR NEWS 02 September 2021 - د لمر د ۷ بجو خبرونه، د ۱۴۰۰ لمریز کال د وږي ۱۱ مه

سیکس ایجوکیشن - Sex Education in #Pakistan

 صباحت خان 

مجھے نہیں معلوم کتنے لوگوں کو یہ آرٹیکل پسند آئے گا اور کتنے لوگ میرے الفاظ کی بنیاد پہ مجھے جج کریں گہ مگر حقیقت یہ ہے کہ بہت سے ایسے مسائل اور باتیں ہیں جن پہ بات کرنا ہمیں معیوب لگتا ہے، جن پر بات کرنے سے ہم کتراتے ہیں مگر آخر کب تک ہم حقیقت سے نظریں چرائیں گے؟

چند روز قبل میرے انسٹا گرام اکاؤنٹ پہ کچھ اخلاقی طور پر گرے ہوئے لوگوں کے پیغامات موصول ہوئے جن میں انھوں نے سیکس کی بڑے دھڑلے سے پیشکش کی، میں نے صرف ان کو جواب میں یہی لکھا کہ اپنے والدین سے کہیں احتیاط کریں آئندہ اور وہ میری اس بات کا برا مان گئے، خیر اس واقعے نے مجھے ایک بار پھر سے قلم اٹھانے پہ مجبور کر دیا کیونکہ میں صرف اس وقت ہی اپنی بات لکھ سکتی ہوں جب میں کچھ بڑی شدت سے محسوس کروں۔

مجھے محسوس ہوتا ہے کہ اخلاقی طور پہ ہم پستی کا شکار ہو رہے ہیں، ایک عورت کو دیکھ کہ آپ کا کمزور ایمان مزید ڈگمگانے لگتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ہے ”

Lack of Sex education ”

سیکس ایک ایسا لفظ ہے جسے سن کر لوگ کانوں کو ہاتھ لگا دیتے ہیں کی توبہ یہ لفظ کیوں نکالا منہ سے۔ ہمارے لوگ بھی عجیب ہیں جو سیکھنے کی چیزیں ہیں یا جن پہ بات کرنے کی ضرورت ہے ان پہ بات کرنا گناہ سمجھتے ہیں اور جو گناہ ہے وہ بخوشی کرتے ہیں، حد ہے منافقت کی۔ خیر سیکس ایجوکیشن کی مجھے لگتا ہے ہم سب کو ہی بہت ضرورت ہے۔ اور اس میں ہچکچاہٹ کی کوئی بات نہیں۔ ملک کے بہت سے نوجوان ایسا مواد دیکھتے ہیں جو کہ ان کو جسمانی اور اخلاقی طور پر کمزور کرتا ہے اور اس کی واحد وجہ ہے کہ ہمارے گھر والے اور ہمارا تعلیمی نظام ابھی تک ہمیں بتا ہی نہیں سکا کہ سیکس صرف دو مختلف جنسوں کے ملاپ کا نام نہیں یہ کہ خدا کی طرف سے عطا کی گئی نعمتوں میں سے ایک ہے جس کا غلط استعمال آپ کی اور آپ سے جڑے لوگوں کی زندگی برباد کر سکتا ہے۔

ہمارے لوگوں کے لئے سیکس، ایک فینٹسی بن چکا ہے، لوگوں کو لگتا ہے وہ اپنی ہوس کس بھی طریقے سے بجھا سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہم نے کبھی اس حساس موضوع پہ بات کرنا مناسب نہیں سمجھا، تبھی تو لوگ گوشت کے بنے انسان کو دیکھ کر اپنا آپ کھو دیتے ہیں۔ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ یہ انسان کی ایک ضرورت ہے جو خدا نے اس لئے عطا کی کہ آپ میں محبت پروان چڑھے اور ہم گناہوں سے محفوظ رہ سکیں، مگر ہم نے اس میں بھی حیوانیت شامل کردی۔

اکثر ہم سنتے ہیں کہ ”Marital rape ” ہوا ہے اور ہم حیران ہوتے ہیں کہ شادی کے بعد یہ کیوں کہ رہے ہیں کیونکہ شادی کے بعد تو سب جائز ہو جاتا ہے، جو کہ سراسر غلط ہے، اگر آپ اپنے شریک سفر کو بغیر اجازت چھوتے ہیں تو ریپ ہی ہے، بغیر اجازت آپ کسی کو نہیں چھو سکتے چاہے وہ کوئی بھی ہو، مگر ان سب باتوں کا دھیان کون رکھے کیوں کہ سب کو اپنے سکون کی پڑی ہوتی ہے۔

اکثر بازار میں آتے جاتے کچھ خرافاتی مرد حضرات خواتین کے اتنے قریب سے گزرتے ہیں کہ پاس چلنے والی ہوا بھی شرما جائے، اور اس حرکت کے بعد ان کے چہرے پہ جو خوشی ہوتی ہے وہ ان کی گھٹیا شخصیت کا حال بیان کرتی ہے۔

صرف خواتین ہی نہیں، مرد حضرات بھی اکثر شکار ہو جاتے ہیں جنسی زبردستی کا، اکثر ہم دیکھتے ہیں کہ کچھ لوگ بچوں کو بڑے غیر مناسب انداز سے چھوتے ہیں، اپنی گود میں بٹھاتے ہیں، ان کا بوسہ لیتے ہیں اور بچے مسلسل تنگ ہو رہے ہوتے ہیں، تو جناب ان چیزوں کو نظر انداز نہ کیا کریں، چھوٹی چھوٹی باتیں ہی چنگاری سے آگ بھڑکا دیتی ہیں۔ دن بدن ہم غلاظت کے ڈھیر میں دھنستے جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پہ ہوس کا ننگا ناچ خوب دیکھنے کو ملتا ہے مگر وہ اس لئے کہ ہم میں سے بہت سے لوگ ایسے ہیں جو انسان کی کھال میں گدھ ہیں، جو یہ سب دیکھتے ہیں اور پھر اپنی تسکین کے لئے وہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ اگر آپ مرد ہیں اور آپ کا غرور یہ ہے کہ آپ کسی بھی عورت کو زیر کر سکتے ہیں، اس کے جسم سے کھیل سکتے ہیں تو آپ جانوروں سے بھی بدتر ہیں اور یقین کیجیے ایسی گندی مردانگی کو جنم دینے والوں پہ تف ہے جو اپنے اندر پلتے جانور کو نہ پہچان سکے۔

لوگوں نے تسکین کے نام پہ خواجہ سراؤں تک کو نہیں چھوڑا۔ عورت کی پاکیزگی تو آپ جان لیتے ہیں، مرد کی پاکیزگی کیسے جانچی جائے؟ ایک خون کا قطرہ عورت کی پاکیزگی کا گواہ ہوتا ہے اور اگر وہ نہ بہے تو عورت بدکار؟ یہ سراسر غلط نظریہ ہے کہ عورت اگر پاکیزہ ہے تو شادی کہ پہلے روز اس کے جسم سے خون کا اخراج ہوگا، اس غلط فہمی کی وجہ سے کتنی ہی بچیوں کی زندگی جہنم بنی اور کتی ہی بچیاں جان سے گئیں۔

خواتین کے ”Vagina“ میں ایک پتلا سا ٹشو ہوتا ہے جس کو Hymen کہتے ہیں۔ کبھی کبھی جب کوئی شخص پہلی بار سیکس کرتا ہے تو آپ کی کی ہائمن کھلی ہوجاتی ہے، جو درد یا خون بہنے کا سبب بن سکتی ہے۔ لیکن آپ کا ہائمن قدرتی طور پر کھیلوں جیسی چیزوں سے بھی بڑھ سکتا ہے، ٹمپون کا استعمال کرتے ہوئے۔ اور بہت سے لوگ پیدائشی بہت کم ہائمن ٹشو کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، لہذا ایسا لگتا ہے جیسے ان کے پاس ہائمن بالکل نہیں ہے، تو چاہے آپ نے سیکس کیا ہو یا نہیں آپ کی ہائمن کا مسئلہ ہو سکتا ہے، اس لئے اگر آپ بلیڈ نہیں کرتے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کہ کردار میں کھوٹ ہے، بلکہ ان کے دماغ میں کھوٹ ہے جو صدیوں پرانی گھسی پٹی باتوں پہ آج تک آنکھ بند کر کے یقین رکھتے ہیں۔

سیکس ایجوکیشن کو شامل نصاب ہونا چاہیے تاکہ پہلے تو ہمارے لوگوں کے اندر سے یہ ہچکچاہٹ ختم ہو، دوسرا اس پہ بات کرنے کے لئے خصوصی ٹیمز تشکیل دی جائیں گورنمنٹ کی سطح پہ جو لوگوں کو یہ بتا سکے کہ سیکس ایک مزے کا نام نہیں۔ لوگوں کو شعور دیا جائے تاکہ ہم اپنی نسلوں کو پستی میں جانے سے روک سکیں اور اپنی بچیوں کو برباد ہونے سے روک سکیں۔

https://www.humsub.com.pk/416533/sabahat-khan-5/


Pashtun leaders launch National Democratic Movement, party to counter Pakistan ‘militarisation’

The National Democratic Movement (NDM), a new political party under the leadership of Pashtun leader Mohsin Dawar, was formally launched in Peshawar Wednesday. The outfit seeks to promote a federal democratic parliamentary system and resist “growing militarisation” in the country.
Mohammad Taqi, writer and former columnist for the Pakistani newspaper Daily Times, and many others congratulated the party. “Good, decent people coming together to form a progressive political party should be welcome,” said Taqi.
The NDM’s central organising committee consists of Dawar as central organiser, Muzamil Shah as general secretary, Jamila Gilani as information secretary or spokesperson, and others such as Abdullah Nangyal and Ibrahim Khan.
Dawar, Gilani and Nangyal have been prominent players in the Pashtun Tahafuz Movement (PTM) — a civil rights group in Pakistan representing the persecuted minority group of Pashtuns which is not a registered political party. With the NDM’s launch, local reports say there are concerns about the future of PTM.
“Disgruntled” leaders from the Awami National Party (ANP), such as Afrasiab Khattak and Bushra Gohar, president of the Supreme Court Bar Association Abdul Latif Afridi, along with rights activists and Pakhtunkhwa Milli Awami Party workers have joined the NDM too. Afridi, Gohar and Gillani were earlier expelled from ANP for ‘violating discipline’.
The party’s launch comes in the wake of the Taliban’s takeover in Afghanistan and growing concerns about the stability of the region following the withdrawal of the US and NATO troops.
Party manifesto & immediate challenges
The party announced its central organising committee members, its manifesto and even established its red-and-black coloured flag Wednesday. According to the party’s manifesto, as reported by Lahore-based weekly Friday Times, the NDM seeks “to establish a just, peaceful, tolerant and humane society in which citizens enjoy fundamental freedoms, including freedom of expression, association and protection of the law”. It also envisions a “genuine” federal parliamentary democracy, said Dawar. At the press conference, leaders vowed to focus on provincial autonomy, inclusion of youth in national affairs, allocating funds to education, health and human development.
Speaking to reporters in Peshawar, Dawar said the NDM is currently working towards constituting its provincial units and establishing its presence at the district level.
The party also called for an impartial and tolerant society in which all citizens can enjoy equal rights. It further hopes to “eliminate unproductive expenditure by reviewing spending priorities and will spend maximum resources on education, health and human development,” states the manifesto, according to local reports.
Faced with its first challenge, NDM Thursday called for the release of party member Abbas Orakzay, who was allegedly arrested in Kohat after the press conference in Peshawar.

https://theprint.in/world/pashtun-leaders-launch-national-democratic-movement-party-to-counter-pakistan-militarisation/726652/

سردار عطا اللّٰہ مینگل کا انتقال باعثِ دکھ ہے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بزرگ سیاستدان سردار عطا اللّٰہ مینگل کے انتقال پر گہرے دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔ 


اپنے تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ سردار عطا اللّٰہ مینگل کے انتقال کی خبر باعثِ صدمہ ہے۔ ان کے انتقال سے پاکستان میں تدبر، رواداری اور پر وقار سیاست کا ایک عہد اختتام پذیر ہوا۔ 

انہوں نے کہا کہ سردار عطا اللّٰہ مینگل کی بلوچستان کے حقوق اور جمہوریت کے لیے طویل جدوجہد ہماری تاریخ کا ناقابل فراموش باب ہے۔ دعاگو ہوں، اللّٰہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوارِ رحمت میں بلند درجات عطا فرمائے۔ 

دریں اثنا بلاول بھٹو زرداری نے سردار اختر مینگل سمیت تمام سوگواران سے تعزیت کا اظہار اور ان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

https://jang.com.pk/news/979005