سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایک غیرملکی میڈیا آﺅٹ لٹ میں وزیراعظم کے معاون خصوصی لفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے خاندان کی جائیدادوں اور بزن کے متعلق تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے عاصم سلیم باجوہ کی ترقی ہوتی رہی ویسے ویسے ان کے خاندان کا بزنس بھی ترقی کرتا گیا۔ اس رپورٹ میں جن دستاویزات کا حوالہ دیا گیا ہے اس سے ایسا ہی لگتا ہے اور عاصم سلیم باجوہ کی ساکھ پر سنجیدہ سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
عاصم سلیم باوجوہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جو گوشوارے جمع کرائے ہیں اس پر بھی سوالات اٹھتے ہیں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیب تو یہ کہتا ہے کہ وہ کیس دیکھتا ہے(چہرہ) نہیں دیکھتا تو اب وہ خاموش کیوں ہے؟
انہوں نے کہا کہ اس معاملے سے نظریں نہیں پھیرنی چاہئیں اور اس رپورٹ پر ایک شفاف اور موثر انداز میں جواب دینا چاہیے۔ خاموش رہنے یا آنکھیں بند کر لینے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امتیازی سلوک اور قانون کو امتیازی طور پر لاگو کرنا ایسے عمل ہیں جس سے ریاست اور معاشرہ کمزور ہوتا ہے۔ اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
https://www.ppp.org.pk/pr/23658/
No comments:
Post a Comment