M WAQAR..... "A man's ethical behavior should be based effectually on sympathy, education, and social ties; no religious basis is necessary.Man would indeed be in a poor way if he had to be restrained by fear of punishment and hope of reward after death." --Albert Einstein !!! NEWS,ARTICLES,EDITORIALS,MUSIC... Ze chi pe mayeen yum da agha pukhtunistan de.....(Liberal,Progressive,Secular World.)''Secularism is not against religion; it is the message of humanity.'' تل ده وی پثتونستآن
Monday, September 6, 2021
#Pakistan - The Khorasan chapter threat
https://www.dawn.com/news/1644581/the-khorasan-chapter-threat
Taliban confirms meet between leader Mullah Baradar & Pakistan’s ISI chief Faiz Hameed
پاکستان پیپلزپارٹی کبھی بھی چور دروازے سے اداراتی دھاندلی کرنے کی اجازت نہیں دے گی اور اس کی ہر فورم پر مخالفت کرے گی۔ سیکریٹری جنرل پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز سینیٹر فرحت اللہ بابر
پاکستان پیپلزپارٹی نے سینیٹ کی کمیٹی برائے پارلیمانی امور کی ساخت میں یکطرفہ تبدیلی کرکے اسے حکومت کی جانب جھکانے کی سخت مذمت کی ہے۔ ساخت میں یہ تبدیلی اس وقت کی گئی ہے جب حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر متنازعہ قانون سازی کرنا چاہتی ہے سیکریٹری جنرل پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کبھی بھی چور دروازے سے اداراتی دھاندلی کرنے کی اجازت نہیں دے گی اور اس کی ہر فورم پر مخالفت کرے گی۔
جمعہ کے روز سینیٹ سیکریٹریٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے پی ٹی آئی کی ایک رکن کو پارلیمانی امور کی کمیٹی میں شامل کر لیا اور اس کے لئے نہ تو قائد حزب اختلاف اور پارلیمانی امور کمیٹی کے چیئرمین سے کوئی مشاورت بھی نہیں کی۔ ایک نیا ممبر شامل کرنے کا مقصد اس متنازعہ بل کو بلڈوز کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کی اصلی ساخت میں 13ممبر شامل تھے جن میں اپوزیشن اور حکومت کے چھ چھ ممبر تھے اور اس کمیٹی کے چیئرمین پی پی پی کے سینیٹر تاج حیدر ہیں ۔ اس کمیٹی میں توازن خراب کرنے کے لئے پہلے چیئرمین سینیٹ نے یکطرفہ طور پر پی پی پی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھرکو بغیر کوئی وجہ بتائے کمیٹی سے نکال دیا حالانکہ یہ ان کا اختیار ہی نہیں ہے۔
جب اس اقدام کی پرزور مخالفت کی گئی تو مصطفی نواز کھوکھر کی کمیٹی کی رکنیت بحال کر دی گئی۔ جس کے بعد سینیٹ سیکریٹریٹ نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے پی ٹی آئی کی ثمینہ ممتاز کو اس کمیٹی میں اضافی رکن کے طور پر شامل کر دیا۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل سینیٹ سیکریٹریٹ نے اس کمیٹی کے چیئرمین کو اس بات کی اجازت نہیں دی کہ وہ فافن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بریفنگ پر دعوت دیں۔ یہ تمام اقدامات یہ ظاہر کرتے ہیں حکومت ہر صورت میں انتخابات میں دھاندلی کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا موقف اس بارے میں نہایت واضح ہے۔
اس سے قبل 2018ءکے انتخابات میں آرٹی ایس کو بٹھا دیا گیا تھا اور اس کے علاوہ مشین کے ذریعے پلاٹوں کی قرعہ اندازی میں بھی ٹیکنالوجی کی ساکھ پر سوالات اٹھا دئیے ہیں۔ اس تجرے کے بعد الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتماد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور جب تک تمام سیاسی پارٹیوں کا اتفاق رائے نہ ہوجائے الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال نہیں کی جا سکتی۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن اوار تمام اسٹیک ہولڈروں کو بھی اس تمام معاملے میں شریک کرنا انتہائی ضروری ہے اور یہ بات بھی دیکھنا ہوگی کہ دیگر ممالک میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال کیوں کامیاب نہیں ہو سکا۔
پاکستان پیپلزپارٹی چوری چھپے اس قسم کی دھاندلی کی ہر قیمت پر مذاحمت کرے گی۔
https://www.ppp.org.pk/pr/25445/
شہداء کی لازوال قربانیاں، فوجی جوانوں کا غیرمتزلزل عزم اور عوام کا ناقابل تسخیر اتحاد ہماری طاقت اور ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہے، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری
اسلام آباد / کراچی (5 ستمبر 2021) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شہداء کی لازوال قربانیاں، فوجی جوانوں کا غیرمتزلزل عزم اور عوام کا ناقابل تسخیر اتحاد ہماری طاقت اور ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ یومِ دفاع کے موقعے پر میڈیا سیل بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ اپنے پیغام میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جدوجہد پاکستان کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کے لیے ہے۔
یومِ دفاعِ پاکستان کے موقعے پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو
زرداری نے کہا کہ یوم دفاع منانے کا مقصد پاکستان کی جغرافیہ، اس کے نظریے اور جمہوریت کا تحفظ کرنا ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو تھے، جنہوں نے قوم کو ایٹمی پروگرام کا تحفہ دیا، جبکہ یہ ان کی دختر وزیر اعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو تھیں، جنہوں نے ملک کو میزائل ٹیکنالوجی پروگرام دیا، تاکہ ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنایا جائے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وہ تمام فوجی جوان، جنہوں نے پاکستان کے دفاع کے لیے اپنی جانیں قربان کیں، ہماری قومی تاریخ کے ناقابل فراموش ہیرو ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں آج یوم دفاع کے موقع پر پوری قوم کی جانب سے اپنے شہداء کے خاندانوں کو مکمل یکجہتی کا یقین دلاتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان تمام شہریوں کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ قائد اعظم محمد علی جناح کے فلسفے کی روشنی میں نظریہ پاکستان کی پیروی مضبوط دفاع کے ساتھ کریں گے۔
https://www.ppp.org.pk/pr/25442/