M WAQAR..... "A man's ethical behavior should be based effectually on sympathy, education, and social ties; no religious basis is necessary.Man would indeed be in a poor way if he had to be restrained by fear of punishment and hope of reward after death." --Albert Einstein !!! NEWS,ARTICLES,EDITORIALS,MUSIC... Ze chi pe mayeen yum da agha pukhtunistan de.....(Liberal,Progressive,Secular World.)''Secularism is not against religion; it is the message of humanity.'' تل ده وی پثتونستآن
Thursday, May 2, 2013
Pakistan’s Election Commissioner is blind: Banned terrorist group freely participating in elections in Balochistan
جس پل پر گذر کر کراچی سے حب کا راستہ بنتا ہے اس کے دونوں جانب پاکستان کے جھنڈے لگے ہوئے اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ ایک نئے شہر میں داخل ہوچکے ہیں۔ ورنہ کراچی کے حدود کب ختم ہوئے اور حب کب شروع ہوا پتہ نہیں چلتا۔
جو لوگ اس راستے سے اکثر آتے جاتے ہیں ان کے لیے ایک نئی اور دلچسپ چیز یہ ہے کہ جیسے ہی پل ختم ہوتا ہے سامنے ایک دیوار پرجلی حروف سے لکھا ہوا پیغام ’دم ہے تو کالعدم ہے‘ آپ کا خیر مقدم کرتا ہے ۔ یہ بلوچستان کا شہر حب ہے۔
اور پھر آپ جوں جوں آگے بڑھتے ہیں ضلع لسبیلہ کی سیاست میں ایک نیا اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ لاسیوں، بھوتانیوں اور جام آف لسبیلہ کی سرزمین پردیوبندی اہلسنت والجماعت سپاہ صحابہ کے جھنڈے اور مخصوص چاکنگ نظر آئے گی۔ حالانکہ یہاں پر مخالف فرقہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ – شیعہ مسلمانوں کو تکفیری دیوبندی کافر قرار دیتے ہیں
اہلسنت والجماعت دراصل کالعدم تکفیری دیوبندی دہشت گرد جماعت سپاہ صحابہ کے نیا نام ہے جو لشکر جھنگوی اور طالبان کا سیاسی چہرہ ہے اہلسنت والجماعت کے سربراہ احمد لدھیانوی دیوبندی اور نائب سربراہ لشکر جھنگوی کے بانی ملک اسحاق دیوبندی ہیں کراچی میں اس کی سربراہی اورنگزیب فاروقی دیوبندی جبکہ بلوچستان میں اس گروہ کی سربراہی رمضان مینگل کے پاس ہے – اس گروہ نے پچھلے چند سالوں میں اکیس ہزار سے زیادہ شیعہ مسلمانوں، ہزاروں سنی بریلوی مسلمانوں اور سینکڑوں احمدیوں اور مسیحیوں کو قتل کیا ہے
ضلع لسبیلہ میں قومی اسمبلی کا ایک حلقہ 270 اور صوبائی اسمبلی کے دو حلقے 44 اور45ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقے پر اصل مقابلہ جام آف لسبیلہ جام کمال خان پاکستان پیپلزپارٹی کے غلام اکبر لاسی اوربی این پی منگل کے امیدوار محمد قاسم رونجہ کے مابین ہے۔
سنہ 2008کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے اس حلقہ سے جام آف لسبیلہ جام محمد یوسف نے کامیابی حاصل کی تھی اب ان کے بیٹے جام کمال خان یہاں سے انتخاب لڑرہے ہیں جبکہ پی بی پینتالیس پر سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی اسلم بھوتانی کے بھائی محمد صالح بھوتانی مضبوط امیدوار ہیں۔ صالح بھوتانی کے مقابلے میں جہاں اور بہت سارے امیدوار ہیں وہیں جمیل احمد بھی ہیں جن کا تعلق اہلسنت والجماعت سے ہے۔
جمیل احمد دیوبندی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت سپاہ صحابہ پر جب مشرف دور میں پابندی لگی تب اس کے بعد انہوں نے یہاں پر کام شروع کیا اور وہ اب اس حلقے سے اچھے نتائج دینے کی پوزیشن میں ہے۔ جمیل احمد نے علاقے سے شراب خانوں اور جوئے کے اڈوں کے خاتمے کو اولین ترجیح قرار دی اور کہا کہ ان کے خلاف جہاد جاری رہے گا۔
اہلسنت والجماعت سپاہ صحابہ کا زیادہ تر اثر حب میں ہے اور انتخابی جلسوں میں زیادہ تر قائدین کراچی سے ہی آتے ہیں۔ اہلسنت والجماعت چھوٹی دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ دینی محاد کے اتحاد کا حصہ ہے اور اس اتحاد کے امیدوار پورے ملک سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
مقامی صحافی نادر کے بقول ’بلوچستان میں گزشتہ سال فرقہ واریت کی جو وارداتیں ہوئیں اس کے بعد یہ دیوبندی اہلسنت والجماعت ابھر کر سامنے آئی۔ اس سے قبل کچھ مساجد تک ہی یہ جماعت محدود تھی اور انتی زیادہ سرگرمیاں نہیں تھی جو اب دیکھنے کو مل رہی ہیں۔‘
نادر کے مطابق ضلع لسبیلہ کے دیگر علاقوں میں یہ لوگ نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ خضدار اور اس سے آگے کوئٹہ تک گزشتہ چند سالوں سے اس جماعت کے کارکنوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک جانب اگر سابقہ کالعدم تنظیمیں سپاہ صحابہ نئے ناموں سے الیکشن میں ہیں وہیں دوسری جانب کالعدم بلوچ مزاحمتی تنظمیوں نے بھی حب میں اپنا سکہ جمایا ہے۔
شہر میں گزشتہ کئی روز سے ٹی وی چینلز بند ہیں۔ کیبل آپریٹر کو دھمکیاں دی جارہی ہے جبکہ اخبارات کی ترسیل پر بھی پابندی ہیں۔ڈپٹی کمشنر حب امیر سلطان ترین کا کہنا ہے کہ انہیں بھی یہ اطلاعات ملی ہیں کہ کیبل آپریٹر اور ہاکروں کو ڈرایا جارہا ہے اور ہم ان لوگوں کے تحفظ کے لیے انہیں سکیورٹی فراہم کررہے ہیں۔ ’ہم نے تمام نیوز چینلز کیبل آپریٹرز اور اخبارات کے انتظامیہ کو کہا ہے کہ انہیں جتنی بھی سکیورٹی چاہی ہے ان کو فراہم کردی جائے گی۔‘
سلطان ترین کے مطابق انتظامیہ سکیورٹی اور جاسوسی ادارے امن و امان کی بحالی کے کام کررہے ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پوری منصوبہ بندی کے ساتھ کام کررہے ہیں۔
ضلع لسبیلہ کے دیگر شہروں اوتھل ویندر اور بیلہ میں بھی انتخابی حوالے سے خاموشی ہے۔
ضلع لسبیلہ کا شہر حب بلوچستان کا سب سے بڑا صنعتی شہر ہے ماضی میں یہاں پر بڑی تعداد میں کمپنیاں تھیں لیکن امن و امان کی خراب صورت حال کی وجہ سے زیادہ تر کمپنیاں یہاں سے منتقل ہوچکی ہیں۔ یہاں کی صنعت اور سیاست میں بھی کسی حد تک کراچی کا اثر ہے۔
ضلع لسبیلہ میں بلوچستان کے دیگر شہروں سے امن و امان کے حالت بہتر ہیں لیکن حب میں وقتاً فوقتاً دہشت گردی کے واقعات رونما ہوتے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment