لیاقت باغ کی سیاسی تاریخ میں بھٹو خاندان کو یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ اس تاریخ ساز مقام پر بھٹو خاندان کےمتعدد افراد نے جلسوں کے ذریعے تاریخ رقم کی ہے۔
12 سال کے بعد یعنی آج 27 دسمبر 2019ء کوبھٹو خاندان کی تیسری نسل کے چشم وچراغ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری یہاں جلسہ عام سے خطاب کریں گے جو کہ لیاقت باغ میں ان کا پہلاجلسہ عام ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان ہی کی نہیں بلکہ عالمِ اسلام کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی آج 12ویں برسی کے موقع پر لیاقت باغ روالپنڈی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جانب سے جلسہ عام ہوگا، یقیناً بلاول بھٹو زرداری کی اس جگہ سے ان کی جذباتی وابستگی بھی ہے۔
لیاقت باغ جہاں بلاول بھٹو زرداری کے نانا ذوالفقار علی بھٹو اور نانی نصر ت بھٹو نے انتہائی کام یاب اور بھرپور جلسے کر کے تاریخ رقم کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے نانا ذوالفقار علی بھٹو جنہیں لیاقت باغ سے محض 3 کلومیٹر کی مسافت پر واقع اُس وقت کی سینٹرل جیل میں تختۂ دار پر لٹکایا گیا تھا اور والدہ بینظیر بھٹو کو لیاقت باغ میں جلسۂ عام سے خطاب کے بعد ہزاروں لوگوں کے ہجوم میں شہید کر دیا گیا تھا۔
محترمہ بے نظیر بھٹو کی وصیت کے مطابق ان کے بعد پارٹی کی قیادت ان کے صاحب زادے بلاول بھٹو زرداری کے سپرد کی گئی، جو اس وقت محض 19 برس کے تھے۔
اپنی والدہ کی12 ویں برسی کے موقع پر راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسۂ عام کا بلاول بھٹو زرداری کا اپنا ہی فیصلہ ہے
No comments:
Post a Comment