Monday, May 19, 2014

پولیو کے خاتمے میں مدارس اصل رکاوٹ ، اعتزاز

http://mediacellppp.wordpress.com/
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے دینی مدارس کو انسداد پولیو مہم میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شکیل آفریدی کی مہم کے باعث پولیو ورکرز پر حملہ جہاد قرار دے دیا گیا، انسداد پولیو مہم میں حصہ لینا اصل جہاد ہے۔ جہادی سوچ اور ذہنیت پاکستان کو پتھر کے دور میں دھکیل رہی ہے، حکومت پولیو کی بیماری سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے بھرپور مہم چلائے اور پولیو ورکرز کی یومیہ اجرت میں 10 گنا اضافہ کیا جائے۔ جمعے کو سینیٹ میں ملک سے پولیوکے خاتمے سے متعلق حکومتی اقدامات اور عالمی ادارہ صحت کے فیصلے سے متعلق تحریک التوا پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ ایک مخصوص مائنڈ سیٹ پولیو کے خاتمے کی راہ میں رکاوٹ بن چکا ہےٴ اس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ورکرز موجودہ صورتحال میں انتہائی مشکل حالات میںپولیو کے خاتمے کی مہم کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ حکومت پولیو ورکرز کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ ملک سے پولیو کا خاتمہ انتہائی ضروری ہےٴ اس کے بغیر ہم عالمی سطح پر اپنے ملک کا تشخص بہتر نہیں بنا سکتے۔ اگر پولیو وائرس پر کنٹرول نہ کیا گیا تو پاکستان پر عالمی پابندیاں لگ جائیں گی۔ اعتراز احسن نے کہا کہ پولیو سے متعلق جو بھی سرٹیفکیٹ جاری ہو جعلی نہ ہو، ہمارے ہاں جعلسازی بہت ہوتی ہے۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ پولیو کے معاملے پر تشویش ہے یہ بڑا مسئلہ ہے، اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ جے یو آئی ٟفٞ کے سینیٹر حمد اË نے کہا کہ ہر چیز میں مدارس اور جہاد کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں۔ آپ ہر بات پر جہاد اور مدارس کا ذکر کر کے کسے خوش کرنا چاہتے ہیں۔ ریمنڈ ڈیوس اور شکیل آفریدی کے حوالے سے کیوں خاموش ہیں۔ وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ولیو کی صورتحال یہ ہے کہ فاٹاٴ شمالی وزیرستانٴ پشاور اور کراچی میں گڈاپ یونین کونسل ہے۔ پولیو ویکسین کا مکمل کنٹرول صوبوں کے پاس ہے۔ پولیو کی سب سے بڑی وجہ روٹین کی ویکسی نیشن کا نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آمریت نے جو کانٹے بوئے ہیں وہ ہم کاٹ رہے ہیں۔ تمام صوبوں کو پولیو سرٹیفکیٹ کارڈ جاری کر دیے گئے ہیں تاکہ جعلسازی نہ ہوسکے۔ 27 ہزار افراد روزانہ بیرون ملک جاتے ہیں جن میں سے 17 ہزار افراد ہوائی راستے سے بیرون ملک جاتے ہیں۔ یکم جون کے بعد پولیو ویکسی نیشن کارڈ بیرون ملک جانے کیلیے لازمی ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا 90 فیصد علاقہ پولیو سے پاک ہو چکا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں اور متعلقہ فریقین کو پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت سے تعاون کرنا چاہیے۔ دریں اثنا سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق اطمینان بخش جواب نہ دینے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے علامتی واک آئوٹ کیا جبکہ ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ نے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق سوال موخر کر دیا۔

No comments: