Wednesday, September 26, 2018

سلیکٹڈ وزیراعظم نے مشکل حالات پیدا کردیے ، بلاول

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک ایک من پسند
حکومت کے حوالے کر دیا گیا، سلیکٹڈ وزیراعظم نے ایسے حالات پیدا کر دیے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مشکلات پیدااور مزید بڑھتی جارہی ہیں اور عوام سوال کر رہے ہیں کہ نئے پاکستان میں بھی کنٹرولڈ جمہوریت تو نہیں؟
اسلام آباد میں نوابزادہ نصراللہ خان کی برسی کی تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کشکول توڑنے کے دعوے کرنے والوں نے کشکول اٹھا کر اپنے دور کا آغاز کیا لیکن یہ ملک چندے سے نہیں چل سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواب صاحب نے ساری زندگی جمہوریت کے لیے ہر حکومت کے خلاف اپوزیشن کی، ان کی زندگی جمہوریت پسندوں کے لیے سبق ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان ایک اہم سیاسی دور سے گزر رہا ہےاور پیپلز پارٹی جلاؤ گھیراو کی سیاست کر کے ملک کو خطرے میں نہیں ڈال سکتی۔
انہوں نےمزید کہا کہ خان صاحب نے خود جانےکے کے بجائے اپنے وزیر خارجہ کو اقوام متحدہ بھیجا، بتانا ہو گا کہ کشمیر کا مسئلہ اٹھانے کے لیے وزیراعظم خود اقوام متحدہ کیوں نہیں گئے، صرف سوشل میڈیا پر خارجہ پالیسی کے بیان جاری ہو رہے ہیں، خدارا خارجہ پالیسی جیسے اہم شعبے کو مذاق نہ بنایا جائے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد پہلی تقریر میں دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا لیکن آج بھی دہشت گردی کے متاثرین انصاف کے منتظر ہیں، شکوہ ہے کہ نہ شہید بھٹو کو انصاف ملا اور نہ بے نظیر بھٹو کو۔
انہوں نے بتایا کہ سابق صدر آصف زرداری نے تمام کیسز میں اپنی بے گناہی ثابت کی لیکن آج بھی سابق صدر کے خلاف مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔
https://jang.com.pk/news/555962#_

No comments: