سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے کئے گئے لاک ڈاؤن کے دوران مستحقین میں راشن تقسیم کے لئے سندھ حکومت نے 1.08 ارب روپے ریلیز کئے اس رقم میں سے ابتک کراچی کے مستحقین میں راشن کے ایک لاکھ تھیلے جبکہ صوبے بھر میں 3.5 لاکھ سے زائد غریب اور نادار گھرانوں کو ان کی دہلیز پر راشن پہنچایا گیا ہے۔
امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ صوبے کے غریب ،نادار اور مستحق عوام کو ان کی دہلیز تک راشن پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں اور اس سارے عمل کی نگرانی بھی کررہے ہیں۔
امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ راشن کی تقسیم کسی بھی قسم کے سیاسی عمل دخل سے پاک ہے اور راشن تقسیم کا سارا کام متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اپنی ضلعئی کمیٹیوں کی مشاورت اور معاونت سے کررہے ہیں۔
اپوزیشن کی جانب سے لگائے گئے ایک الزام کہ ڈپٹی کمشنرز بدانتظامی کے مرتکب ہوئے ہیں کے جواب میں صوبائی وزیر نے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسی بات ہے تو پھر وفاقی حکومت نے احساس پروگرام کی رقوم کی ترسیل کی زمہ داری ان ہی ڈپٹی کمشنرز کے سپرد کیوں کی؟
امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مستحقین کو راشن کی تقسیم کا عمل مکمل طور پر شفاف رکھنے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے تاہم جہاں کہیں بھی کوئی جائز شکایت ملے گی اس کا ازالہ بھی کیاجائے گا اور زمہ داروں کے خلاف کاروائی بھی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 28 دن سے جاری لاک ڈاؤن میں روزمرہ کی بنیاد پر روزی کمانے والوں اور غریبوں اور ناداروں کی تکالیف کا حکومت کو بھرپور ادراک اور احساس ہے لیکن کرونا وائرس سے بچاؤ کی ابتک کی سب سے بہتر تدبیر لاک ڈاؤن ہی ہے اس وجہ سے ہمیں مجبوراً لاک ڈاؤن جیسے اس مشکل اقدام کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا سے صرف ہم ہی نہیں بلکہ پوری دنیا متاثر اور پریشان ہے اور اس سے بچنے کے لئے سب نے ہی لاک ڈاؤن کی تدبیر اختیار کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ خوشی سے برقرار نہیں رکھا ہوا بلکہ ماہر ڈاکٹرز کی ایک پوری ٹیم سے روزانہ کی بنیاد پر ملنے والی تجاویز اور مشوروں کی روشنی میں سندھ حکومت فیصلہ کرتی ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ لاک ڈاؤن کسی فرد واحد کا فیصلہ نہیں ہے بلکہ یہ ماہرین طب کی اجتماعی دانش کا فیصلہ ہے۔
امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ مارکیٹیں کھولنے سے پیدا ہونے والے ہجوم میں اگر تیزی سے وائرس پھیلا تو صورتحال سنگین ہوسکتی ہے اس لیے سندھ حکومت اس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ مکمل مشاورت کے بعد ہی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کرونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے اپنے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو حفاظتی کٹس اور دیگر
امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مستحقین کو راشن کی تقسیم کا عمل مکمل طور پر شفاف رکھنے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے تاہم جہاں کہیں بھی کوئی جائز شکایت ملے گی اس کا ازالہ بھی کیاجائے گا اور زمہ داروں کے خلاف کاروائی بھی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں 28 دن سے جاری لاک ڈاؤن میں روزمرہ کی بنیاد پر روزی کمانے والوں اور غریبوں اور ناداروں کی تکالیف کا حکومت کو بھرپور ادراک اور احساس ہے لیکن کرونا وائرس سے بچاؤ کی ابتک کی سب سے بہتر تدبیر لاک ڈاؤن ہی ہے اس وجہ سے ہمیں مجبوراً لاک ڈاؤن جیسے اس مشکل اقدام کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا سے صرف ہم ہی نہیں بلکہ پوری دنیا متاثر اور پریشان ہے اور اس سے بچنے کے لئے سب نے ہی لاک ڈاؤن کی تدبیر اختیار کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ خوشی سے برقرار نہیں رکھا ہوا بلکہ ماہر ڈاکٹرز کی ایک پوری ٹیم سے روزانہ کی بنیاد پر ملنے والی تجاویز اور مشوروں کی روشنی میں سندھ حکومت فیصلہ کرتی ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ لاک ڈاؤن کسی فرد واحد کا فیصلہ نہیں ہے بلکہ یہ ماہرین طب کی اجتماعی دانش کا فیصلہ ہے۔
امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ مارکیٹیں کھولنے سے پیدا ہونے والے ہجوم میں اگر تیزی سے وائرس پھیلا تو صورتحال سنگین ہوسکتی ہے اس لیے سندھ حکومت اس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ مکمل مشاورت کے بعد ہی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کرونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے اپنے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو حفاظتی کٹس اور دیگر
ضروری طبی سامان و آلات و ادویات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات عمل میں لارہی یے۔
No comments:
Post a Comment