Wednesday, October 14, 2020

پی ڈی ایم 20 کروڑ عوام اور جمہوریت کا مقدمہ لے کر نکل پڑا ہے، سلیکٹڈ حکمرانوں کی ابھی سے ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری


 پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم 20 کروڑ عوام اور جمہوریت کا مقدمہ لے کر نکل پڑا ہے، سلیکٹڈ حکمرانوں کی ابھی سے ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں، اپوزیشن کے خلاف تھانیداروں والے ہتھکنڈے بند کیئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار پی پی پی پارلیامینٹرین کی مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر نفیسہ شاہ اور پی پی پی کے مرکزی ڈپٹی اطلاعات سیکریٹری پلوشہ خان نے میڈیا سیل بلاول ہاوَس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 اس موقعے پر پی پی پی سندھ کے اطلاعات سیکریٹری عاجز دھامراہ، سینیٹر سسئی پلیجو، فدا حسین ڈھکن، میر سہراب مری، سردار نزاکت اور شکیل چودھری بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے شبلی فراز کو “وزیرِ مس انفارمڈ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف وزیرِ اطلاعات کہتے ہیں کہ اپوزیشن کو جلسے کرنے کی اجازت ہے، تو دوسری جانب تھانیداروں والے ہتھکنڈے آزمائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی گجرانوالہ کے صدر کے خلاف کروناوائرس کو پھیلانے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ میں جمہوریت ہوں۔ اگر وہ جمہوریت ہیں تو جمہوریت بن کر دکھائیں، لیکن حقیقت میں وزیراعظم ٹائیگر فورس کے ڈان بن چکے ہیں۔

 پیپلز پارٹی ٹائیگر فورس کے معاملے کو چیلینج کرنے جا رہی ہے۔ پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ عاصم باجوا کے معاملے پر ایسی ہی ایک جے آئی ٹی بنائی جائے، جس طرح کی جے آئی ٹی نواز شریف اور آصف علی زرداری نے سامنا کیا تھا، کیونکہ عاصم باجوہ اب ایک رٹائرڈ شخص اور پی ٹی آئی کے رکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ حکمران بہت جلد دیکھیں گے کہ اصل عوامی تحریک کیا ہوتی ہے اور دوسروں کے کندھے پر بیٹھ کر اقتدار میں آنا کیا ہوتا ہے۔ 

ایک سوال کے جواب میں پلوشہ خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی فورس اور ٹائیگر فورس میں زمین آسمان کا فرق ہے، مولانا فضل الرحمان کی فورس وہی ہی جو تمام پارٹیوں کی ہوتی ہے، جن کا کام جلسوں کو آرگنائیز کرنا ہوتا ہے۔

https://www.ppp.org.pk/pr/23925/

No comments: