پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیروں کو نکالنے سے سلیکٹڈ وزیراعظم کی نااہلی نہیں چھپے گی، نالائق اور نااہل وزیراعظم کو خود گھر جانا ہوگا۔
قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ بتائیں تو سہی کہ وزیر خزانہ کو کیوں نکالا؟
انہوں نے کہا کہ بات اسد عمر پر ختم نہیں ہوگی، ہمارے فواد بھائی کو کیوں نکالا؟
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کیا انہیں اس بات پر تو نہیں نکالا کہ انہوں نے کالعدم تنظیم سے مل کر الیکشن لڑا ہے۔
اس دوران حکومتی اراکین نے شورشرابہ کیا تو چیئرمین پی پی نے کہا کہ اگر مجھے بات کرنے نہیں دی گئی تو وزیراعظم بھی نہیں کرسکے گا، اسے ایوان میں گھسنے بھی نہیں دیں گے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہماری ایئرفورس نے بہادری سے بھارتی جہازوں کو گرایا۔
بلاول زرداری کا اسد عمر کو پڑھا لکھا جاہل کہنے پر اسپیکر نے بلاول کی تقریر میں مداخلت کری۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ جاہل کا لفظ کارروائی سے حذف کر رہا ہوں ،اسپیکر قومی اسمبلی نے بلاول کی تقریر سے’’سلیکٹڈ ‘‘ کا لفظ بھی حذف کردیا ۔
بلاول زرداری نے کہا کہ جب ایوب، ضیا اور مشرف جیسے آمروں سے نہیں ڈرے تو کٹھ پتلی سے کیوں ڈریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی گالم گلوچ اور نیب گردی کی وجہ سے خاموش نہیں ہوں گے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ آپ کا وزیر داخلہ ڈینیئل پرل کے قتل میں ملوث ہے، دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟
بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ دنیا کو یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ کابینہ میں دہشتگرد بیٹھے ہیں، حکومت کو ان وزیروں کو کابینہ سے نکالنا ہوگا جن کا ماضی میں دہشتگردوں سے تعلق رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کےو زیراعظم سے متعلق الفاظ پر حکومتی ارکان نے شدید احتجاج کیا، حکومتی ارکان کے شور شرابے کے بعد پیپلزپارٹی کے ارکان واک آؤٹ کر گئے۔
No comments:
Post a Comment