Monday, March 14, 2022

عمران گھبرا گئے، ارکان کو ووٹ ڈالنے سے روک رہے ہیں، بلاول

 پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو


نکالنے کیلئے ہر کسی سے ہاتھ ملائیں گے، عمران گھبرا گئے، ارکان کو ووٹ ڈالنے سے روک رہے ہیں، عوام نےعمران خان کو عدم اعتماد کا چیلنج دیدیا،حکومتی ترجمان ووٹ نہ گننے کی دھمکیاں دے رہے.

ارکان کی گرفتا ریاں ہورہی ہیں، عدلیہ ،الیکشن کمیشن نوٹس لیں، ہمارے نمبر پورے،تبھی عمران گالیوں پر اتر آیا، بتائیں جانور کسے کہا؟ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد کیا جائے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ عمران ایک غیر جمہوری آدمی ہے اور جمہوریت، قانون اور انصاف پر یقین نہیں رکھتا۔ وہ فکسڈ میچ پر یقین رکھتا ہے اور انتخابات میں دھاندلی کرنا جانتا ہے۔

وزیراعظم عدم اعتماد میں بھی دھاندلی کرنا چاہتا ہے ہم اس شکست خوردہ شخص کو اسکی اجازت نہیں دینگے۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل6بالکل واضح ہے اور یہ قانون ہر اس شخص پر لاگو ہوتا ہے جو آئین طریقہ کار میں گڑ بڑ کرنا چاہتا ہے۔

 اسکے ترجمان کہہ رہے ہیں کہ ووٹوں کو نہیں گنا جائے گا اور پولیس پارلیمنٹ لاجز پر دھاوا بول کر اراکین پارلیمنٹ کو گرفتار کر رہی ہے۔ اس عمل سے کیا پیغام دیا جا رہا ہے۔

 بلاول نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، اسلام آباد کے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر سے اپیل کی کہ وہ ہر پارلیمنٹیرین کے ووٹ کے حق کا تحفظ کریں۔ کسی کو ووٹ دینے سے نہیں روکا جانا چاہیے۔

 یہ ایک سازش ہے جس سے پارلیمنٹ کے اراکین کو ان کے حق سے محروم کیے جانے کا ارادہ ہے۔ ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ جو شخص ہار رہا ہوتا ہے وہ گالیاں دینا شروع کر دیتا ہے یا بال ٹمپرنگ کرتا ہے۔ ہم اس شکست خوردہ شخص کو عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

یہ صرف عمران خان کے خلاف عدم اعتماد نہیں بلکہ اس معاشی بحران کے خلاف بھی ہے جس سے عوام مہنگائی اور بیروزگاری کا سامنا کر رہے ہیں۔ یہ عدم اعتماد اس خارجہ پالیسی کے خلاف بھی ہے جس نے پاکستان کو دنیا بھر میں تنہا کر دیا ہے، ہمارے دوستوں سے ہمیں دور کر دیا ہے اور دشمنوں سے دشمنی بڑھا دی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کی معاشی اور خارجہ پالیسی کو ایک شخص کی وجہ سے نقصان پہنچے یا ہمارے ادارے متنازع بن جائیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ملکی تاریخ میں کوئی بھی وزیراعظم اس قدر مایوسی کا شکار نہیں ہوا ہے کہ ہر کسی کو گالی دینے پر اتر آیا ہے۔ ہم اس وزیراعظم سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس نے اپنی تقریر میں جانور کسے کہا ہے؟ یہ تو صاف ظاہر ہے کہ ہمارے نمبر پورے ہیں، نہیں تو یہ عمران خان اس وقت اتنا بوکھلایا ہوا نہیں ہوتا۔

انھوں نے عمران خان کو چیلنج کیا کہ اسمبلی کا اجلاس بلائے اور اپنے اراکین کو ووٹ دینے کی اجازت دے۔ ہمارا عدم اعتماد کامیاب ہوگا۔ ہماری حکومتی اتحادیوں سے ملاقاتیں توقع سے بڑھ کر کامیاب ہوئی ہیں۔

https://jang.com.pk/news/1061497

No comments: