Monday, November 9, 2020

بلاول بھٹو زرداری - گلگت بلتستان میں حکومت بنانے کے بعد گلگت بلتستان کے مسائل اولین ترجیحات کی بنیاد پر حل کیے جائینگے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ہنزہ میں پارٹی کے سینئر ترین کارکن لعل حسین کے طرف سے ناشتے کی دی گئی دعوت میں شرکت کی۔ دعوت میں سینٹر مصطفی نواز کھوکھر، جمیل احمد سومرو،سینیٹر شیری رحمن، فیصل کریم کنڈی ،نجم الدین خان ہدایت اللہ خان، جاوید نایاب لغاری،مسرور احمد راجپر سمیت دیگر پیپلزپارٹی کے رہنما بھی موجود تھے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے شمشال ماو ¿نٹین کوہ پیماون نے اپنے مسائل سے آگاہ کیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے انہیں یقین دلایا کے گلگت بلتستان میں حکومت بنانے کے بعد ان کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کئی جائینگے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نگر کے علاقے ہوپر ویلی میں پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر گھر کا دروازہ کھٹکھٹاکر ووٹروں کو پیغام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی شہیدوں کی پارٹی ہے جس میں گلگت بلتستان کے عوام کو ہمیشہ دیا ہے کبھی چھینا کچھ نہیں دوسرے طرف ظالم ہیں جو آپ کے حقوق چھیننا چاہتے ہیں گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی اور مذہبی جماعتوں کے درمیان غیر فطری اتحاد پر شاعرانہ انداز میں تنقید کرتے ہوئے کہا کے عجیب تیری سیاست ہے عجیب کے تیرا نظام یزید سے بھی شناسائی حسین کو بھی سلام۔ 

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کے ابھی جی بی میں حکومت بنائی ہی نہیں عمران خان کہے رہے ہیں کہ وہ جی بی کے عوام سے سبسڈی واپس لینگے اور ٹیکس لگائیں گے۔ ورکز کنوینشن میں موجود کارکنوں سے جب چیئرمین پی پی پی نے سوال کیا کے سلیکٹڈ عوام کو دیا ہی کیا ہے؟ تو کارکنوں نے پرجوش نعروں میں جواب دیا کے کچھ نہیں دیا ہے صرف ظلم کیا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کارکنوں کی جدوجہد اور کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کے میں آپ کی کارکردگی اور قردار سے مطمئن ہوں مجھے خوشی ہے کے میں آپ کے درمیان موجود ہوں آپ کی جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی 15 نومبر تک آپ اپنے گھروں میں نا بیٹھیں اور محنت کریں تاکہ 15 نومبر کے انتخابات میں ہم بھرپور کامیابی حاصل کریں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کے مجھے آپ کے ساتھ کی ضرورت ہے ہمارا تعلق تین نسلوں سے ہے۔ انہوں نے کہا کے میں گلگت بلتستان کی جگہ جگہ گیا ہوں مگر مجھ ایسی کوئی جگہ نہیں ملی جہاں شہید ذوالفقارعلی بھٹو نہیں گئے ہوں ادھر نگر خاص میں ایک بڑی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہاکہ میرا خپلو سے لیکر سکردو تک عوام کی طرف سے شاندار استقبال دیکھ کر سلیکٹڈ کٹھ پتلی کو گلگت بلتستان کا خیال آیا تو انہوں نے ایک گندا وزیر بھیجا ہے جو یہاں پر آکر گندی زبان بول رہا ہے مریم نواز آپ کی مہمان ہے ان کے خلاف بھی گندی زبان استعمال کر رہا ہے، کیا یہ آپ کی ثقافت ہے؟ کیا آپ اس زبان کو پسند کرتے ہیں جس پر حاضرین نے نفی میں جواب دیا اور عمران خان کے خلاف شدید نعرے بازی کی جلسہ عام کے دوران عوام شہید ذوالفقارعلی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور سابق صدر آصف علی زرداری کے حق میں پر جوش نعرے بازی کرتے رہے۔ 

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کے انہوں نے ان کے حقوق کے لیے تحریک شروع کر رکھی ہے جو گلگت بلتستان کے عوام کی حق حاکمیت ،حق ملکیت اور حق روزگار کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کے اب تو نیشنل سیکیورٹی اور ہمارے مخالف بھی گلگت بلتستان کے حوالے سے ہمارے پیج پر آگئے ہیں جو آپ کی بہت بڑی فتح ہے مگر ہم 70 سال کی بات کرتے ہیں ان 70 سال کے دوران آپ کا جو استحصال ہوا آپ کے جو حقوق غصب ہوتے رہے ان کے ازالے کی بات کر رہا ہوں اور ریاست نے اس کا ازالہ کرنا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کے میں چاہتا ہوں کے وزیراعظم گلگت بلتستان کے منتخب نمائندوں کے ووٹ سے منتخب ہوں اور ریاستی امور کے فیصلوں میں بھی آپ کی شراکت ہو۔ انہوں نے کہا کے بلاول بھٹو زرداری جو وعدہ کرتا ہے وہ پورا کرتا ہے ہمارا تین نسلوں کا آپ کے ساتھ رشتہ اور ساتھ ہے اور یہ ساتھ میں نبھاﺅں گا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کے عمران خان کو ہر وعدہ جھوٹا ہے انہوں نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا مگر اسٹیل ملز اور پی ٹی ڈی سی سے ہزاروں ملازمین کو برطرف کیا 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا مگر لاکھوں لوگوں سے گھروں کی چھت چھین لی، سلیکٹڈ گلگت بلتستان میں بھی تباہی کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کے عمران نیازی تو خود عبوری وزیراعظم ہیں اور جو عبوری وزیراعظم ہوں وہ کیسے صوبہ بنا سکتا ہے ؟ انہوں کہا کے جب آصف علی زرداری نے گلگت بلتستان کو صوبہ کا درجہ دیا تو عمران نے سپریم کورٹ میں اس کے خلاف پٹیشن دائر کی جو ابھی تک واپس نہیں لی۔ 

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کے ہم قانون سازی کر کے گلگت بلتستان سے منتخب نمائندوں کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بیٹھائیں گے تب تک ہم اسلام آباد سے پوچھتے رہیں گے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق کیوں نہیں ملےَ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کے گلگت بلتستان کے عوام کو جو سبسڈی شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے دے تھی اس کو کوئی ختم نہیں کر سکتا۔ عوامی اجتماع سے سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نگر حلقہ 5 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار مرزا حسین اور پارٹی رہنما محمد علی اختر نے بھی خطاب کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پیر کی شام سمائیر میں اس مقام پر خطاب کیا جس مقام پر شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے راجگیری نظام اور ایف سی آر کے خاتمہ کا اعلان کیا تھا۔ چیئرمین بھٹو جب سمائیر پہنچے تو ہزاروں کی تعداد میں عوام نے ان کا والہانہ استقبال کیا ۔عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کے شہید ذوالفقارعلی بھٹو نے آپ سے جو وعدہ کیا وہ پورا کیا شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے جو وعدے کئے وہ پورے کرتی رہی اورپھر گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کو وعدہ بھی صدر آصف علی زرداری نے پورا کیا ۔میں جو آپ سے وعدہ کر رہا ہوں کے آپ کو حق حاکمیت دلاﺅں گا دریا اور پہاڑوں پر آپ کے حق ملکیت کو تسلیم کراﺅں گا اور حق روزگار بھی دلاﺅں گا۔ یہاں پر بھی انہوں نے عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گندی سلیکٹڈ وزیراعظم نے یہاں گندے وزیر بھیجے ہیں جو گندی زباں استعمال کر تے ہیں۔ 15 نومبر کو پیپلزپارٹی کو شہید بینظیر بھٹو کو ووٹ دیکر اس گندے وزیر کو یہاں سے بھگاﺅ اور اس کے بعد ہم اسلام آباد جاکر اس گندے وزیر اعظم کو گھر بھیجے دیں گے-

 فکر جاتے ہوئے شایار کے مقام پر سیکڑوں کی تعداد میں جیالوں نے استقبال کیا اور پھول نچھاور کئے ۔ اس کے بعدبلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے سرگرم کارکن شہید ذوالفقارعلی بھٹو کے ساتھی سلطان علی کی قبر پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی اور پارٹی پرچم لہرایا۔


https://www.ppp.org.pk/pr/24058/

No comments: