Tuesday, February 1, 2022

#Pakistan #PPP - بلاول بھٹو کا گیٹ نمبر 4 کے راستے سے لاعلمی کا اعلان

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مجھے گیٹ نمبر 4


کاراستہ تک معلوم نہیں ہے۔

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ میری گیٹ نمبر 4 سے لاعلمی کی بات ’وہ‘بھی جانتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ حکومت کے خلاف فردِ جرم ہوگا، مطالبہ کرتا ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ غیر جانب دار رہے۔

 چیئرمین پی پی نے لانگ مارچ کی کامیابی کے لیے مطالبے کے ساتھ یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ وہ اسلام آباد جائیں گے لیکن پارلیمنٹ یا پرائم منسٹر ہاؤس کا گھیراؤ نہیں کریں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں لمبے دھرنے اور قومی اداروں پر حملے کے بجائے وہ پارلیمان میں سیاست کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کو نکالنے کے لیے آئین کے تحت عدم اعتماد لانی ہوگی، ہم یہ بات کرتے ہیں، دوسری جماعتیں ہمارا ساتھ دیں، اپوزیشن حکومت کو ہٹانے کا کوئی دوسرا راستہ بتائے تو ہم حاضر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ جمہوریت اور پارلیمان کو مضبوط کرتی ہے، حکومت کو آئینی طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعےنکالنا چاہیے، سیاسی جماعتوں کا انتہائی اقدام بحران پیدا کرسکتا ہے۔

پی پی چیئرمین نے ساتھ ہی اپوزیشن جماعت ن لیگ کو چیلنج بھی دیا اور کہا کہ ن لیگ دعویٰ کرتی ہے کہ پی ٹی آئی کے 34 ارکان قومی اسمبلی اُن کے ساتھ ہیں،ایسا ہے تو حکومت گراکر دکھائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ گلگت جائیں یا جنوبی پنجاب کہا جاتا ہے، یہ اسٹیبلشمنٹ کا اشارہ ہے، اسٹیبلشمنٹ سے تعلق کی خبریں میڈیا سے آتی ہیں، اُن کی طرف سے نہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ دلچسپی نہ کل تھی، نہ آج ہے، پارٹی میں لوگوں کو بھیجے جانے کی بات ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر شیخ رشید پیپلز پارٹی میں آتے ہیں توپتا چل جائے گا وہ کہاں سے آرہے ہیں اور کون لا رہا ہے۔

نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے پی پی چیئرمین نے کہا کہ میاں صاحب نے اکثریت ہونے کے باوجود پارلیمنٹ کو وقت نہیں دیا، میاں صاحب کو پارلیمنٹ اُس وقت یاد آئی جب حکومت کو خطرہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا جو معاہدہ ہوا اس میں عدم اعتماد آخری آپشن تھا، یوسف رضا گیلانی پر میرا سو فیصد اعتماد ہے، میمو گیٹ کا مسئلہ ہوا تو یوسف رضا گیلانی کھڑے تھے۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ جب سے لانگ مارچ کا اعلان کیا، کچھ حلقے ہماری ساکھ خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

https://jang.com.pk/news/1044792

No comments: