چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آزاد کشمیر کے مقام عباس پور میں ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ صرف پیپلزپارٹی ہی ہے جو اس کٹھ پتلی کی حکومت کو ہٹا سکتی ہے اور جیالے آزاد کشمیر کا انتخاب جیتنے کے بعد بنی گالہ جا کرکٹھ پتلی کو نکال باہر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر بیٹھے ہوئے کچھ طوطے بار بار یہ گردان کرتے ہیں کہ پیپلزپارٹی ختم ہو چکی ہے انہیں عباس پور آکر اس عظیم الشان مجمے کو دیکھنا چاہیے جو جیے بھٹو کے نعرے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کل بھی یہاں تھی، آج بھی میدان میں ہے اور مستقبل میں بھی رہے گی۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے کشمیری عوام کے شان بشانہ جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات انتہائی اہم ہیں اور جیالے سرحد کے اس پار اور اس پار یہ پیغام بھیجیں گے کہ کشمیر کا سودا نامنظور۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو ظلم ہو رہا ہے اسے آزاد کشمیر کے عوام برداشت نہیں کرتے۔ ہم ان میں سے نہیں ہیں جو مودی کے انتخابات میں فتح کی دعائیں کرتے ہیں اور مودی کو اپنی شادیوں پر بلاتے ہیں۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر کے عوام کے خلاف تاریخی ظلم ہو رہا ہے اور یہ کٹھ پتلی بزدل وزیراعظم کہتا ہے کہ میں کیا کروں۔ ہم وہ جیالے جن کے لیڈروں نے کہا تھا کہ ہم کشمیر کے لئے ہزار سال تک جنگ لڑیں گے اور جہاں کشمیری بھائی بہنوں کا پسینہ گرے گا ہم وہاں اپنا خون گرائیں گے۔ ہم عمران خان کے جواب پر خاموش نہیں رہ سکتے کیونکہ اس کا جواب یہ تھا کہ کشمیر ہائی وے کا نام بدل کر سری نگر ہائی وے رکھ دیا جائے اور اپنے ہی نقشے میں تبدیلی کر لی جائے۔
ہمیں کشمیری عوام کے لئے ایک واضح موقف اپنانا ہوگا وہ یہ کہ کشمیری عوام اپنے فیصلے خود کریں گے۔ اگر کشمیری امن چاہتے ہیں تو امن ہوگا اور اگر کشمیری جنگ چاہتے ہیں تو جنگ ہوگی۔ اسلام آباد اور دہلی کو کشمیریوں کا فیصلہ تسلیم کرنا پڑے گا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا نعرہ تھا ہمارا نعرہ سب پہ بھاری رائے شماری شماری، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس کٹھ پتلی عمران خان نے ملک کو معاشی بحران میں دھکیل دیا ہے۔ عمران خان کی تبدیلی کا اصل چہرہ تاریخی مہنگائی، غربت اور بیروزگاری ہے۔ ہمارے ہاں غربت، مہنگائی اور بیروزگاری بھارت اور بنگلہ دیش کے علاوہ جنگ زدہ افغانستان سے بھی زیادہ ہے۔ اس سلیکٹڈ نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایک کروڑ نوکریاں اور 50لاکھ گھر دے گا لیکن اس نے لوگوں کو بیروزگار اور بے گھر کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ معاشی خوشحالی لائی ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بے زمین کسانوں کو زمینیں دیں اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ملازمتیں دیں۔ انہوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام متعارف کروایا، صدر زرداری نے بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام متعارف کروایا۔ صدر زرداری نے تنخواہوں میں 120فیصد اضافہ پنشنوں میں 100فیصد اضافہ اور دہشتگردی میں لڑنے والے فوجیوں کی تنخواہوں میں 175فیصد اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 25جولائی کو آزاد کشمیر کاجیالا منتخب ہو گاتو وہ سب سے پہلے تنخواہوں اورپنشنوں میں اضافہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی گذشتہ تین سالوں میں ہر محاذ پر عمران خان کا مقابلہ کیا ہے۔ پہلے ہی روز ہم نے ان کو بے نقاب کرکے ہم نے اس کے اصلی نام سلیکٹڈ سے پکارا جس پر وزیراعظم نے خود ڈیسک بجائے۔ اس کے بعد یہ کٹھ پتلی کبھی بھی پارلیمنٹ میں ان کی تقریر سننے نہیں آیا کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ وہ پھر کہیں ڈیسک نہ بجا دے۔
چیئرمین بلاول نے کہا کہ ہم نے اپنے سیاسی مخالفین کو اپنا ماضی بھلا کر عمران خان کے خلاف اتحاد بنایا ہم ان لوگوں سے ملنے جیل بھی گئے تاکہ عمران خان کو ہٹا سکیں لیکن جیالے انہیں پہچانتے تھے اور ہمیں جیالوں کی بات ماننی چاہیے تھی کیونکہ یہ لوگ نہ تو عمران خان کو ہٹانا چاہتے تھے اور نہ عمران خان کو۔ یہ لوگ آر پار کا کہتے تھے لیکن اب وہ حکومت میں آنے کے لئے قدم بوسی کے لئے تیار ہو گئے ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی جیالوں کے ساتھ مل کر عمران اور بزدار کو بھگائے گی حالانکہ غیرجمہوری قوتیں عمران اور بزدار کا ساتھ دے رہی ہیں۔ یہ لوگ عمران کے خلاف میدان کھلا چھوڑنا چاہتے تھے لیکن ہم نے انہیں اس بات پر راضی کیا کہ ضمنی انتخابات میں حصہ لیں اور خیبرپختونخواہ سے لے کر کراچی تک ہم نے انہیں ضمنی انتخابات میں شکست دی۔ کراچی میں ہم نے عمران خان کی پارٹی کو پہلے نمبر سے چھٹے نمبر پر پہنچا دیا لیکن یہ حزب مخالف کے لوگ ہم سے ہی لڑنے لگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کو ایک انچ کی جگہ بھی نہیں دیں گے۔ ہم نے عمران خان کو ان کے حلقہ انتخاب یعنی قومی اسمبلی میں شکست دی اور ہم چاہتے تھے کہ بجٹ سیشن میں بھی ہم عمران خان کو ٹف ٹائم دیں لیکن ہمارے حزب مخالف کے دوست غیرحاضر ہوگئے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمن اپنے اراکین کو غیرحاضر ہونے پر شوکاز نوٹس دیں گے۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ وہ آزاد کشمیر کی خواتین ونگ، پی ایس ایف اور کشمیر کی پارٹی تنظیم پر اعتماد رکھتے ہیں کہ وہ اگر محنت کریں تو مستقبل ان کا ہوگا۔ عوام ان کی حمایت کریں گے جنہوں نے عمران خان کا مقابلہ کیا اور ان لوگوں کی حمایت نہیں کریں گے جنہوں نے عوام کو عمران خان کی معاشی ناقص پالیسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ حزب مخالف کی دیگر پارٹیوں کو ہمارے موقف پر آنا چاہیے کیونکہ صرف پیپلزپارٹی ہی عمران خان کو بھگا سکتی ہے اور کشمیر کے سودے کو روک سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جھوٹ بول رہا ہے کہ اس نے امریکہ ہوائی اڈے دینے سے انکار کر دیا ہے کیونکہ اڈے نہ دینے کا فیصلہ پارلیمان نے پیپلزپارٹی کی حکومت کے دور میں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کوئی پوچھتا تک نہیں اور نہ کوئی انہیں ٹیلیفون کرتا ہے۔ انشااللہ 25جولائی کو پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے انتخابات میں فتح مند ہوگی۔
https://www.ppp.org.pk/pr/25235/
No comments:
Post a Comment