Wednesday, August 21, 2019

Video Report - #BorisJohnson #Brexit #Berlin Boris Johnson receives boos & shouts of 'liar' & 'stop Brexit' during meeting with Merkel

Video Report - Amazon in flames: Record 73,000 forest fires in 2019

Video Report - Former US ambassador to #Denmark: 'This is not the way you treat an ally'

Video Report - Trump calls Danish Prime Minister's statement 'nasty'

افراسیاب خټک: پاکستان خپلې مسلې لري، د کشمیر مسله نشي حل کولی

د پاکستان سیاستمدار افراسیاب خټک د پاکستان د حکومتي چارواکو د هغه څرگندونو په اړه چې وایي د هند سره د کشمیر په مسله جنگ نه کوي، وایي چې پاکستان پخپلو مسلو کې بوخت دی او د کشمیر مسلې ته پام نشي کولی هغه وایي چې پاکستان افغانستان سره ښه اړیکو ته اړ دی او باید امریکا او یا هندوستان په دغو اړیکو هیڅ ډول اثر ونلري. پام وکړئ د امریکاغږ د خبریالې نزرانه یوسفزۍ د افراسیاب خټک سره پوره مرکې ته

ملالہ فوبیا کے شکار افراد کے نام



ملالہ کی کسی بات سے اختلاف رائے آپ کا حق ہے اور نہ صرف اختلاف کیجیے بلکہ ان پر مہذب انداز میں تنقید بھی کیجیے مگر تب جب وہ اس سب کی متحمل ہوں کیونکہ نہ تو وہ اس ملک کی وزیر اعظم ہیں اور نہ ہی ہم نے ان کو ووٹ دے کر کسی عہدے کے لیے منتخب کیا ہے۔

کہتے ہیں کہ اس قدر جھوٹ بولو کے وہ سچ لگنے لگ جائے۔ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے کے بعض حلقے بظاہر صبح شام اسی کام کے لیے مختص ہیں۔
یوٹیوب پر گذشتہ دنوں ایک ویڈیو کلپ گردش کرتا دکھائی دیا جس میں ایک موصوف سچ کو جھوٹ کے پردے میں بند کر کے نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سے متعلق ایسی من گھڑت کہانی پیش کر رہا تھا جیسے کوئی سنار چاندی پر سونے کا پانی چڑھا کر اسے گاہک کو پیش کر دیتا ہے
ویڈیو میں حقیقت سے کوسوں دور باتیں بیان کی گئیں مثلاً ملالہ یوسفزئی پاکستانی ہی نہیں بلکہ کاکوزی ہیں اور ان کا تعلق بھی پولینڈ سے ہے۔ یہ بات سنتے ہی مجھے ہنسی آگئی اور دماغ یکدم یہ سوچنے پر مجبور ہوگیا کہ پتا نہیں ان لوگوں کو یہ سب کر کے کیا ملتا ہوگا؟ کیا انہیں خدا کا خوف نہیں یا پھر انہوں نے مرنا نہیں! جو ایک معصوم بچی کے بارے میں اتنے بڑے بڑے مگر سفید جھوٹ بولتے ہیں۔ ملالہ یوسفزئی اپنی کتاب ’میں ہوں ملالہ‘ میں اپنے گھر اور خاندان کے بارے میں سب کچھ لکھ چکی ہیں۔
کالم نگار ارشاد بھٹی نے گذشتہ دنوں ایک ٹویٹ کی جس میں لکھا کہ ’‏وہ ملالہ یوسفزئی سے پوچھنا تھا کہ گذرے دو ہفتوں سے مقبوضہ وادی میں سکول، کالج بند اور ہزاروں بچے، بچیاں گھروں میں قید ہیں۔۔ کوئی بیان، کوئی پریس کانفرنس کوئی ہلکا پھلکا اجتجاج ہی۔۔ آپ کو تو روزانہ اس پر بات کرنی چاہیے تھی۔۔ اس خاموشی کی وجہ جان سکتا ہوں؟‘
اس کے جواب میں ملالہ یوسفزئی کے والد ضیا الدین یوسفزئی نے لکھا کہ ’بھٹی صاحب! ملالہ نے 18 اگست كو جو بیان دیا اس پر 21 ہزار كمنٹس آئے ہیں اور انٹرنشنل میڈیا نے خوب كوریج دی ہے۔ مگر آپ جیسے لوگوں كو تو اس رزم گاہ میں بھی ملالہ اور دوسرے سیاسی مخالفین پر تیر اندازی كر كے كشمیر فتح كرنا ہے۔ یہ حالت رہی تو۔ ‎‘#كشمیریوں كا اللہ ہی مالک! شكریہ۔
پھر کیا تھا ارشاد بھٹی آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔
شاعر اور مصنف توقیر بھٹی ارشاد بھٹی کے جواب میں  لکھتے ہیں ’بھٹی صاحب کشمیر پر گفتگو یقیناً ضروری ہے اور سبھی اپنے طور پر بھارت کی مذمت کر رہے ہیں۔ مجھے آپ کے صحافتی کرئیر کا تو علم نہیں مگر ٹی وی پر آپ کی ایجاد سے آج تک اگر آپ نے ملک میں کسی بھی برادری کے ساتھ حقوقِ انسانی کی سنگین خلاف ورزی پر کوئی ایک بیان بھی دیا ہو، تو مطلع کیجیے۔‘
صحافی و بلاگر رجب علی فیصل نے بھٹی کو آئینہ دکھاتے ہوئے لکھا ’‏یہ سوال اپنے وزیر اعظم سے پوچھو..اداروں سے پوچھو..گڈ طالبان سے پوچھو..پیدا کردا اپنی جہادی تنظیموں سے پوچھو۔۔۔جو صاحب اختیار ہیں ان سے پوچھو انہوں نے کشمیر کے لیے کیا کردار ادا کیا۔۔ اتنی فکر ہے کشمیریوں کی تو جہاد جیسی نعمت مت ضائع کریں اب اچھا موقع ہے ..بسم اللہ کریں۔۔۔‘
ایک اور ٹوئٹر صارف رحیم داوڑ نے یہ کہہ کر بات ختم کر دی کہ ’ملالہ نے اپنے حصے کا احتجاج کیا ہے لیکن یہ مسئلہ احتجاجوں سے حل ہونے والا نہیں ہے حکمرانوں کو ٹھوس اقدامات اٹھانے ہوں گے جو کہ ابھی تک نہیں اٹھائے گئے۔ اگر صرف ٹوئٹر پر ٹرینڈ چلانے سے کشمیر آزاد ہونا ہوتا تو اب تک 25 مرتبہ ہم کشمیر کو آزاد کروا چکے ہوتے۔‘
یہ صرف بھٹی صاحب تک محدود نہیں تھا بلکہ کئی لوگوں نے میمز بنا کر ملالہ سے یہی سوال پوچھا۔ لیکن ایک مقامی اخبار نے تو 20 اگست 2019 کو جھوٹ کی انتہا کر دی جب اپنے صفحہ اول پر یہ جھوٹی و بےبنیاد خبر کے ساتھ کچھ تصویریں لگائی دیں جنہیں حقائق کے برعکس پیش کیا گیا اور ان میں سے ایک تصویر کے نیچے بنا کسی تحقیق کے یہ تک عبارت دے دی گئی کہ ’ملالہ یوسفزئی ملعون سلمان رشدی اور تسلیمہ نسرین کے ساتھ ایک تقریب میں۔‘
 جب کہ یہ محض ایک پروپیگنڈا ہے جس کی حقیقت کچھ اور ہے اور وہ یہ کہ سخاروف ایوارڈ کے لیے ملالہ یوسفزئی کو بلایا گیا تھا جس میں تسلیمہ نسرین واقعی موجود تو تھیں پر ملالہ کی ان سے کوئی شناسائی اس وقت تک نہ تھی اور دوسرا جس شخص کو سلمان رشدی بتایا گیا وہ سلمان رشدی نہیں بلکہ یورپین پارلیمنٹ کا صدر مارٹن شولز ہے اور اسے ایوارڈ دینے کے لیے خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔
جن لوگوں کو تسلیمہ نسرین کی ملالہ کے ساتھ سخاروف تقریب میں لی گئی گروپ فوٹو پر اعتراضات ہیں اور ان کے ذریعے منفی پروپیگنڈا پھیلا رہے ہیں انہیں تسلیمہ نسرین کی وہ ٹویٹس بھی دیکھ لینی چاہیئے جن میں وہ ملالہ یوسفزئی کے دوپٹہ اوڑھنے اور تقریب میں بسم اللہ الرحمن الرحیم سے خطاب شروع کرنے پر اعتراضات کرتی دکھائی دیتی ہیں۔
ملالہ کی کسی بات سے اختلاف رائے آپ کا حق ہے اور نہ صرف اختلاف کیجیے بلکہ ان پر مہذب انداز میں تنقید بھی کیجیے مگر تب جب وہ اس سب کی متحمل ہو کیونکہ نہ تو وہ اس ملک کی وزیر اعظم ہے اور نہ ہی ہم نے ان کو ووٹ دے کر کسی عہدے کے لیے منتخب کیا ہے۔ آج وہ جس مقام پر ہیں اس کے پیچھے ان کی دردناک تاریک کہانی اور بےشمار قربانیاں ہیں۔
یہ کوئی نئی بات نہیں کہ اکیلی ملالہ کو غدار ثابت کرنے کی ناکام کوششیں کی جاتی ہیں بلکہ ہم تو وہ بدنصیب قوم ہیں جن کے نام نہاد محب وطن طبقے نے ہم سے ہمیشہ ہر اس محب وطن پاکستانی کو غدار کہلوایا جس نے عام آدمی  کے حقوق کی بات کی۔ ملالہ کی ترجیح صرف تعلیم کے بارے کام کرنا ہے اور جب میں نے ان سے پاکستان آمد پر یہ پوچھا کے جب کچھ لوگ آپ کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرتے ہیں تو آپ کیا سوچتی ہیں تو انہوں نے کہا تھا مجھے ایسے لوگوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ایسے افراد تعصب اور جھوٹ کا شکار ہوتے ہیں۔

Video - #Kashmir #Karachi #Baluchistan Bajwa Extention. Msg to Gafoora & HR Minister. China & CPEC

Video - چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جیو نیوز کے نمائندے نثار عباس سے خصوصی / دلچسپ گفتگو

Pakistan struggles to rally the world against India's Kashmir crackdown

Two weeks after India announced major constitutional changes in Kashmir, a communications blackout continues, political leaders remain locked up, and the unrest India feared when announcing the drastic steps is still threatening to break loose.
The flipside: Pakistan, India’s fierce rival, has been attempting to rally international condemnation of India’s moves in Kashmir, which it also claims and partially controls. Prime Minister Imran Khan has repeatedly compared India’s ruling Bharatiya Janata Party (BJP) to the Nazis and warned without evidence of an “impending genocide” in Kashmir.

The big picture

Jammu and Kashmir, India’s only majority-Muslim state, has seen decades of violence and separatist tensions.
  • India moved on Aug. 5 to swiftly unwind the state's long-held political autonomy, sending in tens of thousands of troops and cutting off phone and internet connections to quell the backlash.
  • It's become clear that India also detained thousands of people, including politicians, business leaders and journalists, says Michael Kugelman of the Wilson Center.

The view from Pakistan

In an interview with Axios on Friday, Pakistani ambassador to Washington Asad Majeed Khan called for a stronger global pushback against India and said Pakistan would "go all the way" to "defend the rights" of Kashmiris.
  • He said the prime minister's claims of a coming "genocide" in Kashmir were sparked by the severity of the crackdown and Indian Prime Minister Narendra Modi's "history" (Modi was accused in 2002 of complicity in riots that saw hundreds of Muslims killed).
  • Ambassador Khan denied that Pakistan would itself foment violence in Kashmir, as it has often been accused of doing in the past. But he predicted that Modi would use such fears “to cover up the repression, justify the presence of those additional troops, and then pass the buck on to Pakistan.”
  • He said the BJP's vision for Kashmir was the same as its vision for all of India: "To turn it into a Hindu state.”
Axios asked the ambassador whether Prime Minister Khan's warning about "appeasement of fascism" from the international community applies to the U.S., which has been notably quiet over the crackdown.
  • The ambassador emphasized that President Trump had made a "good faith" offer to mediate in Kashmir before conceding that Pakistan "would hope to see more."

The global view

Michael Kugelman of the Wilson Center says Pakistan's "image problem" and history of supporting insurgents in Kashmir, combined with the fact that many countries prize relations with India, mean Islamabad will struggle to rally a global response.
  • The UN Security Council discussed Kashmir for the first time in nearly five decades on Friday, but declined to release a statement after the meeting.
  • Trump tweeted this evening that he'd spoken to Modi as well as to Imran Khan about "reducing tensions in Kashmir."
  • India, meanwhile, claims the issue is now settled. Defense Minister Rajnath Singh told a political rally Sunday that any future negotiations would be confined to the portion of Kashmir that Pakistan controls.

The latest from Kashmir

Indian officials had previewed a return to normalcy, with schools and businesses set to reopen today. But just 1 of 1,000 pupils turned up today at a school visited by Fayaz Bukhari and Devjyot Ghoshal of Reuters.
  • “Paramilitary police in riot gear and carrying assault rifles stood behind steel barricades and coils of razor wire in Srinagar’s old quarter to deter any repeat of weekend protests," they write.
  • “In dense neighborhoods such as Batamaloo, youths set up makeshift barricades to block security forces from entering.”
  • Looser restrictions on movement meant increased traffic on some streets and residents venturing out to stroll along Dal Lake, "a popular tourist destination ringed by Himalayan mountains."
Though “violence has been mostly restricted to dozens of stone-throwing incidents,” Kashmiris are “anxious and enraged by the situation,” Fahad Shah reports for the Atlantic:
  • “'They forced tourists to leave, so how can our business function?’ [Shabir] Ahmad asked, looking at the shut doors of his handicraft showroom near Dal Lake. ... ‘They kept Kashmiris silent at gunpoint and forced this upon us.'”
  • “‘The communication blockade has pushed us to the Stone Age,’ Areeb Ashraf, 26, a civil engineer, said." Ashraf's uncle had been hospitalized, but he was unable to find out where.

What to watch

While many locals believe the constitutional changes are motivated by Modi's Hindu nationalist politics, India claims they're designed to promote development.
  • But the situation on the ground is now "very volatile," Kugelman says, and “it’s very hard to bring development and investment to conflict zones.”
  • Kugelman notes that as India eases its restrictions, and Kashmiris have more opportunities to protest, an "escalatory cycle of violence" could result.

More from the interview

Ambassador Khan stressed that Pakistan's long-uneasy relationship with the U.S. is moving in a positive direction after the prime minister's visit to Washington.