Tuesday, February 25, 2020

نظم: ڈاکٹر لال خان

شہباز انور خان

جس کا ہر لفظ اِک شرارا تھا

آمروں کو وہ کب گوارا تھا
ظالموں سے تھا برسر پیکار
اور مظلوم کا سہارا تھا
عالمی سامراج کا دشمن
امن عالم ہی جس کا نعرہ تھا
بورژوازی سے اس کو نفرت تھی
صرف مزدوراس کو پیار ا تھا
بات کرتا تھا وہ دلیل کے ساتھ
ہر مقابل ہی اس سے ہارا تھا
اس کو غم تھا غریب طبقے کا
بس اسی غم نے اس کو مارا تھا
انقلابی مزاج تھا اس کا
جہد پیہم کا ا ستعارہ تھا
جب ضرورت تھی اس کی دنیا کو
تب خدا نے اسے اتارا تھا
روشنی بانٹتا رہا، انورؔ
ظلمتوں میں وہ چاند تارا تھا
http://jeddojehad.com/?p=6998

No comments: