Tuesday, January 28, 2020

منظور پشتین کے بعد محسن داوڑ بھی گرفتار


اسلام آباد میں پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے پی ٹی ایم کے سینیئر رکن محسن داوڑ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اسلام آباد سے پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے رکن پارلیمان اور پی ٹی ایم کے سینیئر رکن محسن داوڑ کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

محسن داوڑ نے انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار یسریٰ جبین کو تصدیق کی ہے کہ انہیں اسلام آباد سے حراست میں لیا گیا ہے۔
انہیں اسلام آباد میں پریس کلب کے سامنے سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں حصہ لے رہے تھے۔
انڈپینڈنٹ اردو نے کوہسار پولیس سٹیشن سے رابطہ کیا تو وہاں تعینات اہلکار حسن رضا نے بتایا کہ ابھی کسی کے خلاف کوئی ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی ہے۔
حراست میں لیے جانے والے افراد میں محسن داوڑ، عصمت شاہ جہان اور دیگر کارکنان شامل ہیں۔
عوامی ورکر پارٹی کی سرگرم کارکن اور منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج میں شریک عصمت شاہ جہان کی صاحبزادی نے تھانہ کوہسار کے باہر نامہ نگار یسریٰ جبین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تھانے میں داخل ہونے نہیں دیا جا رہا۔
ڈاکٹر زارا شاہ جہان کا کہنا تھا کہ ’میری والدہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہی تھیں جب پولیس کی جانب سے انہیں حراست میں لیا گیا۔ میں اپنا شناختی کارڈ بھی دکھا رہی ہوں لیکن پھر بھی اندر جانے نہیں دیا جا رہا۔‘
اس سے قبل منگل ہی کو پشاور کی مقامی عدالت نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) بھیجنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
منظور پشتین کو گذشتہ رات پشاور کے علاقے شاہین ٹاون سے گرفتار کرکے پیر کی صبح عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جہاں سے انہیں 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا۔
اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر پی ٹی ایم رہنما اور کارکن تقریباً تین بجے جمع ہوئے تھے۔  احتجاج میں اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ کے علاوہ افراسیاب خٹک، عصمت شاہجہان اور سینکڑوں ورکرز شامل تھے۔
جبکہ اس احتجاجی مظاہرے سے قبل ہی پولیس کی بھاری نفری نیشنل پریس کلب کے باہر تعینات کر دی گئی تھی۔
محسن داوڑ نے گذشتہ روز اسلام آباد نیشنل پریس کلب میں انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف پرامن احتجاج ہی ایک واحد راستہ ہے، تو احتجاج کے ذریعے ہی ہم اس کی مذمت کریں گے۔‘
جس کے بعد آج (منگل) کو پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا گیا تھا
دارالحکومت اسلام آباد سمیت لاہور، کراچی، کوئٹہ، چمن، پشاور میں پی ٹی ایم کارکنوں نے احتجاج کیا۔
جبکہ پی ٹی ایم رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی وزیر نے گذشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’دو دن پہلے پرویز خٹک نے مذاکرات کی بات کی تھی اور آج ہمارے قائد منظور پشتین کو گرفتار کیا گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ریاست ہماری بات کو تحمل سے سنے اور ہمارے مطالبات پر غور فکر کرے

No comments: