Saturday, November 5, 2016

اگر نواز شریف نے پاناما بل پاس نہ کیا تو سب کو لگ پتا جائے گاکہ جمہوریت بہترین انتقام کیوں ہے: بلاول بھٹو

ڈہرکی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جمہوریت رہنی ہے تو اس کے لئے شیر کی قربانی لازمی ہے، نواز شریف نے پاناما بل پاس نہیں کیا تو سب کو لگ پتہ جائیگا کہ جمہوریت بہترین انتقام کیوں ہے، پاناما پیپرز پر اعتزاز احسن کا بل منظور کرنا ہوگا، یہ بل منظور نہیں ہوا تو کمیشن نہیں چل سکے گا اور اگر کمیشن نہیں
چلا تو آپ کی حکومت بھی نہیں چل سکے گی۔
 بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم قومی سلامتی کمیٹی کی تنظیم نو کرنا چاہتے ہیں تاکہ وزیر داخلہ کا احتساب ہوسکے،میاں صاحب کی بدترین حکومتی پالیسی نے قوم کو منتشر کردیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ کشمیر میں جاری مظالم پرمیاں صاحب عالمی حمایت سمیٹنے میں ناکام رہے اورپاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔
چئیرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کوئٹہ سب سے زیادہ دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے جہاں کے قانون دانوں کو بےدردی سے قتل کیا گیا،دوسری دفعہ پولیس سنٹر پر حملہ کرکے قانون نافذ کرنے والوں کو شہید کیا گیا۔ دہشتگرد ہمارے بھائیوں،بہنوں،مائوں اور بچوں کو شہید کر رہے ہیں لیکن ہمارے حکمران صرف ایک بیان دینے کے بعد خاموشی اختیار کرلیتے ہیں اس حکومت میں قوم کو دہشتگردی کے خلاف اکٹھا کرنے کی اہلیت ہی نہیں ہے بلکہ یہ تو ابھی تک اچھے اور برے کی پالیسی سے باہر نہیں نکل سکی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہماری جدو جہد اسلام کے امن کے پیغام کی ہے،ہماری جدوجہد دہشت گردی کو جڑ سےختم کرنےکی ہے، ہماری جدو جہد غریبوں، بے روزگاروں، عورتوں اور اقلیتوں کیلئے ہے ،میں یہاں آ پ کے ساتھ دیوالی منانا چاہتا تھا،میں یہاں آ پ کے ساتھ دیوالی منانا چاہتا تھا، دیوالی روشنی کی جیت،اندھیرے کی ہارہے،محبت کی جیت نفرت کی ہار ہے، دیوالی امن کی جیت جرم کی ہار ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں مودی کو دکھانا اور بتانا چاہتا تھا کہ پاکستان میں مسلمان اورغیر مسلم ہم سب ایک ہیں،یہ ہم سب کا ملک ہے، ہم جناح کے پیرو کار ہیں، ہم پاکستان ہیں،ہم باب الاسلام کے رہنے والے ہیں، ہم لوگوں کو تقسیم نہیں کرتے،ہم امن چاہتےہیں، جمہوریت چاہتےہیں،ہم نسل، زبان اور جنس کی بنیاد پر تفریق نہیں کرتے، یہ ہے جناح کا پاکستان،بھٹو کا پاکستان ۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ دہشت گرد ہمارے بچوں، بہنوں، ماؤں اور بہنوں کو مار رہے ہیں، حکومت کیا کر رہی ہے، صرف فوٹو سیشن، صرف مذمت، ایک بیان پھر خاموشی، چند دن کےبعد بھلا دیا جاتا ہے، نہ کوئی انویسٹی گیشن، نہ قوم کو پتہ چلتا ہے کہ اصل دہشت گرد کون تھے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کار اور فنانسر کون تھے، سب بھلا دیا جاتا ہے،دہشت گردی سے لڑنے کی اس حکومت میں نہ اہلیت ہے نہ نیت ہے، آپ نے خود کہا تھا کہ احتساب آپ سے شروع ہونا چاہیے، آپ کو تو سی پیک تحفے کے طورپر دیا گیا تھا،ملتان میں میٹرو بن رہی ہے مگر راجن پور میں ایک اسپتال تک نہیں، مجھ سے وعدہ کیا تھا لیکن آج تک آپ نے ایک ٹکا بھی تھر پر خرچ نہیں کیا، ایک علاقے کو ترقی دیں گے اور دوسرے پر کام نہیں کریں گے تو وفاق کمزور ہوگا،میں ملک کو بچانا چاہتاہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں مودی کی سازش ناکام بنانا چاہتا ہوں، آپ کی وجہ سے پاکستان دنیا میں تنہا ہوتا جارہاہے، مودی سازش کررہا ہے لیکن حکومت اور وزیراعظم چپ ہیں،اقوام متحدہ کو بتائیں کہ پنجاب کے کھلے میدان میں دراندازی تو ہو ہی نہیں سکتی،میاں صاحب، مودی کی یاری میں ہمیں نہیں پتہ آپ کو کیا فائدہ ملا، آپ کے اس عمل کے بعد مودی جیسا شخص اسلامی ممالک میں جلسہ بھی کرتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف کو نقصان پہنچا، یہ سب صرف آپ کی وجہ سے ہورہا ہے،حیرت ہوتی ہے تین مرتبہ منتخب ہونے والے وزیراعظم کو تین سال میں ایک بھی وزیر خارجہ نہیں ملا،ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبتا جارہاہے، مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے، دہشت گرد نام بدل کر حملے کررہے ہیں، فیڈریشن کو کمزور کیا جارہاہے۔
بلاول نے یہ بھی کہا کہ کسی مسئلے کا سیاس حل نکالنےکی فرصت نہیں، ہر ایک اپنی ضد پر اڑا ہوا ہے،ان کو صرف اور صرف اپنے اقتدار کا لالچ ہے،عوام تو ان کے ایجنڈے کا حصہ ہی نہیں۔
پاناما لیکس کیس کی تحقیقات پر بات کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ یہ چھوٹا موٹا اسکینڈل نہیں بلکہ دنیا کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل ہے آپ نے خود کہا تھا کہ احتساب آپ سے شروع ہونا چاہیے لیکن حدیبیہ پیپر مل،پیلی ٹیکسی،سستی روٹی،پاناما پیپرز،ماڈل ٹائون کا قتل عام سمیت کوئی بھی اسکینڈل ہو لیکن آپ نے کبھی بھی جواب نہیں دیا لیکن اب آپ کو جواب دینا ہوگا پاناما پیپرز پر آپ کو احتساب بل پاس کرنا پڑے گا ورنہ جوڈیشل کمیشن نہیں چلے گا،اگر جوڈیشل کمیشن نہ چلا تو پھر آپ کی حکومت بھی نہیں چلے گی۔
بلاول بھٹو نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چچا عمران اب بہت ہوچکا،آپ روزانہ سٹیج پر کھڑے ہو کر جھوٹے الزام لگاتے ہو، آپ نے میری ماں پر بھی الزامات لگائے تھے۔آپ میرے والد کی تو بات کرتے ہو لیکن ذرا لوگوں کو اپنے باپ اکرام اللہ نیازی کا بھی تعارف کرائو لوگوں کو بتائیں کہ استاد حمید گل اور آپ نے بینظیر بھٹو کے خلاف سازش کرائی تھی چچایہ بھی بتائیں کہ انکل پاشا نے آپ کی کتنی مدد کی تھی۔میری زبان نہ کھلوائیں،اپوزیشن کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔اگر آپ مائنس ون کا مطالبہ کریں گے تو میں بھی مائنس ون کا مطالبہ کروں گا اور پھر تحریک انصاف کا سربراہ شیخ رشید ہوگا لیکن وہ آپ سے بہتر کام کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب اقتدار کے لالچ میں اندھے ہوچکے ہیں میں اس اقتدار کی اندھی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہتا کیونکہ سیاستدانوں کا کام ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہوتا ہے اس لیے پیپلز پارٹی نے چار مطالبات کیے۔میاں صاحب ہمارے چار مطالبات مان لیں ورنہ جو بھی نقصان ہوگا وہ آپ کا ہی ہوگا۔آپ کی ضد نے ملک کو اس حال میں پہنچایا ہے جمہوریت کو 
بچانے کیلئے شیر کی قربانی دینا ہی ہوگی اگر نواز شریف نے پاناما بل پاس نہ کیا تو سب کو لگ پتا جائے گاکہ جمہوریت 
بہترین انتقام کیوں ہے
https://ppppunjab.wordpress.com/

No comments: