روٹری کی سفیر برائے پولیو آصفہ بھٹو نے پولیو کے عالمی دن پر جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان نے پولیو کے خلاف اپنی لڑائی میں بہت طویل سفر طئے کیا ہے اور میں پولیو کے خلاف فرنٹ لائن ورکرز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کو سلام پیش کرتی ہوں، جنہوں نے پاکستان کی آئندہ نسلوں کو محفوظ رکھنےکے لئے انتھک محنت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014ع میں پولیو کے 306 کیسز سے 2018ع میں صرف 12 کیسز تک ہونے والی پیشرفت کے باوجود گذشتہ دو سالوں کے دوران ہم ایک بار پھر کیسز میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ ہمارے لیئے
باعثِ پریشانی ہے کہ وہ خطرناک پولیو وائرس جس کا خاتمہ کردیا گیا تھا ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے، جس سے ہمارے بچوں کو خطرہ ہے۔ آصفہ بھٹو زرداری نے نشاندہی کی کہ اب ہم دنیا کے ان دو ممالک میں سے ایک ہیں، جہاں بچے پولیو کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے اپاہج کرنے والی اس بیماری سے کہیں زیادہ بھتر کے مستحق ہیں، جنہیں ویکسینیشن کے ذریعے بڑی آسانی سے بچا سکتے ہیں۔ پولیو کے عالمی دن کے موقعے پر میں اپنے اس عزم کا اعادہ کرتی ہوں کہ اگر ہم سب مِل جُل کر کام کریں تو ہم اس کا رخ تبدیل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ آپ کے بچوں کو معذور بنانے والی اس بیماری سے محفوظ رکھںے کا واحد طریقہ پولیو ویکسین ہے۔
اپنے بچوں کو اپاہج ہونے سے بچانے کے لئے، انھیں پولیو سے بچانے اور پاکستان خواہ دنیا کو پولیو سے پاک بنانے کے لیئے، انہیں ہر پولیو مہم کے دوران ویکسین کے قطرے پلائیں۔
انہوں نے کہا کہ
یہ میری والدہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا خواب تھا اور میں وہ پہلا بچہ تھی، جسے 1994ع میں چلائی گئی مہم کے دوران پولیو ویکسین دی گئی تھی ، میں اُن کے خواب کو شرمندہ تعبیر ہوتا دیکھنا چاہتا ہوں۔ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، آئیے مل کر پولیو کا خاتمہ کریں اور نئی تاریخ رقم کریں
https://www.ppp.org.pk/pr/23986/
No comments:
Post a Comment