Tuesday, March 1, 2022

صدر زرداری نے راہداری بنائی، خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دیا، صوبوں کو خودمختاری دی، خیبرپختونخوا کو شناخت دی، عمران خان تم نے کیا دیا ہے۔ چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری

 چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرپوک نہیں ہو تو اسمبلیاں توڑو اور پھر ہمارا مقابلہ کرویا پھر استعفیٰ دے کر سیاست چھوڑ کر گھر چلے جاﺅ۔ تم بزدل نہیں ہو ڈرپوک نہیں ہو، پیپلزپارٹی سے نہیں ڈرتے تو میدان میں آﺅ اور مقابلہ کرو۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ صدر زرداری نے راہداری بنائی، خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دیا، صوبوں کو خودمختاری دی، خیبرپختونخوا کو شناخت دی، عمران خان تم نے کیا دیا ہے۔ تم آصف علی زرداری کے جوتے کے برابر بھی


نہیں۔ تمہارا مقابلہ پیپلزپارٹی سے ہو ہی نہیں سکتا۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خیبرپختونخوا کا مقابلہ ہمارے سکھر سے ہی کرلو۔ ہم نے سکھر میں این آئی سی وی ڈی قائم کیا اور ہم نے پشاور میں آپ کا لیڈی ریڈنگ ہسپتال بھی دیکھا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جب سے اس کٹھ پتلی کو مسلط کیا گیا ہے پہلے ہی دن سے سلیکٹڈ کہہ کر بے نقاب کیا تھا۔ ہم سلیکٹڈ وزیراعظم کو نہیں مانتے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ملک میں جمہوریت کی بنیاد رکھی، آئین دیا، ہم نے تین آمروں کا مقابلہ کیا یحیٰ، ضیا اور مشرف کا مقابلہ کیا کٹھ پتلی کیا چیز ہے۔

 انہوں نے کہا کہ جیالوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس شخص کو مجبور کیا جو تین سال سے کہتا رہا کہ مہنگائی پوری دنیا میں ہے میں کچھ نہیں کر سکتا۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرتا رہا، بجلی میں بھی مگر آپ کو دیکھ کر خوفزدہ ہوگیا صرف ایک دن میں ہی کٹھ پتلی جھک گیا۔ پٹرول کی قیمت کر دی یہ پیپلزپارٹی کی کامیابی ہے۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ابھی ہمارا سفر کافی طویل ہے۔ ہم جی ٹی روڈ سے 8مارچ تک اسلام آباد پہنچیں گے تو 8مارچ تک آپ بہت کچھ کرکے دکھائیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے جیالے پرامن جمہوری کارکن ہیں۔ ہم آپ کی طرح حملہ نہیں کریں گے۔ ہم ایک غیرجمہوری شخص کے خلاف جمہوری طریقہ استعمال کریں گے۔ ساری پارٹیاں عدم اعتماد کے حق میں ہیں تو یہ جیالوں کی جیت ہے۔ ہم پی ٹی آئی میں موجود سہولت کاروں کو آخری چانس دے رہے ہیں کہ آپ غلطی مان لیں اور عمران کٹھ پتلی کا عدم اعتماد میں ساتھ نہ دو۔ 

عمران کے لئے پیغام ہے کہ ہمارے اسلام آباد پہنچنے تک استعفیٰ دے دو اگر آپ ڈرپوک نہیں اور ہمت ہے تو میدان میں آئیں۔ انہوںنے کہا کہ میں ہر شہر میں جا کر ایک سوال پوچھتا ہوں کہ آپ کو تبدیلی پسند آئی۔ شفاف انتخابات کے لئے عوامی حکومت آئے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو جمہوریت آپ نے چھینی ہے ہمیں واپس کی جائے۔ ہم ہر صوبے کو اس کا حق دلوائیں گے۔ آپ نے حق روزگار چھینا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ہم اسلام آباد آرہے ہیں اور ہم اپنا حق چھننا جانتے ہیں۔ یہ صدر زرداری سے حساب مانگ رہے ہیںپیپلزپارٹی نے مزدوروں کو حق دیا، کسانوں کو زمین کا مالک بنایا، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔ اس پر سب کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ یہ ملک شہید بینظیر کی وجہ سے، صدر زرداری کی وجہ سے ہے۔ غریب خواتین کو مالی مدد مل رہی ہے تو آصف علی زرداری کا شکریہ ۔ جو اینٹ بھی اس ملک میں لگائی گئی ہے پیپلزپارٹی نے لگائی ہے۔ اب جو کچھ بھی ہونا ہے وہ پیپلزپارٹی نے ہی کرنا ہے۔


https://www.ppp.org.pk/pr/26416/ 

No comments: