ملک بھر کے عوام اور پیپلز پارٹی، مسلم لیگ فنکشنل، تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی، جے یو آئی (ف) سمیت تمام سیاسی و دینی جماعتوں کے قائدین نےسابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف پر جوتا پھینکنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ کو افسوس ناک قرار دیا ہے، پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہاکہ نواز شریف کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ جمہوری رویوں کے خلاف سازش ہے۔ سیاست میں ہمیشہ برداشت اور رواداری کو مقدم رکھنا چاہئے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ واقعہ سے سیاسی قیادت کے احترام کے لئے خطرات پیدا ہونگے، برداشت کے کلچر کو فروغ دینا چاہیے۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ کسی پر جوتا پھینکنا کوئی طریقہ نہیں،ایسے کام نہیں ہونے چاہئیں۔خوشی ہے اس حرکت میں پی ٹی آئی والا ملوث نہیںہے ۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے، ایسی صورتحال میں کوئی جماعت یا گروہ سیاسی مجالس نہیں کر پائیں گے۔عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا کہ یہ نازیبا سلسلہ جاری رہا تو پھر کوئی قیادت اس سے محفوظ نہیں رہے گی۔سیاستدانوں پر فرض ہے کہ وہ اپنے کارکنوں کی سیاسی تربیت کریں۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اس طرح کی بداخلاقی کو کسی طور بھی برادشت نہیں کیا جاسکتا۔ اس طرح کے غیر مہذب اور اخلاق سے گرے ہوئے واقعات کی ہماری تہذیب اجازت نہیں دیتی۔ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نےکہا کہ اس طرح کا عمل غیر اخلاقی اور افسوسناک ہے۔سیاسی رہنما اپنے کارکنان و عوام کو سیاسی اخلاقیات کا بھی درس دیں۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ٖڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پرامن اعتدال و برداشت پر مشتمل ماحول کی تشکیل کے لئے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی اس کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کو بھی اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا،ایم کیوایم لندن کی رابطہ کمیٹی نےکہا کہ یہ عمل سراسرشرپسندی ہے۔سیاسی مخالفت سیاسی انداز میں کی جائے اورایک دوسرے کے خلاف لوگوںکے جذبات بھڑکانے سے گریز کیاجائے ۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اب بات بگڑتی جارہی ہے اور اس سے آگے خطرناک حالات ہیں ۔سیاستدانوں کو سنجیدگی سے سوچنا چاہیے ۔وزیراعظم کے مشیر امیر مقام نے کہا کہ واقعہ ملک بھر کے رہنماں کے لئے لمحہ فکریہ ہے،ایسی روایات قائم نہ کی جائیں کہ سیاست دان گھروں سے باہر نہ نکل سکیں۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایساعمل عدم برداشت کے رویے کی عکاسی کرتاہے،اس طرح کے رویے معاشرے کیلئے مشکل ہوجائیں گے۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی بھی سیاستدان پر جوتا پھینکنا انتہائی غیر اخلاقی اقدام ہے،پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اختلاف رائے ہو سکتا ہے لیکن اس طرح اس کا اظہار کرنا ناقابل معافی ہے اور اس کی تحقیقات کر کے قرار واقعی سزا دی جانی چاہیے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال نے کہا کہ ایسے عناصر کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔ پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ جوتا پھینکنا غیر سیاسی رویہ ہے۔سیاسی اختلافات درست ہیں لیکن اس طرح کی حرکتوں کی روک تھام ضروری ہے ۔سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سکندر حیات خان نے کہا کہ ایسے فعل سے پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ اس نوعیت کے واقعات ملکی سیاست کو انتشار کی جانب لے جائیں گے۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ کسی پر جوتا پھینکنا جمہوری روایات کے منافی عمل ہے۔قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہاکہ اگر ملک کو اس راستے پر چلایا گیا تو کوئی محفوظ نہیں رہے گا۔فنکشنل مسلم لیگ کے سینیٹرسید مظفرحسین شاہ جمعیت علما پاکستان کے سربراہ صاحبزادہ اویس نورانی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو معاشرے میں برداشت کے خاتمے، جمہوری روایات واقدار کو فروغ دینا ہوگا۔
https://jang.com.pk/news/461664
No comments:
Post a Comment