Friday, March 4, 2022

یہ حکومت دہشتگردوں کے سامنے جھک چکی ہے اسی وجہ سے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری

  چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج پشاور میں دہشتگردی کا واقعہ ہواہے، 50لوگ شہید ہوئے ہیں۔ ہمارا دہشتگردی کے خلاف واضح موقف ہے، ہم انہیں شکست دے سکتے ہیں اور یہ پولیس، فوج اور عوام نے کرکے بھی دکھایا ہے۔ بی بی شہید نے وعدہ کیا تھا کہ وہ سوات میں پرچم لہرائیں گے پیپلزپارٹی نے پرچم لہرایا بھی۔ چیچہ وطنی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس حکومت نے دہشگردوں کے خلاف نرم پالیسی رکھی ہے۔ یہ پاکستان کی ریاست کی رٹ کی بات ہے۔ ہمارا مطالبہ رہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کیا جائے۔ یہ حکومت دہشتگردوں کے سامنے جھک چکی ہے اسی وجہ سے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔

 کل بلوچستان میں دھماکہ ہوا آج پشاور میں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انشااللہ تعالی پی پی پی کی حکومت ایسی حکومت ہوگی کہ عوام اور ملک کی حفاظت کرے گی۔ یہ حکومت ہر شعبے میں ناکام ہو چکی ہے۔ خارجہ پالیسی ناکام ہے، کشمیر کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے، کشمیر پر حملہ ہوا خان کی حکومت میں ہر ملک کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے چین سے مل کر سی پیک بنایا۔ امریکہ گئے تو فرینڈز آف ڈیموکریٹ پاکستان سے اربوں روپے ملے۔ ایران سے گیس پائپ لائن شروع کی۔ اس حکومت نے ناکام طریقے سے حکومت چلائی۔ یہ کہتے تھے کہ خودکشی کروں گا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاﺅں گا مگر ایک ماہ کے بعد پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کی اور غریب دشمن اور پاکستان دشمن پالیسی بنائی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ کہتا ہے کہ معیشت ترقی کر رہی ہے پوری دنیا یا سندھ کی وجہ سے مہنگائی ہے۔ کبھی کہتا ہے نہیں پاکستان دیگر ممالک سے سستا ہے۔ اس شخص کی نااہلی نے آپ کا معاشی قتل کیا ہے آج غریب تاریخی مہنگائی کا شکار ہے اور بیروزگاری بھی تاریخی ہے۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عام آدمی کی خدمت کی ہے، مزدوروں کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کے لئے کام کیا ہے۔ قائد عوام کو حکومت ملی تو ان سے قبل ملک ٹوٹ چکا تھا۔ شہید بھٹو نے معیشت کھڑی کی اور ملک کو کھڑا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی بی کو ضیا کے بعد حکومت ملی اور اتنی محنت کی کہ لوگ آج بھی انہیں یادکرتے ہیں اور کہتے ہیں بینظیر آئے گی روزگار لائے۔

 بی بی شہید نے خواتین کو بھی معاشی حق دیا، خواتین پولیس اسٹیشن بنائے، خواتین بنک لیڈی ہیلتھ ورکر پروگرام شامل کیا۔ صدر زرداری نے اس ملک کی خواتین کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا وسیلہ صحت کا کارڈ شروع کیا۔ اب ہیلتھ کارڈ کا نام دکھایا جا رہا ہے وسیلہ حق صدر زرداری نے شروع کیا۔ آج پاکستان کے عوام لاوارث ہیں مگر ہم نے انہیں نہیں چھوڑا صدر زرداری نے تنخواہوں اور پنشن میں تاریخی اضافہ کیا۔ اس شخص نے پاکستان کے عوام کو لاوارڈ کر دیا ہے۔ ہم اس سے حساب لیں گے، چینی آٹا کھاد کا حساب لیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ عوام کے حق کی جدوجہد ہے، جمہوریت اور آئین کی جنگ ہے۔ ان لوگوں نے ووٹ پر ڈاکہ مارا ہے۔ ہماری جدوجہد حق حاکمیت کے لئے ہے، حق ملکیت کے لئے حق روزگار کے لئے ہے۔ جو زمین پر اگتا ہے اس کے مالک آپ ہیں اور جو زمین کے اندر ہے اس پر بھی آپ کا حق ہے۔ ہم نے آپ کو مالک بنانا ہے۔ 

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریوں کاوعدہ کرکے انہوں نے نوکریاں چھین لیں پاکستان اسٹیل ملز سے 10 ہزار لوگوں کو فارغ کیا۔ 16ہزار وفاقی ملازمین کو نکالا گیا تو ہم نے انہیں عدالتوں سے بحال کروایا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سب کے لئے برابری اور ایک قانون ہونا چاہیے مذہب، زبان، رنگ کے بغیر۔ انہوں نے کہا کہ عوامی حکومت میں آپ کے نمائندے ہوں گے آپ کے لئے کام کریں گے آپ نے قائدعوام کا ساتھ دیا قائد عوام اور شہید بی بی نے ملک کی قسمت بدل دی۔ آپ نے ایک مرتبہ پھر پیپلزپارٹی کا ساتھ دنیا ہے ہم آپ کے وعدے پورے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کو آئین دیا، اسلامی بم دیا انشااللہ شفاف انتخابات کے بعد بی بی اور بھٹو صاحب کے منشور پر کام کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان سے کہا استعفی دو ورنہ عوام اسلام آباد پہنچ رہے ہیں اور آپ کا بندوبست کریں گے۔ اس سے قبل میاں چنوں میں بھی خطاب کیا۔

https://www.ppp.org.pk/pr/26456/

No comments: