Wednesday, May 11, 2022

اصلاحات سے پہلے الیکشن نہیں ہوں گے، آصف زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ تین ماہ لگیں یا چار ماہ، انتخابی اصلاحات سے پہلے عام انتخابات نہیں کرائیں گے۔

 آصف زرداری نے خواجہ آصف کا وقت سے پہلے انتخابات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ سے طے ہے کہ پہلے قوانین بہتر بنانے ہیں پھر الیکشن میں جانا ہے، جو بات کر رہا ہوں میاں صاحب کی مشاورت سے کر رہا ہوں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق حکومت سے متعلق آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میری نظر میں پاکستان اگر کوئی چلاسکتا ہے تو ہم چلاسکتے ہیں، یہ نہیں چلا سکتا۔ 

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے دن کہا تھا کہ یہ نہیں چلاسکیں گے، یہ اپنے زور سے ہیں گریں گے، ان کے اپنے ہی دوستوں نے ان کو چھوڑ دیا۔ 

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ان کے اپنے لوگوں نے انہوں نے چھوڑا کیونکہ انہوں نے اپنے لوگوں کے سیاسی وعدے پورے نہیں کیے۔ 

آج تک میں کہتا آیا ہوں کہ الیکشن کروائیں، ہم نے حکومت بنالی ہے وہ چاہ رہے ہیں کہ الیکشن کروائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب کہتا تھا یہ دھاندلی کی حکومت ہے الیکشن کروائیں تو کوئی نہیں سنتا تھا۔ 

اسٹاک مارکیٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ کا اسٹاک ایکسچینج اب کھڑا ہو گیا ہے، پرویز مشرف کے دور کے بعد بھی ہم نے اسٹاک ایکسچینج کو اٹھایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک آئی ایم ایف کا پروگرام نہیں آجاتا ہمیں مشکلات ہوں گی۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے کب کہا کہ ہم الیکشن نہیں کروائیں گے، انتخابی اصلاحات کے بعد الیکشن کی طرف جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ کو ہم نے مل کر ہٹایا ہے، مجھے لوگوں کے بند چولہے جلانے ہیں۔

عمران خان کی جانب سے نئے انتخابات کے مطالبے پر آصف علی زرداری نے کہا کہ الیکشن میں جاکر یہ کیا کرے گا؟ اپنے چار سال میں کیا کام کیا؟ الیکشن جلدی کروا کر یہ کیا کر لے گا؟ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی نئی حکومت آئی ہے حالات کنٹرول کرنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔

سابق صدر نے کہا کہ فوج غیر سیاسی ہوتی ہے تو جنرل باجوہ کو سیلوٹ کرنا چاہیے یا لڑنا چاہیے؟ پتہ چل گیا ہے کہ وہ نیوٹرل اور غیر سیاسی رہ سکتے ہیں، ہم کوشش کریں گے کہ وہ غیر سیاسی رہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی آبادی 20 کروڑ نہیں مانتا، میرے نزدیک ملک کی آبادی 30 کروڑ ہے اور انہی کے ساتھ ہمیں پاکستان کو بنانا ہے۔ 

https://jang.com.pk/news/1084935 

No comments: