چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کرونا سے ڈرنے کی نہیں بلکہ لڑنے کی ضرورت ہے‘عمران خان پاکستان کے وزیراعظم ہیں ‘ یہ تنقید کا وقت ہے نہ میںان پر کوئی تنقید کروں گا‘یہ وقت حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے۔
امیدہے کہ عمران خان بھی برطانوی وزیراعظم کی طرح فرنٹ سے قوم کولیڈ کریں گے ‘ہمارا وزیر اعظم اور پورا پاکستان اس وائرس کا مقابلہ کرسکتا ہے‘امید ہے کہ وفاقی حکومت قیادت کرتے ہوئے تمام صوبوں کو ساتھ لیکر چلے گی‘ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پورے ملک میں لاک ڈاؤن کیاجائے‘ہم نے ملکر حالات کا مقابلہ کرنا ہے۔
سندھ حکومت تمام غریب عوام کے گھر وںتک راشن کھاناپہنچائے گی‘سندھ حکومت یقینی بنائے کہ کوئی یومیہ اجرت پر کام کرنیوالا بیروز گار نہ ہو،قانون کے مطابق مالکان کو پوری تنخواہ ملازمین کو دینا ہوگی جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ کورونا سے خوف کی نہیں صرف احتیاط کی ضرورت ہے‘انشا اللہ پاکستان کرونا وائرس کے خلاف جنگ جیتے گا‘پاکستانی بطور قوم متحد ہو کر وائرس کو شکست دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کوروناوائرس انتہائی سنگین اور جان لیواخطرہ ہے‘ یہ بیماری صرف بزرگوں کو نہیں ہر فرد کو متاثر کرسکتی ہے‘ خوف پھیلانے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں، حکومت دن رات محنت کررہی ہے۔
ہم اب بھی تاخیر سے متحرک ہوئے‘ہم کوروناوائرس کے کمیونٹی میں پھیلنے کے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں،بیرون ملک سے آنیوالے افراد سے ملنے والے لوگوں میں بھی کورونا پازیٹو رپورٹ ہوابلاول بھٹونے کہا کہ پورے ملک سے اپیل کروں گا وہ آئسولیشن کی کوشش کریں۔
وفاقی حکومت تمام صوبوں کی مدد کرے ‘ہم پورے ملک میں ایک ساتھ اقدامات اٹھائیں تو کوروناکوپھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ اس وقت تنقید یاالزامات کی ضرورت نہیں وقت آئےگا تو سیاست کرینگے ۔
وفاقی حکومت اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لائے ۔ ملکر کام کریں گے توپاکستان اس بیماری کا مقابلہ کرسکتاہے ۔
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعظم کی تقریر میں درکار اقدامات کا ذکر نہیں تھا‘وفاقی حکومت سب خیرہوگی کاطریقہ کارتبدیل کرکے اس مسئلے کو سنجیدہ لے‘امید ہے کہ لاک ڈاون میں وفاقی حکومت ساتھ دے گی۔
اگر ہنگامی اقدامات نہ کئے تو اسپتالوں میں جگہ نہیں رہے گی ‘ہم لاک ڈاؤن خوشی سے نہیں کررہے ۔لوگوں کی جانیں بچانے کے لئے مجبور ہیں،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پورے ملک میں لاک ڈاون اور آئسولیشن کیاجائے‘ہم نے ملکر حالات کامقابلہ کرناہے۔ سندھ اس بیماری کا تنہا مقابلہ نہیں کرسکتا امید ہے کہ وفاقی حکومت مدد کرے گی۔
دریں اثناء جمعرات کو وزیراعظم سے سابق وزیر قانون بابر اعوان نے ملاقات کی ہے جس میں کرونا وائرس اور اس پر قابو پانے کے حوالے سے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کورونا وائرس پر کنٹرول کے حوالے سے چین کا تعاون قابل ستائش ہے، چین کی کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے معاونت کو فراموش نہیں کر سکتے، پاکستانی بطور قوم متحد ہو کر وائرس کو شکست دیں گے۔
وائرس کے اثرات کے تناظر میں عالمی اداروں کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے، کرونا کے حوالے سے تمام اقدامات کی خود نگرانی کر رہا ہوں، عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔
علاوہ ازیں عمران خان سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے جمعرات کو ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں کورونا وائرس کی صورتحال اور کنٹرول کے حوالے سے حکومتی سطح پر کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس پر کنٹرول کے حوالے سے چین کا تعاون قابل ستائش ہے، کورونا وائرس پر کنٹرول اور اس کے اثرات سے عوام اور ملکی معیشت کو محفوظ رکھنے کے لئے بین الاقوامی اداروں سے بھی رابطے میں ہیں۔
عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے تمام وسائل کوبروئے کار لایا جائے گا، کورونا کے حوالے سے ڈرنے کی بجائے احتیاطی اقدامات اختیارکیے جائیں۔
ملاقات میں کورونا وائرس کی صورتحال اور اس پر کنٹرول کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔
No comments:
Post a Comment