Friday, March 12, 2021

سینیٹ کے الیکشن چوری کئے گئے،ہم سینیٹ الیکشن کے نتائج کو عدالت میں چیلنج کریں گے، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سینیٹ کے الیکشن چوری کئے گئے،ہم سینیٹ الیکشن  کے

نتائج کو عدالت میں چیلنج کریں گے،پریذائیڈنگ آفیسر حکومت کے اتحادی ہیں جو جانبدار رہے،حکومت کی جیت عارضی ہے،پیپلزپارٹی کو کبھی لیول پلین فیلڈ نہیں ملی،پیپلزپارٹی نے حالات سے ڈر کر حوصلہ نہیں ہارا،پارلیمان سمیت ہر فورم پر کٹھ پتلی اور سلیکٹرز کو چیلنج کیا ہے،پی ڈی ایم متحد نہ ہوتی تو کامیابی کبھی نہ ملتی،آج پی ڈی ایم نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹ لئے،یہ جیت یوسف رضا گیلانی کی نہیں پی ڈی ایم کے اتحاد کی جیت ہے

،سازشی عناصر پی ڈی ایم میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں،سب نے وفا کی اور ساتھ دیا تب ہی یوسف رضا گیلانی کو اتنے ووٹ ملے،عدم اعتماد کے حوالے سے پی ڈی ایم نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوسف رضا گیلانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستانی عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ پی ڈی ایم نے حکومت کو ایک ماہ میں شکست دی،دنیا کے سامنے عیاں کرنا چاہتاہوں کہ کس طرح سے ایوان بالا کو زیر کرنے کی کوشش کی گئی۔پریذائیڈنگ آفیسر کو جانبدار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن عوام کے سامنے چوری کیا گیا،پی ڈی ایم چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کےخلاف ہائی کورٹ میں جائے گی،7 ووٹ قانون کے مطابق کاسٹ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ناجائز طریقے سے ووٹ ریجکٹ کئے گئے، اس ظلم کے خلاف پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ فیصلہ کرے گی۔

 میرا مریم سے رابطہ ہوا، صدر زرداری اور مولانا فضل الرحمن کا رابطہ ہوا ہے، ہم اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے اور اس ناانصافی کو دور کرنے کیلئے ہر جمہوری فورم پر جائیں گے ۔ہمارا موقف ہے کہ ہم الیکشن جیت چکے ہیں۔ضمنی انتخابات میں میں عوام نے ثابت کردیا کہ عوام حکومت نہیں پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھی یہی ثابت ہوا ہے۔

 چیئر مین سینٹ کے الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ مستردکئے گئے،الیکشن کمیشن کی طرف سے بیلٹ پیپر پر مہر لگانے کا کیا طریقہ بتایا گیا تھا ؟انہوں نے اس دوران الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا کہ فیصلہ ووٹر کی نیت پر ہوگا۔7 ووٹ قانون کے مطابق کاسٹ ہوئے۔ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن عوام کے سامنے چوری کیا گیا۔ہمیں امید ہے کہ ہمیں ہائی کورٹ سے انصاف ملے گا اور فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔میں نے جنرل الیکشن میں بھی اپنے نام کے اوپر مہر لگائی تھی۔پریذائیڈنگ آفیسر نے ایک جانبدار انہ فیصلہ کیا اور مظفر شاہ کی پارٹی حکومتی اتحاد کا حصہ ہے ۔رولز کے مطابق یہ ساتوں ووٹ ٹھیک طریقے سے ڈالے گئے۔عدم اعتماد کے حوالے سے ابھی ہماری مشاورت چل رہی ہے۔ مگر میرا خیال ہے کہ ہمیں عدالت میں جانا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں ہر ادارہ نیوٹرل رہے۔پاکستان میں اس وقت ہر ادارہ نیوٹرل نہیں ہے۔یہ ہماری کوششوں کا نتیجہ ہے کہ کچھ تو رزلٹ سامنے آیا ہے، ملک کے کونے کونے سے حکومت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ الیکشن کمیشن نیوٹرل طریقے سے اپنے آپ کو چلا رہا ہے۔یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری،آصف علی زرداری ،مولانا فضل الرحمن،نوازشریف،مریم نواز ودیگر پی ڈی ایم جماعتوں کے سربراہان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ان کے تعاون سے ہی مجھے کامیابی ملی،مجھے یقین تھا کہ مجھے کامیابی ملے گی اور 50ووٹ ملیں گے

،سینیٹ الیکشن میں پریذائیڈنگ آفیسر جانبدار تھے اور انہوں نے قواعد کے تحت کام نہیں کیا اور مسترد ووٹوں بارے بروقت پڑتال کی درخواست نہیں مانی،حکومت کی جیت عارضی ہے اور یہ جیت زیادہ دیر تک برداشت نہیں کرسکے گی،حکومت نے سینیٹ الیکشن چرایا ہے،چیئرمین سینیٹ الیکشن کے نتائج سے اراکین بالا کا مورال کم ہوا جس کی وجہ سے ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن ہارے ۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کی صدارت کرنے والے پریذائیڈنگ آفیسر سید مظفر حسین شاہ کے فیصلے کو کہاں چیلنج کرنا ہے اسے قانونی ٹیم فیصلہ کریگی

https://www.ppp.org.pk/pr/24456/

No comments: