تفصیلات کےمطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوازشریف وہ دن یاد کریں جب زرداری سے ملاقات سے انکار کیا تھا، یہ مکافات عمل ہے، نوازشریف اپنی مشکلات کا ملبہ جمہوریت پر نہ ڈالیں، جمہوریت بچانے کیلئے میاں صاحب کو ایک بار بچا لیا لیکن اب نہیں بچائیں گے ۔خورشید شاہ نے ردعمل میں کہا کہ نوازشریف وہ دن یاد رکھیں جب انہوں نے زرداری کے ساتھ ملاقات سے انکارکیا تھا، نوازشریف نے بھی اس وقت کسی کو خوش کرنے کیلئے یہ ملاقات نہیں کی تھی ، میاں صاحب یہ بتائیں کہ اس وقت کس کو خوش کرنے کیلئے انہوں نے ایسا کیا تھا۔
سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے نواز شریف کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب کو مشکل وقت میں آصف علی زرداری یاد آجاتے ہیں، میاں صاحب بتائیں کہ وہ کس کے کہنے پر کالا کوٹ پہن کر سپریم کورٹ گئے اور کس کو خوش کرنا چاہتے تھے ؟آصف علی زرداری ایک منجھے سیاستدان ہیں وہ کسی کو خوش کرنے کیلئے کام نہیں کرتے ،انہوں نے کہا ہے کہ میاں صاحب یہ بتائیں رات کی تاریکی ہماری حکومت کیخلاف وہ کس سے ملتے رہے، پیپلز پارٹی گالیاں نہیں دیتی، میاں صاحب پوری عمر گالیاں دیتے رہے، انہوں نے کہا کہ نواز شریف چوہدری افتخار سے ملکر پیپلز پارٹی کیخلاف سازشیں کس کے کہنے پر کرتے رہے ہیں۔ سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نوازشریف بتائیں آصف زرداری کس کو خوش کر رہے ہیں؟ نوازشریف کے ساتھ مل بیٹھنا مشکل ہوگیا ہے ، وہ خود مشکل میں ہیں ،جمہور یت کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔
سندھ اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےپاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ اگر شریف خاندان کو سزا ہوئی تو مسلم لیگ (ن) کے حصے بخرے ہو جائیں گے ، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اسمبلی تحلیل کرکے قبل از وقت عام انتخابات کا اعلان کر سکتے ہیں ، آج کے سیاسی حالات میں نواز شریف کے ساتھ پیپلز پارٹی کوئی مفاہمت نہیں کرے گی۔
No comments:
Post a Comment