پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت پاکستان کو بچانے نکلی ہے
عوام میرا ساتھ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی پی پی عوام کو روزگار دیتی ہے، جبکہ عمران خان اور میاں نواز شریف کے ادوار میں لوگوں سے نوکریاں چھین لی جاتی ہیں۔ ضلع گھوٹکی کے علاقے بشیرآباد میں سینیٹر جام مہتاب ڈہر کی رہائش گاہ پر معززینِ علاقہ، پارٹی کارکنان و عہدیداران سے ملاقات کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم سب نے مِل کر اس ظالم، نااہل، ناکام ترین اور ناجائز حکومت کو بھگانا ہے، جس نے عوام کے ووٹ، جیب اور پیٹ پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ موجودہ حکومت نے پانی، گئس اور حقِ روزگار پر بھی ڈاکہ ڈالا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کو ریلیف صرف تب ہی ملا ہے، جب پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت آتی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی کی گذشتہ حکومت کے دوران تنخواہوں میں 120 فیصد اور پینشنز میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا، جبکہ میاں صاحب اور خان صاحب کے دور میں ایسا نہیں ہوتا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے منصوبوں کا آغاز کیا جاتا ہے، جس سے غریب خواتین کی مالی معاونت ہوتی ہے۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ سندھ کی عوامی حکومت کا پیپلز پاورٹی رڈکشن پروگرام بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح ایک انقلابی پروگرام ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر صوبے میں ایسی حکومت ہو، جو عوام کو ریلیف دے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ خانصاحب اور میاں صاحب نے ہمیشہ بوجھ عوام پر ڈالا ہے۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ اگر غریب آدمی کو معاشی طور پر مضبوط کیا جائے گا، تو اس سے پوری معیشت طاقتور ہوگی۔ اگر عام آدمی کے بجائے امیر آدمی کو فوائد پہنچائے جائیں تو وہ سرمائے کو خرچ کرنے کے بجائے محفوظ کرلیتا ہے جس سے معیشت کو فائدہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی بجیٹ میں ریئل اسٹیٹ اور بئنکرز سمیت امیروں کو ایمنسٹی دی جاتی ہے، لیکن عام آدمی کے لیئے کوئی ایمنسٹی نہیں ہوتی۔ عام آدمی کے لیئے ہر مہینے پئٹرول، گئس، کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ معاشی بحرانوں میں جتنا زیادہ لوگوں کو روزگار ملے گا، تو معیشت آگے بڑھے گی۔ لیکن وہ لوگ سمجھتے ہیں کہ جتنے کم ملازمین ہوں گے، خزانے پر اتنا کم بوجھ پڑے گا۔ جبکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جتنے زیادہ لوگوں کے پاس روزگار ہوگا، اتنے زیادہ لوگوں کے پاس پئسہ ہوگا، اور وہ پئسہ ملک کی معیشت کو چلائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دور میں ملازمتیں حاصل کرنے والے 20 ہزار لوگوں کو باوجود پارلیمان کی جانب سے بحال کیئے جانے کے باوجود دوبارہ برطرف کردیا گیا ہے۔ .
دریں اثناء، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو سینیٹر جام مہتاب ڈہر نے سندھ کی روایتی اجرک اور ٹوپی پہنائی گئی۔ اس موقعے پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، ناصر حسین شاہ، مکیش چاولہ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
https://www.ppp.org.pk/pr/25426/
No comments:
Post a Comment