Tuesday, January 31, 2017

پاکستان کو مسئلہ نہیں مسئلے کے حل کا حصہ سمجھا جائے، بلاول بھٹو زرداری #BILAWALUSIP

واشنگٹن : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پُرامن افغانستان پاکستان کےاستحکام کے لیےبہت اہمیت رکھتا ہے تاہم اب بھی افغانستان کوامن کے عمل میں پہل کرنا ہوگی۔
وہ امریکی تھنک ٹینک یوایس آئی پی سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس کے باوجود امریکا نے افغان جہاد کے بعد پاکستان کواکیلاچھوڑ دیا تھا ایک بار پھرامریکا کےاتحادی بن جائیں گے اور انٹرنیشنل آرڈرکی ناکامی نےگہرے اثرات چھوڑے۔
بلاول بھٹو نےمسلم ممالک پرامریکی پابندیوں اور باہمی تعلقات پراظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی شہریوں اور فوج نےقربانیاں دیں اور اب بھی پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہے اورساری دنیا کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کومذاکرات کی میزپرلاناصرف پاکستان کی ذمےداری نہیں پاکستان30سال سےافغان مہاجرین کی مہمان نوازی کررہا ہے اور ہماری حکومت نے لوکل گورنمنٹ سسٹم کو مضبوط کیا۔ 18ویں ترمیم کے تحت میرے والد نے سوشل کنٹریکٹ دیا۔
پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کشمیر2ایٹمی طاقتوں کےدرمیان سنگین تنازع بناہوا ہے جسے عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی پاس کردہ قراردادوں کے تحت حل کروانے میں اپنا موثر کرادر ادا کرنا چاہیے جب کہ پاک و بھارت کشیدگی میں امید کرتا ہوں کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال نہیں کرے گا۔
پاکستان میں جمہوریت کے لیے صعوبتیں برداشت کیں اور اسیری و جلا وطنی تک کاٹی جب کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جان کی قربانی بھی دی تب کہیں جا کے پاکستان میں جمہوریت بحال ہوئی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف کی داخلی اور خارجہ پالیسی میں قابل ذکر کامیابی نظر نہیں آتی۔
تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کی صورت میں پاکستان اور بھارت میں نیوکلیئر جنگ ہو سکتی ہے۔ مستقبل میں امریکا کی پاکستان کے حوالے سے پالیسی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی حکومت میں آ کر اقلیتوں کیلئے قانون سازی کرے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کو معیشت اور توانائی کا منبع بننا چاہیے نہ کہ متنازع خطہ،کشمیر دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان سنگین تنازع بنا ہوا ہے ۔امید کرتا ہوں بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال نہیں کرے گا ۔ پاکستان کو مسئلہ نہیں مسئلے کے حل کا حصہ سمجھا جائے۔ پاکستان کو مسئلہ نہیں مسئلے کے حل کا حصہ سمجھا جائے۔ ہم پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی جنگ لڑ رہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا امید ہے جمہوری سسٹم کی بدولت پاکستان اندھیرے میں راستہ نکال لے گا۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل آرڈر کی ناکامی نے دنیا پر گہرے اثرات چھوڑے۔ افغانستان کو امن عمل میں پہل کرنا ہوگی ،طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں۔ افغانستان پاکستان کے استحکام کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔امریکا نے افغان جہاد کے بعد پاکستان کو اکیلا چھوڑ دیا ۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی جنگ لڑ رہے ہیں ،اور پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے ۔اس جنگ میں پاکستانی شہریوں اور فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں ۔
https://ppppunjab.wordpress.com/

No comments: