Saturday, August 26, 2017

ہمیں سازش کے تحت محدود کرنے کی کوشش کی گئی،بلاول - #AttockBhuttoKa

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہمیں ایک سازش کے تحت محدود کرنے کی کوشش کی گئی، ہم نے ہمیشہ غربت ختم کرےکے لیے کام کیا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے فتح جنگ میں پی پی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی ایک صوبے تک محدود ہوگئی ہے، وہ ہمارےجلسے دیکھ لیں، پیپلزپارٹی آج بھی عوام میں رچی بسی ہے جس طرح ذوالفقاربھٹو  اور بینظیر بھٹو کے دور میں تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چنیوٹ کے بعد پنجاب میں یہ میرا دوسرا جلسہ ہے، چترال اور مانسہرہ، کاغان میں بھی جلسے کیے اور عوام کا جوش و جذبہ دیکھا، لوگوں سے کہتاہوں کہ وادی مہران سے پنجاب تک پیپلز پارٹی آج بھی عوام میں مقبول ہے، پیپلزپارٹی چاروں صوبوں کی زنجیر ہے۔
بلاول کا کہنا ہے کہ ملک کے کسانوں، مزدوروں نے ہمیشہ ہمارا ساتھ دیاہے، ملک کا غریب جانتاہےکہ ہم نے ہمیشہ ان کی غربت ختم کرنے کے لیے کام کیا، کسان جانتا ہے ہم نے ان کی خوشحالی کے لیے کام کیا، نوجوان جانتا ہے کہ ہم نے ہمیشہ اس کو روز گار دیا ہے، خواتین جانتی ہیں کہ ہمیشہ ہم نے انہیں عزت کا مقام دیاہے، پنجاب سے بولان تک بھی پیپلزپارٹی عوام میں رچی بسی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے عوام ، غریبوں کی سیاست نہیں چھوڑی،کبھی کسی آمر کے سامنے نہیں جھکے اور کبھی کسی دہشت گرد سے نہیں ڈرے، ہمارا ملک ایک نازک صورتحال سے گزر رہاہے،امریکا کے صدر نے بھی ایک طرح کی دھمکی دی ہے،ملک خود دہشت گردی کی آگ میں جل رہاہے، دہشت گردی کےخلاف لڑرہاہے، سیاسی جماعتیں اور عوام دہشت گردی کا شکار ہوئے، ہم پر دہشتگردوں کو پناہ دینے کا الزام لگ رہاہے، یہی الزام پہلے بھی لگایاجاتاتھامگر اب تو دھمکی بھی آگئی ہے، لگتاہے پاکستان سفارتی طور پر تنہا ہوگیاہے،ہم قربانیاں دے رہے ہیں، اس کے باوجود ہم پر الزام لگایاجارہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ یہ الزام لگاتے ہیں کہ ہم دہشت گردوں کو پناہ دے رہے ہیں، ملک کی ایک خارجہ پالیسی ہوتی ہے، مگر مسلم لیگ ن کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں ہے،میں پچھلے دو سال سے کہہ رہاہوں، انہوں نے نیشنل ایکشن پلان کو ختم کردیاہے، آپ کودنیا کے ساتھ چلنا پڑتاہے اور اپنا مؤقف بتانا پڑتاہے، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے، صرف آپریشنز سے دہشت گردی ختم نہیں ہوسکتی، دہشت گردی کےخلاف جنگ جیتنے کے لیے پوری قوم کو ایک کرنا ہوگا، یہ نہیں ہوگا کہ کالعدم تنظیمیں نام بدل کر سیاست میں آجائیں ،صرف فوجی آپریشن سے دہشت گردی ختم نہیں ہوتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ آپ کیا کررہےہیں، آپ عوام کو دھوکا دیتے ہواور جھوٹ بولتے ہو، دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف ایک ہونا ہوگااور ایک بیانیہ دینا ہوگا، ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہاہے، بیرونی اور اندرونی چیلنجز کا سامناہے، سیاسی جماعتیں چیلنجز کو نہیں دیکھ رہیں صرف کرسی کودیکھ رہی ہیں، سیاسی جماعتیں صرف گالی کی سیاست کررہی ہیں۔
بلاول نے کہا کہ میاں صاحب میں نہ تو اہلیت ہے اور نہ صلاحیت کہ وہ ملک کے مسائل حل کرسکیں،یہ دائیں بازوں کی سیاست کرتے ہیں، غریب ، کسان ، مزدور ان کے ایجنڈے میں نہیں، میاں صاحب!آپ نااہل اور آپ کی حکومت ناکام ہے، ان کا اگر کوئی ایجنڈا ہے تو بس اقتدار حاصل کرنا اور اقتدار میں ہی رہنا۔
چیئرمین پی پی پی کہتے ہیں کہ دنیا کو اپنا بیانیہ بتانا پڑتا ہے، وزیرخارجہ کوچاہیے تھا کہ پاکستان کا بیانیہ دنیا کوبتاتے، وزیرخارجہ خارجہ پالیسی کی بجائے جی ٹی روڈ پرکہتے ہیں کہ ان کے قائد کوکیوں نکالا گیا،اچھی یا بری ہرملک کی خارجہ پالیسی ہوتی ہے، ن لیگ کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں۔
 بلاول نے عمران خان کی جانب اپنی تنقید کا رخ کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حالت دیکھ کر آیاہوں، ان کی تبدیلی کے سب دعوے جھوٹ ہیں، خان صاحب آپ دہشت گردوں سے توڈرتے ہو، کیا مچھرسے بھی ڈرتے ہو، جب خیبرپختونخوا کو خان صاحب کی ضرورت ہوتی ہے تو خان صاحب پہاڑ پر چلے جاتے ہیں، خان صاحب کو کیا کہوں، ان کی تبدیلی کے دعوے جھوٹ ہیں، خان صاحب سندھ میں کن لوگوں کے ساتھ مل کر تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ گھوٹکی کا پیر ہے جو زبردستی نکاح کراتا ہے، اقلیتوں کا دشمن ہے، وہ خان صاحب کے ساتھ ہے، دوسرا شخص دادو سے تعلق رکھنے والا سابق وزیراعلیٰ خان صاحب کے ساتھ ہے، یہ وہ واحد وزیراعلیٰ ہے جس کو کرپشن پر ہٹایا گیا، ن لیگ اورپی ٹی آئی کا کوئی منشور نہیں، دائیں بازو کی سیاست کرتے ہیں، پشاور میں ڈینگی سے لوگ مر رہے ہیں، خان صاحب سکھرمیں تقریرکرنے آتے ہیں،میاں صاحب اور خان صاحب ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، خان صاحب کے لیے کیا کہوں، خیبرپختونخوا میں جھوٹ جھوٹ اور بس جھوٹ ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہورہی ہے، کسان رو رہا ہے، ملک میں نہ بجلی ہے نہ گیس، کس ترقی کی بات کررہے ہیں، پیپلزپارٹی کا جھنڈا اب میں نےاٹھالیاہے، پورے پاکستان اور نوجوانوں سے مخاطب ہوں کہ پریشان نہ ہوں، یہ دونوں جماعتیں اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں، میں عوام کی حمایت اورطاقت پریقین رکھتا ہوں،خان صاحب کے تبدیلی کے دعوے صرف جھوٹ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی پرالزام لگتا ہے کہ اقتدارمیں سرکاری اداروں میں نوکریوں کے دروازے کھول دیتی ہے، لوگوں کونوکریاں دینا جرم ہے توہاں میں یہ جرم کرتا رہوں گا،اعلان کرتاہوں اقتدارمیں آیا توسرکاری اداروں میں نوکریوں کےدروازے کھول دوں گا۔
بلاول کا یہ بھی کہنا ہے کہ میاں صاحب آپ کی حکومت ناکام ہے،پیپلزپارٹی عوام کے ساتھ ہے جودہشت گردوں کو للکارتی ہے، اللہ، رسول اور عوام کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ اپنےمشن کی تکمیل کروں گا، ریاست سب کو ایک آنکھ سے دیکھتی ہے، سلالہ چیک پوسٹ پر حملے کے بعدہم نےنیٹو سپلائی بند کی، امریکا کو اس واقعے پر معافی مانگنا پڑی تھی۔
https://jang.com.pk/latest/367221-efforts-were-made-to-limit-us-by-conspiracy-bilawal

No comments: