پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عام انتخابات میں ہوئی غلطی ضمنی الیکشن میں نہ دہرائی جائے۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے ضمنی انتخابات میں پولنگ اسٹیشن کے اندر فوج کی تعیناتی پر سوال اٹھا دیا۔
انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشن میں فوج کی تعیناتی سے ادارہ متنازع ہوگا، فوج اہم ادارہ ہے، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا جائے۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ عمران خان کو کیا ضرورت ہے کہ وہ الیکشن میں فوج کو پولنگ بوتھ کے اندر تعینات کرائیں؟ الیکشن کو صاف اور شفاف بنانے کیلئے دیگر کئی راستے موجود ہیں۔
ان کا بجٹ کے حوالے سے کہنا تھا کہ اگر عوام دشمن بجٹ پاس ہوا تو سڑکوں پر نکلیں گے،گھر گھر جائیں گے، اس بار اکیلے نہیں ساری اپوزیشن ساتھ نکلے گی اور ایک ساتھ چلے گی۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ نندی پور کیس میں آج پی ٹی آئی کے بابر اعوان کو تو انصاف مل گیا، راجا پرویز اشرف کو نہیں ملا۔
پی پی چیئرمین نے سندھ میں فصلوں پر ٹڈی دل حملے کے نقصان کے ازالے کےلئے وفاق سے مدد کی اپیل کردی اور کہا کہ کاشت کاروں کو بچانے کےلئے وفاق کی مدد کی ضرورت ہے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بلاول نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ آل پارٹیز کانفرنس کرے گی، اگر اے پی سی فیصلہ کرتی ہے چیئرمین سینیٹ کو جانا ہے تو انہیں جانا ہوگا، اگر فیصلہ ہوا کہ رہنا ہے تو وہی رہیں گے۔
مسلم لیگ (ن) میں میثاق معیشت کے حوالے سے اختلاف پر پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ن لیگ میں میثاق معیشت پر کوئی اختلاف ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس کے حوالے سے بلاول نے کہا کہ بحث کے بعد جو فیصلہ ہوتا ہے اس پر سب راضی ہوں گے جو مسائل ہیں ان کا حل ایک بندے کے بس کی بات نہیں، شاید ایک دن میں ساری باتیں طے بھی نہیں ہوسکیں جس کیلئے ہمیں بار بار ملنا پڑے گا اور بار بار کوشش کرنا پڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی پر پیپلز پارٹی اے پی سی میں بات کرے گی اور اس پر مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے گی، صوبوں کے وسائل کا شارٹ فال آرہا ہے۔
No comments:
Post a Comment