پاکستان کے دفاع تجزیہ کار زید زمان حامد نے لاہور بم دھماکہ کے خلاف مائیکرو بلاگ کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے خلاف خوارج کی اس نئی جنگی مہم کو ”آپریشن غازی“ کا نام دیا گیا ہے کہ جو لال مسجد کے ناپاک خارجی عبدالرشید غازی کے نام سے منسوب ہے، انہوںنے کہاکہ سب سے پہلے حملے پاک افغان سرحد پر واقع تین پاکستانی فوجی چوکیوں پر کیے گئے۔ آج دوسرا حملہ پنجاب اسمبلی کے سامنے کیا گیا ہے اور دوسری جانب تحریک طالبان پاکستان، جماعت الاحرار اور لشکر جھنگوی پچھلے ہفتے سے پاکستان کے خلاف ایک نئی جنگ کا آغاز کرچکے ہیں۔
زید حامد کا کہنا تھا کہ اس نئی جنگی حکمت عملی کے تحت پورے پاکستان میں شدید حملے شروع کیے جائیں گے، عدالتوں، وکلا، سیاسی جماعتوں، میڈیا اور مسلح افواج سب ہدف ہیں،انہوںنے کہا اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ ان حرام خور سیاستدانوں نےنیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کو مکمل فیل کرا دیا ہے، اب قوم کا خون بہے گا، فوجی عدالتوں سے جن خوارج کو سزائے موت دی گئی ان کو ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے روک دیا اور عاصمہ جہانگیر خوارج کی وکیل ہیں۔
انہوںنے لکھا کہ اس سے زیادہ اذیت ناک اور عبرتناک بات کیا ہوسکتی ہے کہ پاکستان کی حکومت، سینیٹ، کابینہ اور پارلیمان میں غدار اور دہشت گرد بیٹھے ہیں، فوج کی پوری قیادت تبدیل ہوئی ہے، اور نئی قیادت کو میدان جنگ کی کمان سنبھالنے میں وقت لگ رہا ہے۔ خوارج یہ کمزوری دیکھ چکے ہیں، جن کی ذمہ داری تھی کہ ملک کی عزت اور آبرو کا دفاع کرتے، وہی ننگِ ملت و ننگِ قوم، وطن فروش و ضمیر فروش آج حکمران ہیں، خوارج کے ”آپریشن غازی“ کا ہدف سوائے خوارج کے حمایتیوں کے اب ہرکوئی ہے، خوارج کھل کر لال مسجد کے دہشت گردوں کے انتقام میں ملک پر جنگ مسلط کررہے ہیں، اور وزارت داخلہ مولوی عبدالعزیز کا دفاع کررہی ہے
No comments:
Post a Comment