Wednesday, May 26, 2021

صحافی اسد طور پر حملہ، آصفہ بھٹو بھی بول پڑیں

اسلام آباد میں صحافی اسد طور پر نامعلوم افراد کے تشدد کے واقعے پر سابق صدر آصف زرداری اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو کا بھی بیان سامنے آگیا۔



سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ ’اسد علی طور پر حملہ کسی فرد پر  نہیں بلکہ یہ ہماری بنیادی آزادیوں پر ہے۔‘

آصفہ بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں موجودہ حکومت پر شدید تنقید بھی کی۔

اُنہوں نے کہا کہ ’حکومت کا یہ یقین بالکل غلط ہے کہ دھونس، ہتھکنڈوں اور ٹارگٹڈ حملوں سے حقیقت خاموش ہوجائے گی۔‘

آصفہ بھٹو کے ٹوئٹ پر صارفین کی بڑی تعداد اُن کی حمایت کرتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ وہ اسد علی طور کے ساتھ کھڑے ہیں۔

دوسری جانب چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمیں کی جانب سے بھی صحافی اسد علی طور پر حملے کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں نامعلوم افراد نے صحافی اور بلاگر اسد طور پر گھر میں گھس کر بہیمانہ تشدد کیا۔

جیونیوز نے صحافی پر تشدد کے بعد ملزمان کے فرار کی سی سی ٹی وی وڈیو حاصل کرلی، وڈیو کے مطابق تین ملزمان کو اسد طور کے فلیٹ سے فرار ہوتے دیکھا گیا۔

ویڈیو میں اسد طور کو بھی بندھے ہوئے ہاتھ پیروں کے ساتھ زخمی حالت میں اپارٹمنٹ سے باہر نکلتے اور مدد کے لیے پکارتے بھی دیکھا گیا۔

https://jang.com.pk/news/932376 

No comments: