پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ ہاﺅس میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت پر جھوٹے الزامات لگاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کتے کے کاٹنے کی ویکسین خود بناتا ہے اور لگاتا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہر وقت سندھ حکومت یاد آتی رہتی ہے لیکن حکومت کے لئے قادر پٹیل کا جواب ہی کافی ہے۔ سندھ کے بارے میں غلط تاثر کی تشہیر کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف کردار کشی کا منصوبہ نیا نہیں۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کہتی تھیں کہ یا تو پیپلزپارٹی کی قیادت کا جسمانی قتل کیا جاتا ہے اور جب وہ جسمانی قتل نہیں کر سکتے تو پروپینگڈا کے ذریعے کردار کشی کی جاتی ہے لیکن یہ حکومت ناکام ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا اور نوزائیدہ بچوں کی اموات ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ سندھ میں غربت کی کم ہونے کی شرح بھی دوسرے صوبوں سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی کامیابیوں پر ڈھول نہیں بجاتے کیونکہ اس وقت ملک بھر میں تاریخی غربت، افراط زر اور بیروزگاری ہے اور جب تک عوام ان مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ہم مطمئن نہیں ہو سکتے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحت کا شعبہ عوام کو مفت علاج کی سہولت مہیا کرنے کے لئے بہترین کام کر رہا ہے۔ چونکہ ہمیں این ایف سی ایوارڈ کا پورا حصہ نہیں ملتا تو کچھ مشکلات درپیش ہوتی ہیں لیکن اس کے باوجود ہم عوام کے مسائل حل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں این ایف سی سے اپنا حق مل جاتا تو ہم اس سے بھی بہتر کارکردگی دکھا سکتے تھے۔
آزاد کشمیر کے انتخابات کے بارے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ وفاقی اور آزاد کشمیر کی حکومت کا کردار ان انتخابات کو متنازعہ بنا رہا ہے۔ ہم کہتے ہیں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے انتخابات میں دخل اندازی کرتا ہے لیکن اب آزاز کشمیر میں حکومتی اقدامات آزاد کشمیر کی حکومت کے لئے برا شگون ہوں گے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عوام کے لئے مشکلات پیدا کرنے کے خلاف حزب اختلاف متحد ہے۔
No comments:
Post a Comment