Monday, January 18, 2021

پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس ملکی تاریخ کا سب سے بڑا نیشنل سکیورٹی اسکینڈل ہے، چئیرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری

 پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس ملکی تاریخ کا سب سے بڑا نیشنل سکیورٹی اسکینڈل ہے۔ ہر پاکستانی پوچھ رہا ہے کہ وہ کون لوگ تھے، جنہوں نے پی ٹی آئی کو فنڈنگ کی تھی۔

پارٹی کے اسیر رکنِ قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ موجودہ حکومت کے قائم ہونے کے بعد جو اسٹریٹجک فیصلے لیئے گئے، ان کے نتیجے میں پاکستان کو نقصان ہوا ہے۔ میں نے سنا ہے کہ پی ٹی آئی کو فنڈنگ کرنے والے لوگوں کی فہرست میں بھارت اور اسرائیل کے شہری بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کے ذہن میں سوال اٹھ رہے ہیں کہ بھارت اور اسرائیل کے شہریوں نے کیوں فنڈنگ کی اور جواب میں موجودہ حکومت نے ان کو کیا دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کے حقائق عوام کے سامنے لائے، جو خود تسلیم کر چکی ہے کہ فنڈنگ کے دوران اگر کچھ غلط ہوا ہے تو اس کا ذمیدار ان کا ایجنٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کے حقائق کو چھپانے کی خاطر پی ٹی آئی اور اس کے سہولتکاروں نے پیپلز پارٹی کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ ہر ادارے کو غیرجانبدار اور غیر سیاسی ہونا چاہیئے۔ 2018ع کے متنازعہ انتخابات سے پورے ملک پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پیپلز پارٹی کو 18 جنوری کو طلب کرنا سیاسی اقدم تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل سب جماعتیں ایک پیج پر ہیں کہ نیب ایک متنازعہ ادارہ بن چکا ہے۔ نیب سکھر تو مختلف جگہوں سے آنے والی ٹیلیفون کالز پر چلتا ہے، جسے حکم دیا جاتا ہے کہ پیپلز پارٹی کے امیدواران اور ارکان اسمبلی کو ہراساں کرو، اور وہ اس پر عمل بھی کرتا ہے۔ خورشید شاہ کے خلاف کوئی کیس نہیں ہے، بلاجواز جیل میں رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اتنا سیاسی ادارہ بن چکا ہے کہ جو فقط سیاسی مخالفین کے خلاف کاروائیاں کرتا ہے۔ وہ بی آر ٹی پشاور، بلین ٹری منصوبہ، مالم جبہ، آٹا بحران، چینی کی چوری اوراس جیسے دیگر معاملات پر کچھ نہیں کرتا، جن میں حکومتی لوگ ملوث ہوں۔

بلاول بھٹو زرداری نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ صوبوں خواہ وفاق میں اس طرح کا قانون بنانا چاہیئے کہ انسداد بدعنوانی پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین پر بھی نظر رکھی جاسکے کہ کہیں وہ خود بھی کرپشن میں ملوث تو نہیں۔ ایسے ملازمین کے سرکاری ملازمت میں آنے سے قبل اور اس کے بعد کے اثاثوں کی تفصیلات عوام کے سامنے آنی چاہئیں۔

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ میڈیا سمیت تمام انڈسٹریز میں کام کرنے والے محنت کشوں کے حقوق کو تحفظ ملے۔

دریں اثناء، پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے محکمہ محنت و افرادی قوت کی جانب سے محنت کشوں کے لیئے تعمیر شدہ 1024 فلیٹس کو الاٹیز میں تقسیم کیئے اور اس سلسلے میں منعقد تقریب سے خطاب کیا۔ مزید برآں، پی پی پی چیئرمین نے حکومتِ سندھ کی جانب سے سکھر میں بنائے گئے چلڈرن ایمرجنسی سیٹلائیٹ سینٹر کا بھی افتتاح کیا، جہاں علاج و معالجے کی سہولیات بالکل مفت ہیں۔

اس موقعے پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ، پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، صوبائی وزراء سعید غنی، ناصر حسین شاہ، جام اکرام اللہ، اویس شاہ، امتیاز شیخ اور سہیل انور سیال، ایم این اے شازیہ مری، فرخ شاہ، نواب وسان اور ارسلان شیخ امیت پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

https://www.ppp.org.pk/pr/24312/ 

No comments: