Saturday, August 29, 2020

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا گلگت بلتستان کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار

 پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، جہاں شدید سیلاب اور طوفانی بارشوں کے بعد ضلع دیامر میں ٹاٹا پانی اور لال پری کے علاقوں کے قریب شاہراہ قراقرم بلاک ہو گئی ہے۔ طوفانی بارش نے وہاں کھڑی فصلوں اور باغات کو بھی تباہ کردیا ہے۔ اپنے جاری کردہ پریس بیان میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مواصلات کی خرابی کے باعث میڈیا کو نقصانات رپورٹ کرنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مذکورہ علاقے میں عوام اور بنیادی انفراسٹرکچر کو بچانے کے لئے این ڈی ایم اے سمیت دیگر امدادی و بحالی کے اداروں کو فعال بنائے۔
 بلاول بھٹو زرداری نے نشاندہی کی کہ شاہراہ قراقرم پر بنائی گئی سرنگ میں دراڑیں پڑ گئی ہیں اور اگر اس کی بروقت مرمت نہ کی گئی تو وہ منہدم ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب اور اس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں چلاس سمیت گلگت بلتستان کے دیگر علاقوں میں جانی نقصان ہوا ہے، جن میں سیاح بھی شامل ہیں، جبکہ دیامیر اور دیگر اضلاع میں کھڑی فصلیں اور باغات زیرِ آب آگئے ہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ حکومتِ گلگت بلتستان پر بھی زور دیا کہ وہ شہریوں کی امداد کے لئے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ان کی جماعت حکومت کو شہریوں کو درپیش مشکلات سے صرفِ نظر کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
 بلاول بھٹو زرداری نے گلگت بلتستان میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں و کارکنان کو بھی ہدایت دیں کہ وہ ہر ضلع میں شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین کی ہر ممکن امداد کے لیئے اپنا کردار ادا کریں۔

https://www.ppp.org.pk/pr/23637/

No comments: