Tuesday, February 28, 2017

سی پیک کی بنیاد ہم نے رکھی اور یہ زیادہ تربلوچستان اور خیبرپختونخوا کے لئے تھا: زرداری

حب: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ نوازشریف جب سے حکومتمیں آئےہیں ان کی سوچ چھوٹی ہو گئی ہے اور چھوٹی سوچ والوں سے بڑی غلطیاں ہوتی ہیں۔
بلوچستان کے علاقے حب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ سی پیک کی بنیاد ہم نے رکھی اور پیپلز پارٹی کا سی پیک منصوبہ زیادہ تربلوچستان اور خیبرپختونخوا کے لئے تھا ہمارا پروگرام تھا کہ جنگ کے باعث متاثر ہونے والےعلاقوں میں کام کیاجائے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارے جانے کے بعد بلوچستان میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی، صوبے کے لئے پیکیج کے اعلان کئے گئے لیکن کچھ نظر نہیں آ رہا ہم نے اس صوبے کو جہاں چھوڑا تھا آج بھی وہیں کھڑا ہے، بلوچستان کے زخموں کو ابھی بھی بھرنے کی ضرورت ہے اور یہاں کے مسائل سب کو مل کر حل کرنا ہوں گے۔ لوگوں کو تقسیم کرکے ملک مضبوط نہیں ہوسکتا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی نے رضاکارانہ طور پر صدارت کا عہدہ چھوڑا ہو لیکن میں نے یہ سب کرکے دکھایا اور اپنے دور اقتدار میں بھی اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کے حوالے کئے۔ کچھ دوست مصیبت میں آزمائے جاتے ہیں اور کچھ اختیارات ملنے کے بعد۔ نوازشریف جب سے حکومت میں آئے ہیں ان کی سوچ چھوٹی ہوگئی ہے اور چھوٹی سوچ والوں سے اکثر بڑی غلطیاں ہوجاتی ہیں، 4 سال سے جس کا وزیرخارجہ نہ ہو اس حکومت کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ شیر کے شکار کی بات کرتے ہیں میں نے کبھی تیتر کا بھی شکار نہیں کیا، کچھ لوگوں کی کم عقلی کی وجہ سےبڑے مسائل بہت سی بڑی غلطیاں ہوجاتی ہیں جنہیں درست کرنے میں صدیاں لگ جاتی ہیں۔
سابق صدر نے کہا کہ سب کو علم ہے کہ بھارت افغانستان میں بیٹھا ہوا ہے اور اگر وہ افغانستان میں نہ ہوتا تو ہمارے خلاف اتنی شدت نہ آتی لیکن حکومت بھارتی مداخلت کے خلاف عالمی فورمز پر رجوع کرنے میں ناکام رہی ہے اور نوازشریف بھی یہ نہیں سمجھتے کہ ایسے مسائل پر دنیا کی طاقتوں سے رجوع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لاہور میں ہونے کے حوالے سے سابق صدر کا کہنا تھا کہ کرکٹ میرا پسندیدہ کھیل نہیں جب کہ پی ایس ایل فائنل لاہور میں ہونا خطرے سے خالی نہیں اس میچ کے ذریعے نوازشریف پبلک شو کرنا چاہتے ہیں۔
https://ppppunjab.wordpress.com/

No comments: