Sunday, February 27, 2022

#AwamiMarch - ادارے نیوٹرل رہیں تو عمران خان کو شکست ہوگی، حزب اختلاف


 

حزب اختلاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ادارے نیوٹرل رہیں تو عمران خان کو شکست ہوگی۔ 

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پر مکمل اتفاق اور یکسوئی ہے، پوری تیاری کے ساتھ میدان میں آئینگے، نااہل حکمرانوں کا جانا ناگزیر ہوچکا،کوئی ولی نہیں عدم اعتماد کی تاریخ بتادوں۔

پاکستان کے عوام ہاتھ اٹھا کر دعائیں کررہے ہیں کب بدترین فاشسٹ نااہل حکومت سے جان چھوٹے گی، جبکہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ غیر جمہوریت حکومت جمہوری ہتھیار استعمال کرینگے، عمران خان استعفیٰ دیں تو مارچ اور عدم اعتماد کی ضرورت نہیں، کل کراچی سے اسلام آباد کی طرف مارچ کرینگے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی اختر مینگل نے کہا بلوچستان سے زیادتی کی وجہ سے حالات خراب ہوئے ،اب تو تبدیلی کے نام سے چڑ ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے انکی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ 

دونوں رہنمائوں نے مہنگائی، بیروزگاری، موجودہ معاشی صورتحال اور دیگر عوامی مسائل پر بات چیت کی ۔ اس موقع پر تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن کی مستقبل کی حکمت عملی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

بعدازاں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سر براہ سردار اختر مینگل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اسوقت ملک کے معاشی حالات و سیاسی حالات انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کر چکے ہیں،(ن) لیگ اور بی این پی مینگل پی ڈی ایم کا حصہ ہیں اسلئے عدم اعتماد پر جو اصولی فیصلہ ہے اس ہوم ورک پر گفتگو کی۔

عدم اعتماد پر مکمل اتفاق ہے جب بھی تیار ہونگے تو عوام کی خواہشات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بدترین حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے فیصلہ کرینگے، ملک میں مہنگائی اوربیروزگاری نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، کرپشن عام ہے، عوام اس حکومت میں بد حال ہو چکے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کوئی ولی نہیں عدم اعتماد کی تاریخ بتا دوں، لیکن تحریک عدم اعتماد پر مکمل اتفاق اور یکسوئی ہے، پوری تیاری کے ساتھ میدان میں آئینگے۔ 

انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے عوام ہاتھ اٹھا کر دعا کررہے ہیں کب بدترین فاشسٹ نااہل حکومت سے جان چھوٹے گی،لوگ دعائیں کررہے ہیں، مہنگائی سے کب جان چھوٹے گی، بائیس کروڑ عوام نے حکومت جانے کا سگنل دیدیا ہے۔

سردار اختر مینگل نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم کا حصہ ہیں جو فیصلے ہوئے اس پر اتفاق رائے کیا ہے، عدم اعتماد پر ہوم ورک مکمل کرکے عملی جامہ پہنایا جائیگا۔ 

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاست سے حل ہوگا ،عسکری توپوں سے مسائل حل نہیں ہونگے، متفق ہیں بلوچستان کے مسئلے کو سیاسی طورپر حل کیاجائے، بلوچستان میں لا پتہ افراد ہزاروں کی تعداد میں ہیں انہیں رہا کیاجائے۔ 

دریں اثناء بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا احتجاج ایک غیرجمہوری حکومت پر جمہوری حملہ ہے، اس غیر جمہوری حکومت کو ہٹانےکیلئے عدم اعتماد لانا چاہیے، پی ٹی آئی ایم ایف کو ہم پہلے دن سے نہیں مانتے۔

ہم پہلے دن سے اس حکومت کیخلاف احتجاج کررہے ہیں۔ پی ٹی آئی آئی ایم ایف کا بوجھ عام آدمی اٹھارہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اس آئی ایم ایف ڈیل سے نکلے اور نئی ڈیل کرے، ایسی ڈیل لائی جائے جو پاکستان کے مفاد میں ہو۔ وہ ہفتے کو بلاول ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

اس موقع پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، شیری رحمان،رضاربانی،فیصل کریم کنڈی، شازیہ مری اور ناصرحسین شاہ بھی موجود تھے ۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کے معاشی حقوق پر ڈاکے ڈالے گئے ہیں۔

No comments: