Monday, November 16, 2020

گلگت بلتستان میں راتوں رات نتائج تبدیل کیے گئے، بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان


میں راتوں رات نتائج تبدیل کیے گئے، جمیل احمد کو برتری حاصل تھی، انہیں ہرایا گیا، وفاقی وزیر نے انتخابی مہم میں فنڈز اور منصوبوں کے اعلان کیے، پیپلز پارٹی اس وقت تک احتجاج کرے گی جب تک ووٹ کا تحفظ نہیں ہوتا، تحریک انصاف کے پاس اس وقت تک بھی وزیراعلیٰ کا امیدوار نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی لالی پاپ پر نہیں جائیں گے، عوام کے حقوق کا سودا نہیں کریں گے، اپنے عوام کو ایسے نہیں چھوڑسکتا، گلگت سے جانے کیلئے کل کی فلائٹ کینسل کردی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جی بی اے ٹو کے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر الیکشن ہوا ہی نہیں، جی بی اے ٹو کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن کروائیں، جمیل احمد لیڈ کر رہےتھے، صبح 2 ووٹ سے ہرادیا گیا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ جی بی اے 21 ون سے بیلٹ بکس چوری کئے گئے، جس پولنگ اسٹیشن سے بیلٹ بکس چوری کیے گئے، ایسے الیکشن کی کوئی حیثیت نہیں ہے، راتوں رات نتائج تبدیل کرکے پیپلز پارٹی کو ہرایا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جی بی 13 کے حلقے میں موسم کا بہانہ بناکر الیکشن نہیں کرایا گیا، جی بی 18میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی گئی، ہم اجازت نہیں دیں گے کہ آپ پسندیدہ جماعت کو جتوائیں۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف یہاں کے عوام کا بلکہ عدالت کا بھی مذاق اڑایا گیا ہے، پی ٹی آئی وزیر اور امیدوار کیخلاف آئین کی خلاف ورزی پر ایکشن لیا جائے، ان کے وزیر ووٹ کے بدلے وفاق کے منصوبے بانٹنے کی باتیں کرتے رہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ووٹ کے تحفظ کرانے تک احتجاج جاری رکھیں گے، وفاقی حکومت کی الیکشن جیتنے کی تیاری نہیں تھی۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ انہیں یہ نہیں پتا وزیراعلیٰ کس کو بنانا ہے تو حکومت بنانا تو دور کی بات ہے، گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں، ہم تحفظ کریں گے۔

https://jang.com.pk/news/845588 

No comments: