چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم اس سلیکٹڈ، نااہل، ناجائز عمران خان کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس بزدل کی وجہ سے دہشتگردی بڑھ رہی ہے۔ پیپلزپارٹی نے ان دہشگردوں کا مقابلہ کیا ہے اور کرتی رہے گی۔ اوکاڑہ میں بہت بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان کی معاشی پالیسی کی وجہ سے جو بحران ہے اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ بحران عمران خان کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ہے جس کی وجہ سے آپ مشکل میں ہیں۔ عام آدمی کا جینا حرام کر دیا گیا ہے۔ ملک کا ہر طبقہ مشکل میں ہے۔ ہم عوام کو مشکل سے نکالنے اور مشکلات سے نجات دلانے کے لئے سات روز سے سڑکوں پر ہیں۔ ساہیوال سے اوکاڑہ تک عوام نے جس گرم جوشی سے استقبال کیا ہے میں ان کا بے حد شکرگزار ہوں۔
عوام نے عوامی مارچ کی حمایت کر دی ہے پورا پاکستان ہمارے قافلے کا حصہ بن چکا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کہتی ہے کہ کسان خوشحال تو ملک خوشحال۔ قائد عوام شہید نے کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے یاد دلایا کہ ایک بار محترمہ کی حکومت 1994ءمیں آلو کی زیادہ پیداوار ہوئی تھی تو محترمہ شہید نے حکومت کو ہدایات کی کسانوں سے تمام آلو خریدے جائیں۔ افسران نے کہا کہ وزیراعظم صاحبہ ہم اتنے آلو خرید کر کیا کریں گے تو محترمہ نے جواب دیا مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں بے شک آپ ان کو سمندر میں پھینک دیں مچھلیاں کھائیں گی مگر میں کسانوں کو بھوکا مرنے نہیں دوں گی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ایک بار اوکاڑہ کے کسانوں کو مسئلہ درپیش آیا تو محترمہ بینظیر بھٹو نے ان کے لئے بھرپور آواز بلند کی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی مزدوروں ، کسانوں، طالب علموں، نوجوانوں اور خواتین کی جماعت ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کٹھ پتلی نے کسانوں کو یوریا اور دیگر کھاد بلیک مارکیٹ سے مہنگے داموں خریدنے پر مجبور کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس جھوٹے شخص نے ایک کروڑ نوکریوں اور 50لاکھ گھر دینے کا جھوٹا وعدہ کیا تھا۔ نواجوان آپ کو بتائیں گے کہ یہ تبدیلی کے نام پر تباہی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرا پیغام ہے کہ میں بھی آپ کی طرح نوجوان ہوں اور آپ کے مسائل سمجھتا ہوں جتنی یونیورسٹیاں پاکستان میں ہیں زیادہ تر پاکستان پیپلزپارٹی نے بنائی ہیں آج جلسے میں زیادہ تر طالب علموں کو دیکھ رہا ہوں۔ آپ میں سے کون کون طالب علم ہے تو جلسے میں شریک ہزاروں طالب علموں نے ہاتھ کھڑا کرکے اپنی موجودگی کا اعلان کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ طلباءاپنے جمہوری حق سے محروم ہیں، طلباءیونین پر پابندی ہے۔ سندھ نے پابندی ختم کرکے طلباءیونین کو بحال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباءنے ایوب خان، یحیٰ خان اور ضیاءکے خلاف تحریکیں چلائیں۔ ان آمروں نے ملک کے نوجوانوں کو جمہوری سیاست سے دور کیا۔ ہم طلباءیونین کو پورے ملک میں بحال کرنے کے حامی ہیں تاکہ طلباءباشعور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عام آدمی کی جماعت ہے۔ آج بھی اوکاڑہ میں بھٹو کالونی ہے جو قائدعوام بھٹو نے دی تھی۔ پیپلزپارٹی نے آپ کو اپنی زمین کا مالک ہونے کا حق دلوایا، حق ملکیت دیا۔ عمران خان تو اب گھر بنانے کی بات کر رہا ہے ہم نے تو پانچ اور سات مرلہ اسکیم دی۔ انہوں نے تو غریبوں کے سر سے چھت چھینی اور خود اپنا بنی گالہ کا گھر ریگولرائز کروایا۔ صدر زرداری نے تنخواہوں اور پنشنوں میں اضافہ کیا تاکہ عوام خود کو تنہا نہ سمجھیں مگر اب کیا ہوا چھین رہا ہے کپتان، روٹی کپڑا اور مکان۔ بلاول بھٹو زرداری اس سے قبل چونگی نمبر17پر پہنچے تو ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے ان کا فقیدالمثال استقبال کیا۔
عوام کے بے حد اسرار پر چیئرمین پیپلزپارٹی نے وہاں بھی عوام سے خطاب کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ چونگی نمبر17پر خطاب ان کے شیڈیو ل میں نہیں تھا تاہم عوام کی بڑی تعداد کے اسرار پر بلاول بھٹو زرداری نے خطاب بھی کیا اور ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان نے ہر وعدے پر یوٹرن لیا۔ یوٹرن لینا منافقوں اور جھوٹوں کا کام ہے لیڈر کا نہیں۔ محترمہ بینظیر بھٹو نے شہادت قبول کی لیکن اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں۔ آج اوکاڑہ کی عوامی عدالت نے سلیکٹڈ کے خلاف فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جب رینالہ خورد پہنچے تو ان کے استقبال کے لئے انسانی سمندر اتر آیا جنہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا پرجوش استقبال کیا۔ یہاں پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے سارے صوبوں کے ان کے حقوق دلوائے، این ایف سی ایوارڈ دلوا کر صوبوں کو خودمختار بنایا۔ ہماری حکومت آنے سے پہلے ملک میں کسادبازاری تھی، گندم، چینی، چاول امپورٹ کئے جاتے تھے مگر پیپلزپارٹی کی حکومت میں صدر آصف علی زرداری نے کسانوں کو سپورٹ پرائس دی تو ایک سال میں ہم نے ایشیا کو ایکسپورٹ کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ آئین ایک مرتبہ پھر پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں، میر ا آ پ سے وعدہ ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا نامکمل مشن پورا کریں گے۔ روٹی، کپڑا اور مکان کا مشن نبھائیں گے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اسلام آباد پہنچ کر کٹھ پتلی کو بھگائیں گے۔ آپ میرے ساتھ آئیں، اسلام آباد جاتے ہیں، آپ کا پیغام اسلام آباد پہنچائیں گے۔ کل ہم لاہور میں داخل ہوںگے پنجاب کے جیالے جاگ چکے ہیں، پنجاب کا بھٹو زندہ ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آپ کے بزرگوں نے قائدعوام کا ساتھ دیا تو بھٹو شہید نے ملک کو آئین دیا، جمہوریت دی، ایٹمی پروگرام دیا۔ قائدعوام کے بم کی وجہ سے آج ہم بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں۔ ہم نے آمر ضیاءکا مقابلہ کیا اور مسلم امہ کی پہلی خاتون وزیراعظم کو منتخب کیا۔ آپ شہید بی بی کا ساتھ دیا تو ملک میں سیاسی قیدی رہا ہوئے۔ ملک میں خوشحالی ہوئی اور کسانوں، مزدوروں کی مشکلات ختم ہوئیں۔ صدر زرداری کا ساتھ دیا تو انہوں نے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو حقوق دلائے اور آپ کا پیسہ آپ پر خرچ ہوا۔ انہوں نے دہشتگردی ختم کی۔ اس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زداری تاریخی جلوس کو لے کر پتوکی روانہ ہوگئے۔
https://www.ppp.org.pk/pr/26470/
No comments:
Post a Comment