Monday, September 30, 2019

کٹھ پتلی حکومت نے عوام کے حقوق سلب کرلیے ہیں، بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا احتجاج جاری ہے، ہم عوام کو بتائیں گے کہ کس طریقے سے کٹھ پتلی حکومت نے عوام کے حقوق سلب کرلیے ہیں۔
اڈیالہ جیل میں اپنے والد اور سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت کا سامنا کریں گے ہم ڈیل پر لعنت بھیجتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کریں گے اور نہ ہی دباؤ میں آئیں گے، ڈیل اور ڈھیل کی بات درست نہیں، ہم ڈیل پر لعنت بھیجتے ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی پر نہ کوئی جرم ثابت ہوا ہے، نہ ہم جمہوریت، اٹھارویں ترمیم اور انسانی حقوق سے پیچھے ہٹیں گے اور نہ ہم کسی ڈیل کا حصہ بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا عدالتی نظام اب بھی ویسا ہی ہے جیسا ایک آمر مشرف کے دور میں تھا، آصف زرداری بغیر کسی سزا کے جیل میں ہیں، اگر ایک سابق صدر کے ساتھ یہ سلوک کیا جارہا ہے تو ایک عام آدمی کو عدالتوں سے کیسے انصاف مل سکتا ہے؟
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے حقوق کیلئے لڑنا جانتی ہے اور ہم اپنے حقوق کے لیے لڑیں گے، اگر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو کسی بھی طرح نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تو پاکستان پیپلز پارٹی اس کا بھرپور جواب دے گی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ کٹھ پتلی حکومت کا سامنا کریں گے، نیازی کا نعرہ جھوٹا نکلا ہے، عوام سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ موجودہ دور میں کشمیر پر جو حملہ ہوا، اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، کشمیر کے معاملے پر پورے پاکستان اور کشمیری عوام کا ایک ہی مؤقف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کا اور ہم سب کا نعرہ ہے کہ ’سب پر بھاری رائے شماری ، رائے شماری‘ امید تھی کہ خان صاحب کی پوری تقریر اسی موقف پر ہوتی، لیکن عمران خان صاحب ناکام رہے۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن صاحب کے ساتھ اخلاقی سپورٹ جاری ہے، کوِئی درمیانی راستہ نکلا تو مولانا کا مزید ساتھ دیں گے۔

No comments: