Tuesday, January 7, 2014

تکفیری دیوبندی لشکر جھنگوی کا ابراہیم زئی سکول پہ خود کش حملہ اور اعتزاز حسین کی لا زوال بہادری

by Shahram Ali
ہنگو میں آج ایک سکول پہ ہونے والے خود کش حملے میں ایک طالب علم شہید ہوگیا لیکن اس شہید طالب علم نے لشکر جھنگوی کے ملعون دہشت گرد کو سکول سے میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے اس کو پکڑنے کی کوشش کی جس سے وہ تکفیری دہشت گرد اپنے ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی پھٹ گیا اور اس میں وہ معصوم طالب علم اعتزاز حسین شہید ہوگیا - ابراہیم زئی کے علاقے کے اس سکول میں شیعہ سنی مسلمان دونوں کی کافی تعداد پڑھتی ہے اور یہ اندازہ لگانا زیادہ مشکل نہیں کہ اگر یہ خود کش حملہ اور سکول میں داخل ہو کر خود کو اڑا لیتا تو کتنا نقصان ہو سکتا تھا – اعتزاز حسین کی بہادری اور ہمت نے پاکستان کو یقیناً ایک بہت بڑے سانحے سے بچا لیا اعتزاز حسین نے قاتل تکفیری دیوبندیوں کے نا پاک ارادوں کو ناکام بنا کر دنیا کو ایک بار پھر بتا دیا کہ حسین (ع) کے ماننے والا حسینی کیسا ہوتا ہے - جو اپنی زندگی انسانوں کی زندگیوں کو بچانے کے لئے وار دیتا ہے – اعتزاز حسین جو کہ ایک شیعہ طالب علم تھے انہوں نے سکول میں پڑھنے والے سنی شیعہ مسلمانوں کے لئے اپنی زندگی کا نذرانہ پیش کر کے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ شیعہ سنی مسلمان ایک دوسرے کو بھائی سمجھتے ہیں اور دوسری طرف تکفیری دیوبندی دہشت گردوں جن کا تعلق لشکر جھنگوی سے تھا سکول پہ حملہ کر کے یہ بتا دیا کہ وہ شیعہ اور سنی سب کے دشمن ہیں اور یہ وحشی درندے سب کے خون کے پیاسے ہیں ہنگو میں ہونے والے اس خود کش دھماکے کی ذمہ دار کالعدم دیوبندی تنظیم لشکر جھنگوی نے قبول کر لی ہے یہ وہی دیوبندی تکفیری تنظیم ہے جو اس سے پہلے بھی بہت سی دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث رہی ہے اور آج کل اہل سنت والجماعت کے نام سے کام کر رہی ہے آخر میں ایک سوال اس ملک کے ارباب اختیار سے ہے کہ کیا آپ لوگ اس حد تک بے حس اور بے کار ہو چکے ہیں کہ اب نو عمر معصوم بچوں کو اپنے دفاع کے لئے بھی خودی قدم اٹھانے پڑیں گے ؟ کیا آپ لوگ صرف قاتلوں اور دہشت گردوں سے مذاکرات اور ان کی خوشنودی کے لئے ان کے ساتھیوں کی سزایں مؤخر اور منسوخ کرنے کے قابل رہ گیے ہیں ؟ پاکستانی قوم ، شیعہ سنی مسلمانوں کو اب جلد سے جلد فیصلہ کر لینا چاہیے کہ کیا وہ اس حکومت کے زیر اثر جو کہ خود طالبان کے زیر اثر ہے اپنے بچے ذبح کرنے اور قتل کرنے کے لئے طالبان کے حوالے کرنے پہ تیار ہیں ؟ اگر نہیں تو ابھی سے اس طالبان نواز ناکارہ حکومت کے خلاف احتجاج کے لئے خود کو تیار کریں اس سے قبل کہ اور پانی سروں سے گزر جائے
Ehtizaz Hussain, a Shia student of 9th class stopped a suicide bomber from entering Ibrahim Zai government school in Hangu today, sacrificing his life to save many lives of Sunnis as well as Shias, A Red Salute to the Martyr Lashkar e Jhangvi took responsibility for the attack. We Should All Get united against The Monsters of Taliban LeJ SSP And likes, does’t matter which religion, sect we belong to but we have to get united against the common enemies of Humanity, with how many terrorist groups are we going to hold peace talks ? Suicide blast at school kills student in Hangu
http://www.dawn.com/news/1078731/suicide-blast-at-school-kills-student-in-hangu
- See more at: http://lubpak.com/archives/301233#sthash.qY26NPio.dpuf

No comments: