چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے وباءکے دنوں میں جس غفلت کا مظاہرہ کیا ہے کہ عوام انہیں معاف نہیں کر سکتے۔ یہ کیسے حکمران ہیں جو ڈاکٹروں کی بجائے غیرمتعلقہ لوگوں سے پوچھ رہے ہیں کہ وباءسے کیسے نمٹا جائے؟ عمران خان کو شرم آنی چاہیے کہ اپنے اعلان کے باوجود انہوں نے ایک بار بھی ڈاکٹروں سے مشاورت نہیں کی۔ جمعہ کے روز بلاول ہاﺅس لاہور میں ویڈیو لنک اجلاس جس میں تمام صوبوں کے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندے شریک تھے سے کورونا وباءپر تفصیل کے ساتھ بریفنگ لی۔
ویڈیو لنک اجلاس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخواہ، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور خاص طور پر لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں نے خاص طور پر شرکت کی۔ ان میں پیپلزڈاکٹرز فورم پاکستان کے صدر ڈاکٹر کریم خواجہ، پنجاب سے تعلق رکھنے والے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر خضر اور ڈاکٹر مظہر، سندھ کی نمائندگی ڈاکٹر عمر سلطان، محبوب عمرانی اور ڈاکٹر ارسلان محمود نے کی۔ ویڈیو لنک اجلاس میں ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے پی کی نمائندگی ڈاکٹر رضوان کنڈی، اسفند یار بھوٹانی اور آفتاب مروت، بلوچستان کی نمائندگی ڈاکٹر یاسر اچکزئی، حنیف لونی اور ڈاکٹر رحیم نے کی جبکہ گلگت بلتستان سے ڈاکٹر اعجاز ایوب، ڈاکٹر بہادر شاہ اور ڈاکٹر محبوب الحق شامل تھے۔ ویڈیو لنک اجلاس میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن آزاد کشمیر کی نمائندگی ڈاکٹر وقار اشرف بٹ نے کی جبکہ لاڑکانہ سے ڈاکٹر ارشاد ابڑو اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور احمد، سید حسن مرتضیٰ، سہیل انور سیال، آزاد کچمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر اور جمیل سومرو بھی شریک تھے۔ ملک بھر سے ڈاکٹروں کے نمائندگان نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو شعبہ صحت کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن آزاد کشمیر کے گرفتار ڈاکٹروں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی کٹس اور حقوق مانگنے پر آزاد کشمیر کے ڈاکٹروں کو گرفتار کرنا ایک شرمناک عمل ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر کو ہدایت کی کہ وہ گرفتار ڈاکٹروں کی اخلاقی اور قانونی اور ہر طرح کی مدد کریں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے چوہدری لطیف اکبر کو ہدایت کی کہ پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے رہنما اس وقت تک واپس گھر نہ جائیں جب تک گرفتار ڈاکٹرز رہا نہ ہوں۔ ینگ ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا کہ پورے پاکستان کے ڈاکٹروں کو سندھ کی طرح رسک الاﺅنس دیا جائے۔ ینگ ڈاکٹروں نے رسک الاﺅنس دینے پر سندھ حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے ینگ ڈاکٹروں کو رسک الاﺅنس دینے کے مطالبے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں جلد ڈاکٹروں کی سکیورٹی کے لئے بھی قانون سازی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اسلام آباد کی شہید ذوالفقار علی میڈیکل یونیورسٹی کو فوری طور پر بحال کرے تاکہ وفاقی سطح پر بھی ریسریچ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وفاقی حکومت کورونا وائرس کے حوالے سے ڈاکٹروں سے مشاورت کرتی مگر انہیں گرفتار کیا گیا۔ طبی آلات مانگنے پر حکومت نے ڈاکٹروں سے مجرموں جیسا سلوک کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹر مجرم نہیں مسیحا ہے۔ اپنی زندگیاں داﺅ پر لگا کر انسانی زندگیاں بچانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان ڈاکٹروں کو لاوارث چھوڑنا سفاکیت کی انتہا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عام دنوں اور خصوصی طور پر وباءکے دنوں میں ڈاکٹر ہمارے فرنٹ لائن کے سپاہی ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹروں کو یقین دلایا کہ وہ ان کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور ان کے حقوق کے لئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
No comments:
Post a Comment