چیئرمین پیپلز پارٹی پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے محض 33 برس کی عمر میں پاکستان کے 37 ویں وزیرخارجہ کا حلف اُٹھا لیا اور ملک کے سب سے کم عمر ترین وزیر خارجہ ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو بھی اس عہدے پر تین مرتبہ براجمان رہ چکے ہیں اور کئی کارہائے نمایاں انجام دے چکے ہیں۔
اب جب نئی حکومت میں بلاول بھٹو نے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھایا اس کے ساتھ ہی انہوں نے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ’دوسرے بھٹو‘ کی بطور وزیرخارجہ بننے کی تاریخ رقم کردی۔
کہا جاتا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو سے بہتر وزیر خارجہ ، پاکستان کی تاریخ میں کبھی کوئی دوسرا نہیں رہا اور ان کے کارہائے نمایاں تاریخ کا ایک سنہری باب ہیں۔
ذوالفقار علی بھٹو 24 جنوری 1963ء کو رسمی طور پر ایوب حکومت میں اس عہدہ پر فائز ہوئے لیکن یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ اس سے قبل ہی وہ کئی بڑے بڑے خارجی امور سر انجام دے چکے تھے اور پھر بھٹو جیسا دور اندیش رہنما ایوب حکومت کی خارجہ پالیسی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کرگیا۔
بھٹو ، ایوب حکومت میں صرف ساڑھے تین سال تک یعنی 66-1963 میں باقاعدہ وزیرخارجہ رہے، جنرل ایوب کے بعد 7 دسمبر 1971ء کو جنرل یحییٰ خان کو بھی بھٹو کی ضرورت پڑی تھی، ان نازک حالات میں جب بھارتی فوج ڈھاکہ کے دروازے پر کھڑی تھی۔
ذوالفقار علی بھٹو کی اصل صلاحیتیں اس وقت سامنے آئیں جب دسمبر 1971ء میں وہ صدر بنے، بھٹو پانچ سال سے زائد عرصہ تک ایک مکمل خودمختار وزیرخارجہ تھے جو سربراہ مملکت بھی تھے۔
No comments:
Post a Comment