Tuesday, July 6, 2021

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر دنیا بھر کی سیاسی پارٹیوںکے سربراہان کے اجلاس سے خطاب

  چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر دنیا بھر کی سیاسی پارٹیوںکے سربراہان کے اجلاس سے خطاب کیا۔ سینیٹر شیری رحمن اور پی پی پی کے سیکریٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو اور چیئرمین موﺅزے تنگ نے پاک چین دوستی کی بنیاد رکھی تھی


اور سی پیک کی ابتدا صدر آصف علی زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلزپارٹی نے رکھی تھی۔

 چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چینی قوم کو اس موقع پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کمیونسٹ پارٹ آف چائنہ کی جانب سے اس ورچوئیل تقریب کا انعقاد کرنے پر سی پی سی کو سراہا۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ آج سی پی سی دنیا کی سب سے بڑی پارٹی بن چکی ہے اور دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کی قیادت کر رہی ہے۔ آپ کی قیادت اور پالیسیوں کے تسلسل نے چین نے غربت ختم کرنے کے لئے کامیابی حاصل کی ہے اور اس وقت دنیا میں بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ کورونا کی وباءسے دنیا بھر کی معاشی ترقی سست ہوگئی تھی اور صحت کا نظام درہم برہم ہوگیا تھا لیکن اس کے باوجود چین نے بے مثال معاشی ترقی کی اور ساری دنیا کو ایک سبق دیا۔ انہیں یہ جان کر نہایت خوشی ہوئی ہے کہ 2012ءکے بعد سے لے کر اب تک چین نے 10کروڑ آباد ی کو غربت سے نجات دلائی۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی عوام دوست پالیسیوں کی وجہ سے یہ ممکن ہو سکا۔ چین کی ترقی سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ اصل معاشی ترقی اس وقت ہوتی ہے جب ملک کے غریب ترین عوام کو فائدہ پہنچے۔ 

آج چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کی وجہ سے میں یہ کہتا ہوں کہ پاکستان پیپلزپارٹی اس عظیم خواب کو پورا کرنے کے لئے مخلص ہے۔ سی پیک کی بنیاد پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت اور چین کی کمیونسٹ پارٹی نے ڈالی۔ صدر زرداری کی اور چین کی قیادت کے تحت سی پیک کا قیام ہوا اور گوادر پورٹ کی بنیاد رکھی گئی۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے زیادہ گہرا رشتہ قائم ہوا۔ پاکستان اور چین کی دوستی کی بنیاد قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور چیئرمین ماﺅ نے رکھی اور اس کے بعد شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے پاکستان اور چین کو دوستی کو مزید مضبوط کیا جس سے دونوں ممالک کے عوام نزدیک تر ہوگئے۔

 چین نے صدر زی کی قیادت میں بیرونی سرمایہ کاری، وباءکے دوران انسانی تعاون ، موسمیاتی تبدیلی میں ذمہ داری اور عالمی ترقی میں بھرپور کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ہم سب کے لئے پارٹی کی سطح سے اوپر اٹھ کر اہم منصوبہ ہے۔ سی پیک معاشی استحکام کا ایک ذریعہ ہے جو پاکستان کو 21ویں صدی میں کامیاب کر سکتا ہے۔ سی پیک، کورونا کی وباءکے لئے ویکسین کی فراہمی کے لئے میں اپنے ہم وطنوں کی طرف سے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے اس مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا جب ہم کورونا کی وباءکی سخت ترین لہر کا مقابلہ کر رہے تھے۔ یہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے اس سارے تعاون کے لئے کمیونسٹ پارٹی چائنہ کی مرکزی قیادت اور چین کی حکومت کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہ پاکستان کے عوام اور پاکستان پیپلزپارٹی چین کے اس تعاون پر شکرگزار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل امن اور تعاون پر منحصر ہے۔ آج چین بجائے عالمی تضادات کے عالمی تعاون کی قیادت کر رہا ہے اور یہی وہ مستقبل ہے جس سے یہ نئی نسل مستقل امن حاصل کر سکتی ہے اور تضادات سے باہر نکل سکتی ہے۔

https://www.ppp.org.pk/pr/25230/

No comments: