پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا ہے کہ کورونا کی وبا سے فقط باہمی عالمی تعاون سے ہی نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ کورونا کی صورتحال پر اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ امیر اور وسائل رکھنے والے ممالک کو غریب اور کم وسائل والے ملکوں کی مدد کرنا ہوگی، کیونکہ غریب ممالک کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ تن تنہا کورونا کا مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وسائل والے ممالک اور عالمی طاقتوں کو ٹیسٹنگ کٹس اور صحت کی سہولیات کی دنیا بھر میں منصفانہ تقسیم کرنا ہوگی۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں کو اب اپنا رویہ بدلنا ہوگا۔ آج بھی ایران پر پابندیاں ہیں جہاں لوگ کورونا کی وجہ سے مر رہے ہیں، جبکہ بھارت تاحال مقبوضہ کشمیر کو بند کئے بیٹھا ہے۔ انہوں نے نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 250 دن سے لاک ڈاؤن ہے اور لوگوں کے پاس کوئی سہولت نہیں۔
پاکستان میں کرونا وائرس کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان بھی اس وباء سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ہمارا نظام صحت اتنا وسیع نہیں کہ اس وبا کا مقابلہ کر سکے۔ ہم لاک ڈاؤن اور سماجی دوری کے ذریعے ہی اس وبا سے بچ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اٹلی اور برطانیہ جیسے ملکوں کا نظام صحت بھی کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ بیٹھ گیا ہے، جبکہ ہمارے پاس تو اٹلی اور برطانیہ کے مقابلے میں صحت کا نظام بہت کمزور ہے اور اگر پاکستان میں اس وباء کا پھیلاؤ بڑھا تو ہمارا نظام صحت بیٹھ جائے گا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کی اپوزیشن نے وفاقی حکومت کو مشترکہ کاوشوں کی پیشکش کی ہے، لیکن افسوس ہے کہ وفاقی حکومت کورونا سے نمٹنے کیلئے سست رفتاری سے کام کر رہی ہے اور صوبے اپنے اپنے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت سے صوبوں کو بہت کم مدد مل رہی ہے۔
No comments:
Post a Comment