نمیتا سنگھ
ایک نئی تحقیق کے مطابق سبزیاں کھانے والے افراد میں گوشت کھانے والوں کے مقابلے میں ہڈی ٹوٹنے کے خطرہ 43 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
بی ایم سی میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہونے والی نئی تحقیق کے مطابق سبزیاں کھانے والے افراد میں گوشت کھانے والوں کے مقابلے میں ہڈی ٹوٹنے کے خطرہ 43 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں برطانیہ میں رہنے والے تقریباً 50 ہزار افراد کو شامل کیا گیا۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ سبزیاں کھانے والے اور وہ لوگ جنہوں نے مچھلی تو کھائی لیکن گوشت نہیں، ان میں کولہے کی ہڈی ٹوٹنے کا خطرہ ان لوگوں سے زیادہ تھا جنہوں نے گوشت کھایا۔
تاہم ہڈی ٹوٹنے کا خطرہ قد اور وزن، کیلشیم اور پروٹین والی خوراک استعمال کرنے پر توجہ دینے سے جزوی طور پر کم ہو گیا۔ اگرچہ اس سے پہلے ہونے والی ایک تحقیق میں گوشت نہ کھانے والوں میں کم کیلشیم اور پروٹین والی خوراک کے استعمال کے بارے میں بتایا گیا ہے لیکن یہ تحقیق سبزیوں پر مشتمل خوراک اور ہڈی ٹوٹنے کے درمیان تعلق کو واضح نہیں کرتی۔
آکسفورڈ یونیورسٹی میں نفیلڈ ڈپارٹمنٹ آف پاپولیش ہیلتھ سے تعلق رکھنے والی خوراک سے بڑے پیمانے پر لاحق ہونے والے امراض کی ماہر اور تحقیق کی سرکردہ مصنف ڈاکٹر ٹیمی ٹونگ نے کہا: 'یہ پہلی جامع تحقیق ہے جو مختلف خوراک استعمال کرنے والے گروپوں میں مجموعی طور پر اور کسی خاص مقام کی ہڈی ٹوٹنے کے خطرے پر کی گئی۔'
تحقیق سے پتہ چلا کہ سبزیاں کھانے والوں میں ہڈیاں ٹوٹنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے گوشت کھایا ان کے مقابلے میں سبزی کھانے والوں میں 10 سال کے عرصے میں ایک ہزار افراد میں ہڈی ٹوٹنے کے 20 کے قریب، زیادہ کیس سامنے آئے۔
یونیورسٹی آف آکسفورڈ اینڈ برسٹل کے محققین کی ٹیم نے 54898 شرکا کے جائزے سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔ شرکا میں ہڈی ٹوٹنے کے جو 3941 واقعات سامنے آئے انہیں سامنے رکھتے ہوئے پتہ چلا کہ گوشت کھانے والوں کے مقابلے میں سبزیاں اور گوشت میں صرف مچھلی کھانے والوں کی نمائندگی غیرمتناسب تھی۔
ڈاکٹر ٹونگ نے کہا: 'سابقہ تحقیقوں سے پتہ چلتا ہے کہ قد کے اعتبار سے وزن میں کمی کا تعلق کولہے کی ہڈی ٹوٹنے کے زیادہ خطرے کے ساتھ ہے اور کیلشیم اور پروٹین دونوں کا کم استعمال ہڈیوں کی کمزوری سے جڑی ہوئی ہے۔’
یہ تحقیق بتاتی ہے کہ سبزی کھانے والے وہ افراد جن کا اوسط وزن کم ہوتا ہے اور وہ گوشت کھانے والوں کے مقابلے میں کم کیلشیم اور پروٹین لیتے ہیں، وہ کئی مقامات کی ہڈی ٹوٹنے کے خطرے میں مبتلا ہوتے ہیں۔
'ایک اچھی، متوازن اور زیادہ تر سبزی پر مشتمل خوراک کا نتیجہ غذائیت کی بہتر سطح کی صورت میں سامنے آتا ہے اور بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے جن میں دل کے امراض اور ذیابیطس شامل ہے۔ لوگوں کو اپنی خوراک کے فوائد اور خطرات کا خیال رکھنا چاہیے اور اس امر کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے جسم میں کیلشیم اور پروٹین کی وافر مقدار موجود ہے۔ انہیں اپنا وزن قد کے اعتبار سے برقرار رکھنا چاہیے جس کا مطلب ہے کہ وہ ان کا وزن کم ہو نہ زیادہ۔'
تحقیق میں یہ خامی ہے کہ اس میں شامل زیادہ تر افراد سفید فام یورپی شہری تھے جو ممکنہ طور پر ایک اہم بات ہو سکتی ہے جب کہ اس سے پہلے کی تحقیقوں میں ہڈیوں میں معدنیات کی مقدار کے فرق اور ان کے ٹوٹنے کے خطرے کا مشاہدہ مختلف نسل کے لوگوں میں کیا گیا تھا۔
تحقیق کے مصنفین کے پاس ہڈیاں ٹوٹنے کی مخصوص وجوہات کے بارے میں ڈیٹا نہیں تھا اور وہ کمی پوری کرنے کے لیے غذا میں کیلشیم کے ممکنہ استعمال کے بارے میں نہیں جان سکتے تھے۔ تحقیق میں غذائی اجزا کے استعمال کے بارے میں زبانی بتایا گیا ان کی عملی طور پر پیمائش نہیں کی گئی۔
No comments:
Post a Comment