پی پی کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو کی سربراہی میں سندھ حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ایک زبردست مثال قائم کی ہے۔ حکومت سندھ نے ملک میں کسی بھی قسم کی ہنگامی حالت کے لئے ہیلتھ ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جس میں این کوڈ 19 سے متعلق ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ صوبے میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے ضروری اقدامات کی نگرانی اور ہدایت کرنے میں پیش پیش ہیں اور سرگرم ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سمجھداری سے قدم اٹھاتے ہوئے مئی 2020 تک تمام تعلیمی اداروں کو صوبہ بھر میں بند رکھنے کا اعلان کیا تاکہ وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔
اپنے حالیہ پریس کانفرنس میں، حکومت سندھ کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وھاب نے بتایا کہ ایران کے ساتھ تفتان بارڈر کے راستے کل 853 زائرین ایران سے واپس پاکستان آئے تھے۔ ان زائرین میں سے 288 اسکریننگ کرنے کے بعد سکھر پہنچایا گیا ہے۔ تاہم ، دیگر عازمین کو سرحد پر ہی ٹھہرایا جاتا ہے اور ان کی قرنطین کی مدت پوری کرنے کے بعد ، انہیں بھی صوبے میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
حکومت سندھ نے قرنطین مرکز قائم کیا ہے جس کی گنجائش 1024 فلیٹ سے زیادہ ہے۔ اس مرکز میں ایک وقت میں 2148 افراد کو ٹھرائے جانے کی گنجائش ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لئے دو عمارتیں مختص کیں۔
حکومت سندھ نے چانڈکا میڈیکل کالج ، غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر ، گمبٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز خیرپور ، اور جیکب آباد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں کامیابی سے قرنطین سنٹرز قائم کیے ہیں۔ یہ مراکز تمام ضروری سازوسامان اور ادویات سے پوری طرح لیس ہیں۔
https://samachar.pk
No comments:
Post a Comment