M WAQAR..... "A man's ethical behavior should be based effectually on sympathy, education, and social ties; no religious basis is necessary.Man would indeed be in a poor way if he had to be restrained by fear of punishment and hope of reward after death." --Albert Einstein !!! NEWS,ARTICLES,EDITORIALS,MUSIC... Ze chi pe mayeen yum da agha pukhtunistan de.....(Liberal,Progressive,Secular World.)''Secularism is not against religion; it is the message of humanity.'' تل ده وی پثتونستآن
Saturday, March 5, 2022
#Shiagenocide #ShiasTargettedInPak -Bus ambush, riot, blasts at Friday prayers — Pakistan’s bloody history of violence against Shias
RAGHAV BIKHCHANDANI
Blast at a Shia mosque in Peshawar Friday killed at least 60 people. According to South Asia Terrorism Portal, nearly 2,700 Shias were killed in Pakistan between 2001 & June 2018.The blast at a Shia mosque in Pakistan’s Peshawar Friday — which left at least 30 people dead and over 50 injured — is hardly the first time that this minority Muslim community has suffered terrorist or sectarian violence in the country. The majority of Muslims in Pakistan are Sunnis.Activists such as Abdul Nishapuri have spent an extended period of time attempting to document the pattern of violence against Shias in Pakistan. At the Wadi-e-Hussain graveyard in Pakistan’s Karachi, red flags mark the graves of Shias who have been victims of alleged targeted attacks. According to the South Asia Terrorism Portal, nearly 2,700 Shias were killed in Pakistan between 2001 and June 2018. Therhi Massacre (1963) On 3 June 1963, in the small town of Therhi in Sindh’s Khairpur district, a mob reportedly comprising “radical Deobandis and Wahhabis” allegedly killed 118 Shia Muslims, including children.
According to an article on the “alternative media” site Let Us Build Pakistan, founded by Nishapuri, the mob allegedly carried out the killings using meat cleavers and machetes as weapons, and planned to burn the bodies in an empty well, before police intervened.
Shia residents of Khairpur district continue to perform public mourning in memory of the victims of the attack every year, Shiite.news reported in 2019.
Gilgit Massacre (1988)
Between 16 and 18 May 1988, the disputed region of Gilgit-Baltistan reportedly witnessed its first anti-Shia attack.
According to the Herald magazine of the Dawn newspaper, anti-Shia riots broke out in the region due to disputes between Sunnis and Shias over the Ramzan moon sighting.
“When Shias in Gilgit celebrated Eidul Fitr, a group of extremist Sunnis, still fasting because their religious leaders had not announced the sighting of the moon, attacked them. This led to violent clashes between the two sects,” the Herald report claimed. “In 1988, after a brief calm of nearly four days, the military regime allegedly used certain militants along with local Sunnis to ‘teach a lesson’ to Shias, which led to hundreds of Shias and Sunnis being killed.”
Quetta mosque bombing (2003)
On 4 July 2003, 53 people belonging to the Persian-speaking Hazara community (who are primarily Shia by faith) lost their lives in a bomb blast at a Shia mosque in Balochistan capital Quetta.
Pakistan authorities detained 19 people as suspects and the then PM Zafarullah Khan Jamali blamed “foreign hands” for the attack, The Guardian had reported.
Terrorist group Lashkar-e-Jhangvi (LeJ) was allegedly responsible for the attack, said to be the first of nearly two decades of continuing violence against Hazaras, according to a report by Human Rights Watch.
Kohistan massacre (2012)
On 28 February, 2012, 18 Shias from Gilgit were killed in a bus attack by alleged terrorists in the neighbouring Kohistan in Pakistan’s Khyber-Pakhtunkhwa province.
The perpetrators who ambushed the Rawalpindi-bound bus reportedly used military uniforms as disguises and were alleged to be members of Jundallah, a terrorist group associated with the Tehreek-e-Taliban Pakistan (TTP).
The attack sparked nationwide protests by Shia Muslims. The authorities attempted to quell the demonstrations with shutdowns and curfews.
Shikarpur bombing and Karachi bus attack (2015)
On 30 January 2015, alleged Jundallah terrorists targeted a Shia mosque in Sindh’s Shikarpur district, killing over 60 people in the bombing.
“The explosion occurred just after Friday prayers. A number of victims were trapped under debris after the roof of the imambargah collapsed due to the intensity of the blast,” Dawn had reported.
Four months later, terrorists reportedly killed 47 Shia civilians aboard a bus in Karachi and left behind an ISIS pamphlet claiming responsibility for the attack.
Pakistan remains on FATF’s grey list for failing to meet some of its targets under additional criteria
ہم اس سلیکٹڈ، نااہل، ناجائز عمران خان کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس بزدل کی وجہ سے دہشتگردی بڑھ رہی ہے، پیپلزپارٹی نے ان دہشگردوں کا مقابلہ کیا ہے اور کرتی رہے گی۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم اس سلیکٹڈ، نااہل، ناجائز عمران خان کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس بزدل کی وجہ سے دہشتگردی بڑھ رہی ہے۔ پیپلزپارٹی نے ان دہشگردوں کا مقابلہ کیا ہے اور کرتی رہے گی۔ اوکاڑہ میں بہت بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان کی معاشی پالیسی کی وجہ سے جو بحران ہے اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ بحران عمران خان کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ہے جس کی وجہ سے آپ مشکل میں ہیں۔ عام آدمی کا جینا حرام کر دیا گیا ہے۔ ملک کا ہر طبقہ مشکل میں ہے۔ ہم عوام کو مشکل سے نکالنے اور مشکلات سے نجات دلانے کے لئے سات روز سے سڑکوں پر ہیں۔ ساہیوال سے اوکاڑہ تک عوام نے جس گرم جوشی سے استقبال کیا ہے میں ان کا بے حد شکرگزار ہوں۔
عوام نے عوامی مارچ کی حمایت کر دی ہے پورا پاکستان ہمارے قافلے کا حصہ بن چکا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کہتی ہے کہ کسان خوشحال تو ملک خوشحال۔ قائد عوام شہید نے کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے یاد دلایا کہ ایک بار محترمہ کی حکومت 1994ءمیں آلو کی زیادہ پیداوار ہوئی تھی تو محترمہ شہید نے حکومت کو ہدایات کی کسانوں سے تمام آلو خریدے جائیں۔ افسران نے کہا کہ وزیراعظم صاحبہ ہم اتنے آلو خرید کر کیا کریں گے تو محترمہ نے جواب دیا مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں بے شک آپ ان کو سمندر میں پھینک دیں مچھلیاں کھائیں گی مگر میں کسانوں کو بھوکا مرنے نہیں دوں گی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ایک بار اوکاڑہ کے کسانوں کو مسئلہ درپیش آیا تو محترمہ بینظیر بھٹو نے ان کے لئے بھرپور آواز بلند کی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی مزدوروں ، کسانوں، طالب علموں، نوجوانوں اور خواتین کی جماعت ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کٹھ پتلی نے کسانوں کو یوریا اور دیگر کھاد بلیک مارکیٹ سے مہنگے داموں خریدنے پر مجبور کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس جھوٹے شخص نے ایک کروڑ نوکریوں اور 50لاکھ گھر دینے کا جھوٹا وعدہ کیا تھا۔ نواجوان آپ کو بتائیں گے کہ یہ تبدیلی کے نام پر تباہی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرا پیغام ہے کہ میں بھی آپ کی طرح نوجوان ہوں اور آپ کے مسائل سمجھتا ہوں جتنی یونیورسٹیاں پاکستان میں ہیں زیادہ تر پاکستان پیپلزپارٹی نے بنائی ہیں آج جلسے میں زیادہ تر طالب علموں کو دیکھ رہا ہوں۔ آپ میں سے کون کون طالب علم ہے تو جلسے میں شریک ہزاروں طالب علموں نے ہاتھ کھڑا کرکے اپنی موجودگی کا اعلان کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ طلباءاپنے جمہوری حق سے محروم ہیں، طلباءیونین پر پابندی ہے۔ سندھ نے پابندی ختم کرکے طلباءیونین کو بحال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباءنے ایوب خان، یحیٰ خان اور ضیاءکے خلاف تحریکیں چلائیں۔ ان آمروں نے ملک کے نوجوانوں کو جمہوری سیاست سے دور کیا۔ ہم طلباءیونین کو پورے ملک میں بحال کرنے کے حامی ہیں تاکہ طلباءباشعور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عام آدمی کی جماعت ہے۔ آج بھی اوکاڑہ میں بھٹو کالونی ہے جو قائدعوام بھٹو نے دی تھی۔ پیپلزپارٹی نے آپ کو اپنی زمین کا مالک ہونے کا حق دلوایا، حق ملکیت دیا۔ عمران خان تو اب گھر بنانے کی بات کر رہا ہے ہم نے تو پانچ اور سات مرلہ اسکیم دی۔ انہوں نے تو غریبوں کے سر سے چھت چھینی اور خود اپنا بنی گالہ کا گھر ریگولرائز کروایا۔ صدر زرداری نے تنخواہوں اور پنشنوں میں اضافہ کیا تاکہ عوام خود کو تنہا نہ سمجھیں مگر اب کیا ہوا چھین رہا ہے کپتان، روٹی کپڑا اور مکان۔ بلاول بھٹو زرداری اس سے قبل چونگی نمبر17پر پہنچے تو ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے ان کا فقیدالمثال استقبال کیا۔
عوام کے بے حد اسرار پر چیئرمین پیپلزپارٹی نے وہاں بھی عوام سے خطاب کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ چونگی نمبر17پر خطاب ان کے شیڈیو ل میں نہیں تھا تاہم عوام کی بڑی تعداد کے اسرار پر بلاول بھٹو زرداری نے خطاب بھی کیا اور ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان نے ہر وعدے پر یوٹرن لیا۔ یوٹرن لینا منافقوں اور جھوٹوں کا کام ہے لیڈر کا نہیں۔ محترمہ بینظیر بھٹو نے شہادت قبول کی لیکن اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں۔ آج اوکاڑہ کی عوامی عدالت نے سلیکٹڈ کے خلاف فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جب رینالہ خورد پہنچے تو ان کے استقبال کے لئے انسانی سمندر اتر آیا جنہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا پرجوش استقبال کیا۔ یہاں پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے سارے صوبوں کے ان کے حقوق دلوائے، این ایف سی ایوارڈ دلوا کر صوبوں کو خودمختار بنایا۔ ہماری حکومت آنے سے پہلے ملک میں کسادبازاری تھی، گندم، چینی، چاول امپورٹ کئے جاتے تھے مگر پیپلزپارٹی کی حکومت میں صدر آصف علی زرداری نے کسانوں کو سپورٹ پرائس دی تو ایک سال میں ہم نے ایشیا کو ایکسپورٹ کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ آئین ایک مرتبہ پھر پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں، میر ا آ پ سے وعدہ ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا نامکمل مشن پورا کریں گے۔ روٹی، کپڑا اور مکان کا مشن نبھائیں گے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اسلام آباد پہنچ کر کٹھ پتلی کو بھگائیں گے۔ آپ میرے ساتھ آئیں، اسلام آباد جاتے ہیں، آپ کا پیغام اسلام آباد پہنچائیں گے۔ کل ہم لاہور میں داخل ہوںگے پنجاب کے جیالے جاگ چکے ہیں، پنجاب کا بھٹو زندہ ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ آپ کے بزرگوں نے قائدعوام کا ساتھ دیا تو بھٹو شہید نے ملک کو آئین دیا، جمہوریت دی، ایٹمی پروگرام دیا۔ قائدعوام کے بم کی وجہ سے آج ہم بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں۔ ہم نے آمر ضیاءکا مقابلہ کیا اور مسلم امہ کی پہلی خاتون وزیراعظم کو منتخب کیا۔ آپ شہید بی بی کا ساتھ دیا تو ملک میں سیاسی قیدی رہا ہوئے۔ ملک میں خوشحالی ہوئی اور کسانوں، مزدوروں کی مشکلات ختم ہوئیں۔ صدر زرداری کا ساتھ دیا تو انہوں نے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو حقوق دلائے اور آپ کا پیسہ آپ پر خرچ ہوا۔ انہوں نے دہشتگردی ختم کی۔ اس کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زداری تاریخی جلوس کو لے کر پتوکی روانہ ہوگئے۔
https://www.ppp.org.pk/pr/26470/
چوہدری برادران کی صوابدید پر ہے کہ وہ کس کا ساتھ دیتے ہیں، اعتزاز احسن
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ چوہدری برادران کی صوابدید ہے کہ وہ کس کا ساتھ دیتے ہیں۔
لاہور میں جیو نیوز سے گفتگو میں اعتزاز احسن نے کہا کہ ہمارے لانگ مارچ کا مقصد دھرنا دینا نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پی پی عوامی مارچ کے بعد عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے۔
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عدم اعتماد کی تحریک لانا آئینی اور قانونی حق ہے، چوہدری برادران کی صوابدید ہے کہ وہ کس کا ساتھ دیتے ہیں۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ میاں صاحب نے اپنے حق میں 8 دستاویز پیش کیں سب جعلی ہیں، 3 بار وزیر اعظم رہنے والا اپنے دفاع میں ایک بھی مستند دستاویز نہیں دے سکا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں ہوتا آپ آج ہی کامیاب ہوجائیں، ن لیگ پر اعتبار کم ہی کیا جائے تو بہتر ہے۔
اعتزاز احسن نے یہ بھی کہا کہ 23 مارچ کو پریڈ کئی سالوں سے ہورہی ہے، پی ڈی ایم کی 23 مارچ کی کوئی پلاننگ نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کرکے دکھادیا ہے، بلاول بھٹو نے پنجاب میں اپنے کارکنوں کو متحرک کردیا ہے، انہوں نے بڑا کام کیا ہے۔